کردار کے غازی

کردار کے غازی

 

مصنف : ابو علی عبد الوکیل

 

صفحات: 176

 

تاریخ نویسی ہو یا سیرت نگاری ایک مشکل ترین عمل ہے۔ اس کےلیے امانت ودیانت او رصداقت کاہونا از بس ضروری ہے۔ مؤرخ کے لیے یہ بھی ضروری ہےکہ وہ تعصب، حسد بغض، سے کوسوں دور ہو۔ تمام حالات کو حقیقت کی نظر سے دیکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتاہو۔ ذہین وفطین ہو اپنے حافظےپر کامل اعتماد رکھتا ہو۔ حالات و واقعات کوحوالہ قرطاس کرتے وقت تمام کرداروں کا صحیح تذکرہ کیا گیا ہو۔ اس لیے کہ تاریخ ایک ایسا آئینہ ہے کہ جس کے ذریعے انسان اپنا ماضی دیکھ سکتاہے اور اسلام میں تاریخ ، رجال اور تذکرہ نگار ی کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور یہ اس کے امتیازات میں سے ہے۔ بے شمارمسلمان مصنفین نے اپنے اکابرین کے تذکرے لکھ کر ان کےعلمی عملی، تصنیفی،تبلیغی اورسائنسی کارناموں کوبڑی عمدگی سے اجاگر کیا ہے۔ اسلاف کے تذکروں میں توحید اور عظمت اسلام کی خاطرقربانیاں دینے والے جانثاروں، میدان جہاد میں شجاعت و بہادری دکھانے والے سالاروں اور عدل وانصاف کو قائم رکھنے والے امراء وسلاطین کے تذکروں کو بڑی مقبولیت حاصل ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’کردار کے غازی‘‘ میں جناب ابو علی عبد الوکیل نے ایسی ہی اہم شخصیات کے مستند واقعات کو دلچسپ پیرائے کی صورت میں اس انداز سے بیان کیا ہے کہ قاری پڑہتے ہوئے بوریت واکتاہٹ بھی محسوس نہ کرے اور ان روشن کرداروں سے آگاہی بھی حاصل کر لے جو ہماری تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ کیونکہ جو قوم اپنے اسلاف کے صحیح اور سچے حالات سے بے خبر ہے اوراس کو علم نہیں کہ اس کے راہبروں اور بزرگوں نے دین وملت کی کیا خدمت کی ہے ان کے اعمال کیسے تھے وہ کیا کرتے تھے اور کیا کہتے تھے تو وہ قوم تاریکی میں بھٹک رہی ہوتی ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
ابتدائےنگارش 5
ایک کھیل ایک حقیقت 6
پاکیزہ سفر 10
زبان کےدھنی 14
درویش گورنر 20
کلمہ حق 25
امیر کی توبہ 33
نیک دل خلیفہ 40
خلیفہ کابیٹا 46
آخرت کی سواری 55
علم وعمل کاپیکر 64
اندھیری شب کاچراغ 72
بےخوف قاضی 78
انصاف کاپیکر 85
بادشاہ کےدربار میں 94
بےغرض وبےنیاز 100
بصرہ کاقاضی 105
سلطان بامراد 112
سلطان کاکارنامہ 127
جلال وجمال 131
انوکھی تدبیر 135
تاریخ کی گواہی 144
ادائے دلنوازی 152
بیٹے کی قربانی 157
غضب ناک شیر 161
ضمیر کی خلش 166
خلیفہ سےملاقات 169
تاریخ ساز فیصلہ 172
کتابیات 175

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment