خوارج کی حقیقت
مصنف : فیصل بن قزار الجاسم
صفحات: 103
اسلام امن وسلامتی اور باہمی اخوت ومحبت کا دین ہے۔انسانی جان ومال اور عزت وآبرو کا تحفظ اسلامی شریعت کے اہم ترین مقاصد اور اولین فرائض میں سے ہے۔ کسی انسان کی جان لینا، اس کا ناحق خون بہانا اور اسے اذیت دینا شرعا حرام ہے۔کسی مسلمان کے خلاف ہتھیار اٹھانا ایک سنگین جرم ہے اور اس کی سزاجہنم ہے۔ عصر حاضر میں مسلم حکمرانوں اور مسلم معاشروں کے افراد کے خلاف ہتھیار اٹھانے ، اغوا برائے تاوان، خود کش دھماکوں اور قتل وغارت گری نے ایک خطرناک فتنے کی صورت اختیار کر لی ہے۔ اور افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سارے جرائم اسلام اور جہاد کے نام پر کئے جارہے ہیں۔یوں تو بہت سارے زخم ہیں جو رس رہے ہيں لیکن بطور خاص عالم اسلام کو خارجی فکرو نظر کے سرطان نے جکڑ لیا ہے ۔ ہرچہار جانب تکفیر و تفریق اور بغاوت کی مسموم ہوائیں چل رہی ہیں اور سارا تانا بانا بکھرتا ہوا محسوس ہورہا ہے ۔ امت کے جسم کا ایک ایک عضو معطل، اجتماعیت اور وحدت کی دیواروں کی ایک ایک اینٹ ہلی ہوئی سی ہے اور ایسا لگتا ہے جیسے اب تب امت کے شاندار عمارت کی کہنہ دیوار پاش پاش ہو جائےگی۔ زیر تبصرہ کتاب” خوارج کی حقیقت ” محترم فیصل بن قزار الجاسم کی تصنیف ہے، جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا حفظ الرحمن لکھوی صاحب نے کیا ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں خوارج کی حقیقت کو بیان فرمایا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول ومنظور فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے اور تمام مسلمانوں کو خارجی فتنے سے محفوظ فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 7 |
مقدمہ | 9 |
فصل اول)خوارج کےبارےمیں احادیث | 11 |
فصل دوم )حکام کی اطاعت کےبار ےمیں احادیث | 18 |
فصل سوم )خوارج کی تعریف | 23 |
فصل چہارم )اہم مباحث | 23 |
مبحث اول:خوارج کون ؟ | 32 |
مبحث دوم :اہل عہد اورذمیوں کےخون کاحلال جاننا | 37 |
مبحث سوم :فاسق مسلم حکمرا ن کےخلاف بغاوت جائز نہیں | 37 |
مبحث چہارم :بعض اہل علم وخیر کاظالم حکام کے خلاف خروج | 40 |
محبث پنجم :شریعت مین ممنوع بغاوت اوراس کے مخاطبین | 47 |
مبحث ششم :علماء وحکام پر عدم اعتماد اوراعتراض خرو ج کامقام آغاز ہے | 48 |
محبث ہفتم :تین شرائط کےبغیر بغاوت جائز نہیں | 51 |
باب پنجم )خوارج کےشبہات سےمتعلق چند اہم مباحث | |
مبحث اول :انسانی وضعی قوانین کاحکم | 56 |
تعبیرات کےذریعے | 57 |
خوارج | 58 |
علمائے کرام کی تالیف | 58 |