خطبات سورۃ الحجرات

خطبات سورۃ الحجرات

 

مصنف : حافظ عبد الستار حامد

 

صفحات: 562

 

سورۃ الحجرات قرآن مجید کی 49 ویں سورت جو نبی   کریم ﷺ کی مدنی زندگی میں نازل ہوئی۔ اس سورت میں 2 رکوع اور 18 آیات ہیں۔یہ سورت ایک ہی  دفعہ نازل نہیں کی  گئی بلکہ حسب ِضرورت اس  کانزول کئی حصوں او رمختلف اوقات میں ہوا ۔اس سورت میں  ایجاز واختصار کے ساتھ ایسے اہم مضامین بیان کیے گئے ہیں۔جن پر اعتقاد ،اخلاق،سیرت،اور کردار کا خوبصورت اور پائیدار محل تعمیر کیا جاسکتا ہے ۔اور ایک اسلامی معاشرہ میں امن، محبت ، انس اور ایثار کی  فضا پیدا کی جاسکتی ہے۔یعنی اس  سورت کااجمالی  موضوع  اہل ایمان اورمسلمانوں کے ان امور کی اصلاح  ہے جن  کا تعلق ان کے  باہمی معاملات او رمجمتع اسلامی سے ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’خطبات سورۃ الحجرات ‘‘ پروفیسر حافظ عبد الستار حامد ﷾ کے سورۃ الحجرات سےمتعلق  دسمبر 2010ء تا مارچ 2011ء تفسیری خطبات کامجموعہ ہے  ۔موصوف نےاس سورۂ مبارکہ کی تشریحات ، توضیحات  وتفسیر کو خطبا ت جمعہ  میں   مکمل بیان کیا بعد ازاں افادۂ عام کے لیے اسے کتابی صورت میں مرتب کیا ہے ۔ فاضل مصنف  نے  اس کتاب میں ہر واقعہ، ہر حدیث اور ہربات مستند اور باحوالہ تحریرکرنے کی کوشش کی ہے ۔خطیبانہ  انداز میں یہ سورۃالحجرات کی   کی منفرد  تفسیر ہے ۔ 

 

عناوین صفحہ نمبر
ابتدائیہ 11
فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کااحترام 13
سورۃ کاتعارف 13
سورۃ کے مضامین 14
وجہ تسمیہ 16
حجرہ عائشہ رضی اللہ عنہا 17
آیت کےمفاہیم 20
لیس منی 21
فیصلہ رسول کی حیثیت 27
فاروق اعظم کافیصلہ 30
افسوس صد افسوس 34
الفاظ میں تبدیلی 38
(2)تقوی کی اہمیت وضرورت 40
اللہ تعالی سے ڈرو 41
تقوی کا مفہوم 44
تقوی کامقام 45
فلسفہ عبادات 49
تعمیر مسجد اورتقوی 51
تقوی کالباس 54
تبلیغ نوح علیہ السلام 56
دیگر انبیائے کرام علیہم السلام 58
سیدنا ابراہیم علیہ السلام 60
وصیت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم 64
تقوی کی برکات اورثمرات 65
(3)ذاتِ رسول کااحترام 70
تمہیدی کلمات 71
احترام رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اہمیت 73
صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کاعجب انداز 82
احترام رسالت کے پہلو 84
اجازت حاصل کریں 84
آگے نہ بڑھیں 89
امامت آپ کروائیں 90
ذومعنی الفاظ استعمال نہ کریں 92
آواز بلند نہ کریں 93
شان نزول 94
ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ  کی فکرمندی 96
اخلاقی اصول 97
حدیث رسول کااحترام 98
(4)نام رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے آداب 101
افتتاحی کلمات 102
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذاتی نام 103
ذاتی ناموں کے معانی 106
صفاتی ناموں کی تعداد 109
چند قرآنی اسماءمبارکات 110
مزید قرآنی نام 114
اسماءرسول بزبان رسول 120
نام لے کر آواز نہ دیں 125
ندائے یامحمد 128
نام سن کردرودشریف 130
درودنہ پڑھنے والے 132
ضروری وضاحت 134
(5)صحابہ کرام کے امتحانات 136
صحابہ کرام اورتقوی 141
صحابہ کرا م رضی اللہ عنہم کاامتحان 144
صحابہ کرام کاامتحانی سنٹر نمبر1 147
علامہ اقبال اورسیدنا بلال رضی اللہ عنہ 149
امتحانی سنٹر نمبر2 151
امتحانی سنٹر نمبر3 157
دیگر امتحانی سنٹرز 162
(6)گستاخان رسول کاانجام 171
ربط خطبات 172
باادب اوربے ادب 174
گستاخ رسول ….ابو لہب 183
ابولہب کانام کیوں؟ 187
یہودی گستاخ کعب بن اشرف 194
قتل رسول کےقتل کاحکم 198
گستاخ رسول کی سزا سرتن سے جدا 201
گستاخ مصطفی …ابورافع کاقتل 203
(7)تحقیق خبر 210
قبیلہ بنو مصطلق کاتعارف 213
سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا 214
حارث کاقبول اسلام 216
آیت حجرات کاشان نزول 219
خالد بن ولید کادستہ 223
(8)صحابہ کرام کامثالی ایمان 242
اوصاف صحابہ کرام رضی اللہ عنہم 244
انتخاب الہی 248
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی محبت ایمان 256
جناب سعد رضی اللہ عنہ کااعلان حق 266
خبیب رضی اللہ عنہ کی کرامت وشہادت 270
گناہوں سے نفرت 273
(9)اہل ایمان کے درمیان صلح 276
باہمی لڑائی کی مذمت 278
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کاطرز عمل 281
صلح کےلئے جھوٹ بولنا جائز ہے 283
شان نزول 284
اوس اورخزرج کےمابین اختلاف 286
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری 288
میاں بیوی کے درمیان صلح 291
طلاق اورحلالہ 292
سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کامصالحانہ کردار 295
سیدنا حسن اورسیدنا معاویہ رضی اللہ عنہما کی صلح 297
منافقین کی سازش 299
(10)اسلامی اخوت 304
(11)معاشرتی آداب 332
(12)بدگمانی اورجاسوسی 359
(13)غیبت کی مذمت 394
(14)انسانی مساوات 428
(15)ایمان اوراسلام 455
(16)اطاعت رسول کے فوائد 478
(17)حقیقی مومن کی پہچان 508
(18)علم الہی کی وسعت 534
شان نزول 535
اللہ تعالی تو وہ ہے 535
غیب کیا ہے 538
غیب کی کنجیاں 540
پانچ غیبی امور 542
علم غیب اورآدم علیہ السلام 552
انبیاءکرام علیہم السلام غیب دان نہیں 555
اگرمیں غیب دان ہوتا 556
اظہارتشکروامتنان 560

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
18.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آیاتاسلامیاللہانبیائے کرامبیویتبصرہتفسیرحافظ عبد الستار حامدحدیثخطباتصحابہصحابہ کرامقرآنمسجدمضامینمعاشرہ
Comments (0)
Add Comment