خطبات ہزاروی حصہ دوم

خطبات ہزاروی حصہ دوم

 

مصنف : فضل الرحمٰن ہزاروی

 

صفحات: 476

 

خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمہ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔ اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہےجسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے۔ اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح  عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت، معاملات میں درستگی، آخرت کا فکر اور تزکیۂ نفس ہو۔ زیر تبصرہ کتاب ’’خطبات ہزاروی‘‘ مولانا فضل الرحمٰن ہزاروی کےخطبات ودروس وتقاریر کا مجموعہ ہے۔ ان خطبات میں سید ابو بکر غزنوی﷫ ایک نایاب خطاب اور شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید کا ایک خصوصی خطاب میں شامل کیا گیا ہے جس سے کتاب کی اہمیت وافادیت دو چند ہوگئی ہے۔

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
17.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آخرتاللہانسانتبصرہخطباتدلائلروحمضامین
Comments (0)
Add Comment