کامیاب تجارت کے سنہری اصول
مصنف : محمد سرور طارق
صفحات: 75
اسلام میں جس طرح عبادات وفرائض میں زور دیاگیا ہے ۔ اسی طرح اس دین نے کسبِ حلال اورطلب معاش کو بھی اہمیت دی ہے ۔ لہذاہرمسلمان کے لیے اپنے دنیوی واخروی تمام معاملات میں شرعی احکام اور دینی تعلیمات کی پابندی از بس ضروری ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : َیا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ(سورۃ البقرۃ:208)’’اے اہل ایمان اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کے پیچھے مت چلو ،یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ‘‘۔کسی مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ عبادات میں تو کتاب وسنت پر عمل پیرا ہو او رمعاملات او رمعاشرتی مسائل میں اپنی من مانی کرے او راپنے آپ کوشرعی پابندیوں سے آزاد تصور کرے۔ ہمارے دین کی وسعت وجامعیت ہےکہ اس میں ہر طرح کے تعبدی امور اور کاروباری معاملات ومسائل کا مکمل بیان موجود ہے۔ ان میں معاشی زندگی کے مسائل او ران کے حل کو خصوصی اہمیت کے ساتھ بیان کیاگیا ہے ہر مسلمان بہ آسانی انہیں سمجھ کر ان پر عمل پیرا ہوسکتاہے ۔نبی کریم ﷺ نے تجارت کو بطور پیشے کے اپنایا او رآپ کے اکثر وبیشتر صحابہ کرام کا محبوب مشغلہ تجارت تھا۔ امت مسلمہ کے لیے حضو ر ﷺ کی حیات طیبہ میں اسوہ حسنہ موجود ہے اورآپ کے بعد آپ کے صحابہ کرام کی پاک زندگیاں ہمارے لیے معیار حق ہیں۔ یہ بات بلاخوفِ تردید کہی جاسکتی ہے کہ اکل حلال اور کسبِ معاش کاعمل آج کے دور میں بھی تجارت کےذریعے پوراکیا جاسکتاہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ کامیاب تجارت کےسنہری اصول ‘‘ طارق اکیڈمی ،فیصل آباد کے مدیر جناب محمد سرور طارق کی مرتب شدہ ہے۔ یہ کتاب کاروباری اور تجارتی لوگوں کے لیےاسوہ رسول ﷺ کی روشنی میں ایک ہدایت نامہ ہے تاکہ لوگ تجارتی دنیا میں پائی جانے والی غلاظتوں اور خباثتوں سے بچ کر اچھی دنیا اوراچھی آخرت تعمیر کرسکیں ۔کیونکہ رسول اللہ ﷺکے بتائے ہوئے تجارت کےسنہری اصول رزق میں فراوانی اور برکت کے ضامن ہی نہیں بلکہ اس میں ترقی وکامیابی کے بڑے قیمتی راز ہیں ۔اللہ تعالی ٰ فاضل مصنف اور ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے کاروباری حضرات کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
ہماری تجارت | 5 |
مقدمہ | 7 |
تجارت ایک ذمہ داری | 11 |
مقروض اورمفلس کومہلت دینےکااجر | 12 |
قرض ادا کرنےمیں نیت کااثر | 12 |
اگرقرض اداکرنے کی نیت نہ ہو؟ | 13 |
قرض سےپناہ مانگنا | 14 |
نادہندگی قابل تعزیرجرم ہے | 15 |
قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول | 17 |
مزدورکی مزدوری | 18 |
کاروبار میں برائی کابدلہ | 19 |
سود اللہ اوراس کےرسول اللہ ﷺ سےجنگ | 20 |
شراب خانہ خراب | 22 |
مصور کی روزی | 23 |
مصوری | 24 |
کاروباری ترقی کاراز | 27 |
ذخیراندوزی | 28 |
حرام کمائی کاانجام | 29 |
وراثت سےمحروم کرنا | 31 |
سچے تاجر کامقام ومرتبہ | 32 |
خراب مال تجارت | 33 |
مال کاعیب چھپانا | 34 |
کامیاب تاجر | 35 |
مشتبہات میں احتیاط | 36 |
مسجد میں خریدوفروخت کی ممانعت | 37 |
بلیک مارکیٹنگ | 38 |
خریدوفروخت میں جھوٹی قسمیں | 39 |
مخلص حصہ دار | 40 |
اللہ کی راہ میں خرچ کرنےوالا | 42 |
نیت کافتور | 43 |
مقدس پیشے | 45 |
بہترین کمائی کونسی ہے | 48 |
قماربازی جوا | 50 |
انعامی پرچی | 50 |
علم نجوم ؍فال گیری ؍پامسٹری | 52 |
سٹہ بازی | 55 |
بیمہ پالیسی | 57 |
بیمہ کی شرعی حیثیت | 58 |
انعامی بانڈز | 59 |
انعامی بانڈز | 59 |
نیلامی | 60 |
واحد کلام | 62 |
چوری کےمال کی بیع | 63 |
سوداورپس کرلینےکاجر | 64 |
قبضہ گروپ | 65 |
ملازموں کےحقوق کاتحفظ | 67 |
کام چوری | 68 |
رہن | 69 |
رشوت | 70 |