خصائص القرآن ( سلیمان منصور پوری )
مصنف : قاضی سلیمان سلمان منصور پوری
صفحات: 86
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ،اس کی آخری کتاب اور اس کا ایک معجزہ ہے ۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔اس نے اپنے سے پہلے کی سب الہامی کتابوں کو منسوخ کردیا ہے۔ اوران میں سےکوئی بھی آج اپنی اصل صورت میں محفوظ نہیں ۔ البتہ قرآن تمام پہلی کتابوں کی تعلیمات کواپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے ۔اور قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والےتما م مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔ قرآن کریم کا یہ اعجاز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود لیا۔اور قرآن کریم یہ خصوصیت ہے کہ تمام مخلوقات مل کر بھی اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں۔قرآن کی عظمت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے ہ یہ کتاب جس سرزمین پر نازل ہوئی اس نے وہاں کے لوگوں کو فرشِ خاک سے اوجِ ثریا تک پہنچا دیا۔اس نےان کو دنیا کی عظیم ترین طاقت بنا دیا۔قرآن واحادیث میں قرآن اور حاملین قرآن کے بہت فضائل بیان کے گئے ہیں ۔نبی کریم ﷺ نے اپنی زبانِ رسالت سے ارشاد فرمایا: «خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ» صحیح بخاری:5027) اور ایک حدیث مبارکہ میں قوموں کی ترقی اور تنزلی کو بھی قرآن مجید پر عمل کرنے کےساتھ مشروط کیا ہے ۔ارشاد نبو ی ہے : «إِنَّ اللهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ»صحیح مسلم :817)تاریخ گواہ کہ جب تک مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو مقدم رکھااور اس پر عمل پیرا رہے تو وہ دنیا میں غالب اور سربلند رہے ۔ انہوں نے تین براعظموں پر حکومت کی اور دنیا کو اعلیٰ تہذیب وتمدن اور بہترین نظام ِ زندگی دیا ۔ اور جب قرآن سے دوری کا راستہ اختیار کیا تو مسلمان تنزلی کاشکار ہوگئے۔ زیر تبصرہ کتاب’’ خصائص القرآن ‘‘ ہندوستان کے معروف سیرت نگار قاضی سلیمان منصورپوری کی تصنیف ہے ۔اس میں انہوں نے قرآن مجید کی فصاحت وبلاغت، ثاتیر قرآن ، قبولیت قرآن، خصوصیات قرآن حمید اور قرآن کے متعلق سات پشین گوئیاں ، اسلام اور اہل ایمان کے متعلق پیش گوئیوں کو بیان کیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
ضرورت قرآن | 7 |
فصاحت و بلاغت قرآن | 9 |
معانی عالیہ و مضامین نادرہ | 26 |
عمدگی | 26 |
تاثیر قرآن | 28 |
نمونہ تعلیم | 30 |
قبولیت قرآن | 32 |
خصوصیات قرآن مجید | 34 |
قرآن مجید کا مصنف | 40 |
قرآن ذی الذکر کی پیشین گوئیاں | 40 |
عہد نبوت | 43 |
عہد حاضرہ | 44 |
دوسری پیشگوئی | 44 |
نقشہ شمار حروف تہجی | 45 |
امیر المومنین عثمان اور حفاظت | 51 |
رسم الخط قرآن | 52 |
نقل اور طریق و جادہ | 52 |
اعتراض اور اس کی اصلیت | 53 |
نماز اور قراۃ | 53 |
نسخہ جات قرآنی کی اشاعت | 53 |
حضرت عثمان اور ان سے مسائل فقہیہ میں اختلاف جمہور | 54 |
حضرت عثمان اور اہل مصر کی بغاوت | 54 |
خلافت مرتضیٰ اور مصحف عثمانی | 54 |
رفع مصحف کا واقعہ صفین میں | 55 |
تیسری پیشگوئی | 55 |
چوتھی پیش گوئی | 56 |
پانچویں پیش گوئی | 56 |
چھٹی پیش گوئی | 57 |
ساتویں پیش گوئی | 58 |
اسلام کے متعلق چار پیش گوئیاں | 58 |
جنوبی عرب اور عیسائیت | 59 |
عرب اور یہودیت | 59 |
مشرقی عرب اور مجوسیت | 59 |
عرب وسطی اور بت پرستی | 60 |
عرب اور مذاہب متعددہ | 60 |
لیظہرہ علی الدین کلہ | 60 |
وعدہ کی زمین پر موسی ؑ داخل نہ ہوئے | 60 |
داؤد ؑ خدا کا گھر نہ بنا سکے | 61 |
مسیح کی سرگرمیاں اور تعلیم کا نامکمل رہ جانا | 61 |
مادی دینا کی انتہائی بلندی سے روحانیت کی آواز | 62 |
تیسری پیشگوئی | 62 |
قیام مکہ کے ایام میں اشاعت | 65 |
قیام مدینہ میں اشاعت | 65 |
دور صدیقیت میں اشاعت | 65 |
خلافت راشدہ میں اشاعت | 65 |
مغول کا اسلام | 66 |
یونانی فلسفہ اور ہندوستانی توہمات | 66 |
یورپین پالیسی اور فلسفہ جدید | 66 |
حالیہ عہد میں اسلامی ترقی | 66 |
چوتھی پیش گوئی | 67 |
پیش گوئی | 68 |
پیش گوئی | 69 |
پیش گوئی | 70 |
اہل ایمان کے متعلق پیش گوئیاں | 77 |
الارض کی خلافت | 78 |