خطبات پاکستان
مصنف : سید جلال الدین انصر عمری
صفحات: 195
مولاناسید جلال الدین عمری ۱۹۳۵ء میں جنوبی ہند میں مسلمانوں کے ایک مرکز ضلع شمالی آرکاٹ کے ایک گائوں میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاؤں ہی کے اسکول میں حاصل کی۔ پھر عربی تعلیم کے لیے جامعہ دارالسلام عمر آباد میں داخلہ لے کر ۱۹۵۴ء میں فضیلت کاکورس مکمل کیا۔ اسی دوران مدراس یونیورسٹی کے امتحانات بھی دیے اور فارسی زبان وادب کی ڈگری ’منشی فاضل‘ حاصل کی۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی اے پرائیوٹ سے پاس کیا۔عمر آباد سے فراغت کے بعد مولانا جماعتِ اسلامی ہند کے اُس وقت کے مرکز رام پور آگئے اور وہاں اس کے شعبۂ تصنیف وتالیف سے وابستہ ہوگئے۔ مولانا سید جلال الدین عمری برصغیر ہندو پاک کے ان چند ممتاز علماء میں سے ہیں جنھوں نے اسلام کے مختلف پہلوؤں کی تفہیم وتشریح کے لیے قابل قدر لٹریچر وجود بخشا ہے۔ اسلام کی دعوت، اسلام کے نظام عقائد ومعاملات اور اسلامی معاشرت پر آپ کی کتابیں سند کا درجہ رکھتی ہیں۔ آپ ہندوستان کی تحریک اسلامی کے چوٹی کے رہ نماؤں میں سے ہیں۔ دعوتی اور تحریکی سرگرمیوں میں انتہائی مصروف رہنے کے باوجود اسلام کے مختلف پہلوؤں پر آپ کی بیش قیمت تصانیف آپ کی عظمت وقابلیت کا زبردست ثبوت ہیں۔ زیر تبصرہ کتا ب’’خطبات پاکستان ‘‘ جماعت اسلامی ہند کے امیر مولانا جلال الدین عمری ﷾ کے پاکستان میں آمد پر ان کے مختلف اداروں ، جامعات ، میں پیش گئے کے خطبات ومحاضرات اور ان کے سفر کی روداد پر مشتمل ہے۔موصوف 2005ء اور 2012ء میں پاکستان تشریف لائے تو آپ نے اسلام آباد،کراچی ، لاہور میں مختلف اداروں میں خطابات کیے ، مختلف اداروں کے وزٹ کیے اورکئی رسائل وجرائد اورٹی وی چینلز کو انٹرویو بھی دئیے۔ ان دونوں اسفار کی رودادا ور آپ کے خطبات کو مولانا رضی الاسلام ندوی نے ’’خطبات پاکستان ‘‘کے نام سے مرتب کیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
حر ف آغاز | 11 |
پا کستان کا مقصد | 15 |
مقصد سفر | 15 |
لا ہور روانگی | 16 |
مر کز جما عت منصو رہ میں | 17 |
جماعت اسلا می لا ہور کے دفتر میں استقبا لیہ | 18 |
میڈ یا کے سو الات | 19 |
صحا فتی کو ریج | 19 |
مو لنا مو دو دی انسٹی ٹیوٹ میں طلبہ سے خطاب | 21 |
جا معتہ المحصنات میں خطاب | 21 |
ادا رہ معارف اسلامی لا ہو ر میں علمی نشست | 22 |
پنجاب یو نی و رسٹی میں لیکچر | 24 |
ادار ہ تعلیم و تحقیق کے اساتذہ کے ساتھ نشست | 25 |
مر کز جما عت میں ذمہ دارو ں کے د رمیان اظہار خیال | 26 |
میاں طفیل محمد صاحب سے ملا قات | 27 |
پا کستا نی اخبا رات کی جانب سے انٹر ویو | 28 |
لا ہو ر کی سیر | 29 |
اسلام آ باد میں سیمنار کے منتظمین سے ملا قات | 30 |
فیصل مسجد | 31 |
سمینار کا افتتا حی اجلا س | 32 |
مقا لات کی نشتیں | 34 |
تو سیعی خطا بات | 34 |
پاکستانی ٹیلی و یز پر و گر ام | 35 |
سیمنا ر میں مقالہ کی خو اند گی | 36 |
اسلام آباد کی سیر | 37 |
انسٹی ٹیو ٹ آ ف پا لیسی اسٹڈیز | 38 |
عو رت اور معیشت ، کے عنوان پر لیکچر | 40 |
ڈاکٹر انیس احمد صا حب سے ملا قات | 42 |
الفوز اکیڈ می میں لیکچر | 42 |
کر اچی روا نگی | 43 |
جا معہ حنفیہ میں خطاب | 44 |
ادا رہ نو ر حق میں خطاب | 44 |
مو لنا شبیر عثمانی اور مو لنا سید ند وی کے مزا رات پر حا ضر ی | 45 |
بعض اخبارات کے لئے انٹر ویو | 46 |
کر اچی یو نی و رسٹی کا دو رہ | 45 |
اسلامک انسٹی ٹیوٹ میں لیکچر | 46 |
مو لنا مودو دی پر د ستاو یز ی فلم کے لئے انٹر ویو | 47 |
دا رالعلوم کر اچی میں حا ضر ی | 47 |
اسلامک ر یسرچ اکیڈ می میں لیکچر | 48 |
وطن وا پسی | 49 |
امیر جما عت کا دو رہ پا کستان | 51 |
لاہو ر میں | 53 |
جما عت کے مر کزی ذمہ دا ر و ں کے ساتھ نشست | 54 |
جما عت اسلامی لا ہور کی جا نب سے استقبا لیہ | 56 |
کر اچی میں | 57 |
پر و فیسرغفور احمد صاحب سے ملا قات | 58 |
الخد مت فا ؤنڈ یشن میں ظہر انہ | 59 |
قر آنی نما ئش کی افتتاحی تقر یب میں خطاب | 59 |
قر آنی نما ئش کا افتتا ح | 61 |
جما عت اسلامی کر اچی کے ار کان مجلس شور یٰ کے ساتھ نشست اور عشا ئیہ | 62 |
اسلامک ریسر چ اکیڈمی میں نشست اور لیکچر | 63 |
جا معہ النعمان میں علما ء سے ملا قات | 65 |
حیدر آ باد کی طرف | 65 |
اسلامی جمعیت طلبہ اور جما عت اسلامی کے ار کان کے ساتھ نشست | 66 |
عو امی استقبا لیہ پر گرام میں خطاب | 67 |
بین الاقوامی اسلامی یو نی و رسٹی اسلام آباد میں استقبا لیہ | 68 |
معز زین شہر کے در میان عمو می خطا ب | 71 |
ملا قا تیں | 72 |
لا ہو ر و اپسی | 73 |
سید مو دودی اکیڈمی کا افتتاح | 75 |
معززین شہر لا ہو ر کے ساتھ الو داعی عشا ئیہ | 76 |
وا پسی کا دن | 78 |
چند مشاہدات | 79 |
خطبات | |
قر آ ن حکیم – کتا ب انقلا ب | 85 |
قر آ ن کتا ب محفوظ ہے | 85 |
قر آ ن کے ذر یعے بر پا ہو نے والا انقلا ب | 86 |
قر آن نجات کی را دکھاتا ہے | 87 |
عروج اور سر بلندی کے لئے قر آن پر عمل کر نا ضروری ہے | 89 |
کا میابی اور نا کا می کا حقیقی معیا ر | 93 |
زمانہ کی گو اہی | 94 |
خسا رے میں کو ن لو گ ہیں | 94 |
کامیابی کی بنیا دیں | 95 |
1 ایمان 2 عمل صالح3 حق اور صبر کی تلقین | 100 |
را ہ حق میں کا میابی کے اصول | 102 |
صبر و استقا مت | 102 |
ثا بت قدم لو گو ں کے لئے اللہ تعالیٰ را ستے کھول دیتا ہے | 105 |
اعلی ٰ اخلا ق و کر دار | 107 |
تعلق باللہ | 109 |
علمی تیا ری | 110 |
ز ند گی میں ہمہ گیر تبد یلی مطلوب ہے | 113 |
عالمی اسلا می تحر یک کا میابی کی را ہ پر گام زن ہے | 114 |
مغرب اسلامی تحر یکوں کا حر یف ہے | 115 |
ہما ری زند گی کا تضاد | 115 |
مغر ب کی مکمل تا بع داری | 116 |
اسلام میں سب مل کر داخل ہو جا ؤ | 118 |
زند گی میں ا سلام کے مطا بق تبد یلی آنی چا ہیے | 119 |
اسلامی نقطہ نظر کو دلا ئل کے سا تھ پیش کر نے کی ضرو رت ہے | 121 |
بین الاقو امی اسلامی یو نی ور سٹی کا امتیاز | 121 |
اسلامی نقطہ نظر کو دلا ئل کے ساتھ پیش کیا جا ئے | 122 |
جما عت اسلامی ہند کی علمی خد مات | 122 |
مذا کر ہ کی چھو ٹی چھوٹی مجلسیس منعقد ہو ں | 123 |
اکیسو یں صدی میں تحریک اسلامی کو در پیش چیلنجز | 126 |
اظہا ر دین کا صحیح مفہو م | 126 |
علمی و فکر ی غلبہ سیا سی غلبے پر مقدم ہے | 128 |
دنیا پر مغر ب کا فکری اور سیاسی تسلط | 128 |
اسلام اور مسلمانوں پر دہشت گر دی کا الزام | 130 |
اسلام اور آزادی فکر و عقیدہ | 131 |
اسلامی نقطہ نظر کی پیش کش دلا ئل کے سا تھ ہو | 133 |
سماج کے ساتھ فرد کو بھی مخا طب بنا یا جا ئے | 134 |
اسلام کو ایک متبادل کے طو ر پر پیش کر نے کی ضرور ت ہے | 136 |
غلبہ دین کے لئے علمی و فکر ی تیا ری کی ضرور ت | 138 |
تحریک اسلامی کا استحکام فکر ی سر ما یہ سے ممکن ہے | 138 |
مو لنا مو دو دی کا کا ر نامہ | 139 |
صدر او ل کی مثا ل | 139 |
مغرب کا مقا بلہ فکر ی سطح پر کیا جا ئے | 141 |
انقلا ب نعرو ں سے نہیں فکر او ردلا ئل سے آتا ہے | 142 |
تحر یک اسلامی کو ما ہر افر اد مطلو ب ہیں | 143 |
مہمات کے لئے قر بانی دینی ہو گی | 144 |
تحر یک اسلامی کو در کا ر علمی و فکر ی کام اور اس کے لئے مطلوب افر اد | 147 |
مو لنا مو دودی کے بعد ان کے معیا ر کا علمی کام کیو ں نہیں ہو پا یا | 149 |
علمی کام انفر ادی سطح پر ہو یا اجتما عی سطح پر | 150 |
کیا مشرق میں اجتما عی طو ر پر کام کا رجحان نہیں ہے | 151 |
علمی و فکر ی روا یت کے کم زو ر پڑنے کی وجو ہ | 152 |
مو جود ہ دور میں کن مو ضو عات پر تحقیق کی جا ئے | 153 |
جدید مو ضو عات پر کام کر نے کی ضر و رت | 154 |
علمی کامو ں کی بڑے پیمانے پر اشاعت کی تدا بیر | 154 |
میڈیا میں تحریک اسلا می کتا نفوذ | 155 |
تحر یک اسلا می کا علمی کام مختلف زبانوں میں | 156 |
ہندو ستا نی مسلمانو ں کی دینی شنا خت | 157 |
اسلام بین الاقوامیت کا علم بردا ر ہے | 157 |
اسلامی کر دا ر مطلوب ہے | 159 |
ہندو ستان میں مسلمانو ں کی آباد ی کا تنا سب | 160 |
مسلمانو ں کے مو جودہ حا لات | 161 |
جما عت اسلامی ہند کاکام | 161 |
مسلمانوں کی د یگر تنظیمیں اور جماعت اسلامی کا ان سے تعلق | 162 |
ہند وستانی مسلمانوں کی سیا سی پو زیشن | 163 |
مسلمانو ں کی تعلیمی صو رت حال | 164 |
جما عت اسلا می ہند کی خد مات اور سر گر میاں | 166 |
جما عت اسلا می ہند کی تشکیل | 166 |
جماعت کی دعو تی سر گر میاں | 167 |
علا قا ئی زبانوں میں قر آن مجید اور اسلامی لڑیچر کا تر جمعہ | 168 |
غیر مسلموں میں کام | 170 |
اسلاح معا شرہ کی کو ششیں | 170 |
خاندان مر کز تو جہ | 171 |
خو اتین میں کام | 171 |
خد مت خلق کے مختلف شعبوں میں کام | 172 |
کا کنوں کی اصلاح و تر بیت | 174 |
ارکان اور کا رکنو ں کی تعداد | 174 |
سیاسی میدان میں جماعت کاکام | 175 |
انٹر و یو رو ز نامہ نئی بات لا ہور | 177 |
جما عت اسلا می ہند کے کاموں میں مشکلات | 177 |
ہندو ستانی مسلمانوں کی صورت حال | 178 |
ہندو ستانی مسلمانوں کس صور ت حال | 178 |
دہشت گر د ی اور ہندوستانی مسلمانوں | 178 |
ہندو ستانی مسلمانوں کا مستقبل | 179 |
حکومت ہند کی ہند و نوازی | 180 |
جماعت اسلا می ہند اور ملکی انتخابات | 180 |
جما عت اسلا می ہند اور مسئلہ کشمیر | 181 |
خو د کش حملوں پر جما عت اسلامی ہند کا مؤقف | 182 |
ہند پا ک تعلقات | 182 |
جماعت اسلامی کے خلا ف حکو مت بنگلہ دیش کی انتقامی کا رو ائیاں | 183 |
پا کستان کی سیا سی صو ر ت حال | 183 |
انٹر ویو ماہ نامہ اردو ڈا ئجسٹ ، صور ت حال | 183 |
پاکستان کی معا شرت – تب اور اب | 185 |
اہل ہندو ستان نے اہل پاکستان کا کیا اثر لیا | 185 |
جما عت اسلا می پا کستان کے اثرات | 187 |
کیا ہندو اچھی قو م ہے | 188 |
ڈا کٹر ذاکر نا ئک کا دعوتی کام | 189 |
جما عت کے اخبار کا ہندو ایڈیٹر | 189 |
اردو زبان پر قدر ت | 189 |
جما عت کامر کز د ہلی میں کیوں | 190 |
ہندو ستان میں کر پشن کا مسئلہ | 190 |