جمال القرآن مع شرح کمال الفرقان
مصنف : قاری محمد طاہر الرحیمی
صفحات: 292
تلاوت ِقرآن کا بھر پور اجروثواب اس امر پرموقوف ہے کہ تلاوت پورے قواعد وضوابط اور اصول وآداب کے ساتھ کی جائے قرآن کریم کی تلاوت کا صحیح طریقہ جاننا اورسیکھنا علم تجوید کہلاتا ہے ہرمسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علم تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے ۔ کیونکہ قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی وہ عظیم الشان کتاب ہے کہ ہر مسلمان پراس کتاب کو صحیح پڑھنا لازمی اور ضروری ہے جس کاحکم ورتل القرآن ترتیلا سے واضح ہوتا ہے۔ اس قرآنی حکم کی تکمیل اور تجویدکوطالب تجوید کےلیے آسان اورعام فہم بناکر پیش کرناایک استاد کے منصب کا اہم فریضہ ہے ۔ایک اچھا استاد جہاں اداء الحروف کی طرف توجہ دیتا ہے ۔ وہیں وہ اپنے طالب علم کو کتاب کےذریعے بھی مسائل تجوید ازبر کراتا ہے۔علم تجوید قرآنی علوم کے بنیادی علوم میں سے ایک ہے ۔ اس علم کی تدوین کا آغاز دوسری صدی کے نصف سے ہوا۔ائمۂ حدیث وفقہ کی طرح تجوید وقراءات کے ائمہ کی بھی ایک طویل لسٹ ہے اور تجوید وقراءات کے موضوع پرماہرین تجوید وقراءات کی بے شمار کتب موجود ہیں ۔ جن سے استفادہ کرنا اردو دان طبقہ کے لئے اب نہایت سہل اور آسان ہو گیا ہے ۔ عرب قراء کی طرح برصغیر پاک وہند کے علماء کرام اور قراءعظام نے بھی علم تجوید قراءات کی اشاعت وترویج کےلیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں ۔پاکستان میں دیوبندی قراء کرام کےعلاوہ سلفی قراء عظام جناب قاری یحییٰ رسولنگری، قاری محمداریس العاصم ،قای محمد ابراہیم میرمحمدی حفظہم اللہ اور ان کےشاگردوں کی تجوید قراءات کی نشرواشاعت میں خدمات قابل تحسین ہیں ۔مذکورہ قراء کی تجوید وقراءات کی کتب کے علاوہ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیۃ القرآن ومجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے زیر نگرانی شائع ہونے والے علمی مجلہ رشد کےعلم ِتجویدو قراءات کے موضوع پر تین ضخیم جلدوں پر مشتمل قراءات نمبرز اپنے موضوع میں انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتے ہیں ۔جس میں مشہور قراء کرام کے تحریر شدہ مضامین ، علمی مقالات اور حجیت قراءات پر پاک وہند کے کئی جیدمفتیان کرام کے فتاوی ٰ جات بھی شامل ہیں اور اس میں قراءات کو عجمی فتنہ قرار دینے والوں کی بھی خوب خبر لیتے ہوئے ان کے اعتراضات کے مسکت جوابات دیئے گئے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ جمال القرآن مع شرح کمال الفرقان ‘‘محترم مولانا اشرف علی تھانوی صاحبکی تصنیف ہے ۔جمال القرآن کی شرح کمال الفرقان استاذ القراء مولانا قاری محمد طاہر رحیمی کی تحریر کردہ ہے ۔جمال القرآ ن علم تجوید کی ابتدائی کتاب ہےشائقین علم تجوید کے لئے یہ ایک مفید اور شاندار کتاب ہے۔شارح جمال القرآن جناب قاری طاہر رحیمی صااحب نے اس شرح میں ہر ہر مضمون ،قاعدہ اور تنبیہ پر حاشیہ کا نشان دے کر بقدر ضرورت اس کی پوری تفصیل بیان کردی ہے اور بعض لمعات کےآخر میں ان کے مناسب بعض مضامین ضروریہ بعنوان تکملہ درج کردئیے ہیں ۔نیز ہر لمعہ کےآخر میں مختصر لفظوں میں اس کا جامع خلاصہ بھی تحریر کردیا ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض حال | 2 |
تعارف مؤلف حضرت حکیم الامت تھانوی | 3، 4 |
دیباچہ و مقدمہ از مؤلف | 5 |
مشورہ مفید ہ | 7 |
پہلا لمعہ: تجوید کی تعرف میں | 7 |
مخرج و صفت کی مختصر تعریف | 8 |
تلاوت کے مختصر محاسن و مصائب | 9 |
فائدہ علم تجوید کے متعلق نو چیزوں کے بیان میں | 9 |
وجوب تجوید پر دلائل | 10 |
دوسرا لمعہ : تجوید کی ضد | 11 |
لحن جلی سے فساد صلوٰۃ | 13 |
لحن خفی کی دو قسمیں | 14 |
خلاصہ لمعہ دوم | 15 |
تیسرا لمعہ: تعوذ و بسلمہ کا محل | 17 |
شروع تلاوت و بیان سورت کا حکم | 17 |
فائدہ 1: تعوذ و بسلمہ کا سر و جہر | 18 |
فائدہ 2: وصل اور فصل کی بحث میں | 19 |
خلاصہ لمعہ سوم | 20 |
چوتھا لمعہ : مخارج حروف کے بیان میں | 21 |
الف و ہمزہ میں چھ فروق | 24 |
حروف مدہ کے سات نام | 24 |
دانتوں کی تعداد اور ترتیب و اسماء و وجہ تسمیہ وغیرہ | 27 |
مخرج 8 کی مکمل تشریح | 29 |
ضاد کا صحیح تلفظ | 30 |
فتویٰ علماء حرمین شریفین | 31 |
صحت و فساد صلوٰۃ کا حکم | 31 |
نون و راء کے مخرج میں تین فرق | 32 |
نقشہ مخارج حروف | 37 |
پانچواں لمعہ: حروف کی صفات لازمہ اور ان صفات کے معانی و حروف | 38 |
جدول حروف صفات لازمہ | 41 |
کاف و تا کے متعلق ایک شبہ کی تقریر | 45 |
حروف شبیہ مستعلیہ کا ذکر | 48 |
حروف صغیر کے متعلق ایک عجیب انکشاف | 52 |
قلقلہ کے پانچ درجات | 54 |
تکرر را کے متعلق تین چیزیں | 56 |
استطالت مد تفشی میں وجہ فرق | 59 |
مسئلہ زلۃ القاری کا اہم خلاصہ | 65 |
خلاصہ لمعہ پنجم | 68 |
نقشہ صفات لازمہ | 69 |
چھٹا لمعہ : صفات محسنہ مجلیہ کے بیان میں | 70 |
صفات عارضہ مجلیۃ کی وجہ تسمیہ | 71 |
صفات عارضہ کے آٹھ حروف | 71 |
خلاصہ لمعہ ششم | 73 |
ساتواں لمعہ : لام کے قاعدوں میں | 73 |
خلاصہ لمعہ ہفتم | 75 |
آٹھواں لمعہ : راء کے قاعدوں میں | 75 |
قواعد راء کے متعلق تین بنیادی باتیں | 76 |
پہلا قاعدہ را متحرکہ کا | 76 |
راء مشددہ کا حکم | 77 |
دوسرا قاعدہ راء ساکن ما قبل متحرک کا | 77 |
فِرْقٍ کی راء کا حکم | 80 |
تیسرا قاعدہ راء ساکن ماقبل ساکن کا | 81 |
یَسر کی وقفی راء کا حکم | 82 |
چوتھا قاعدہ راء ممالہ کا | 84 |
پانچوان قاعدہ راء مرامہ کا | 86 |
خلاصہ لمعہ ہشتم | 87 |
نواں لمعہ : میم ساکن و مشدد کے قاعدوں میں غنہ فرعی | 88 |
الف کی دریافت کا طریقہ | 89 |
حکم دوم اخفاء شفوی | 90 |
غنہ کے پانچ درجات | 92 |
خلاصہ لمعہ ہفتم | 94 |
دسواں لمعہ : نون ساکن و مشدد کے قاعدوں میں | 94 |
حکم اول غنہ فرعیہ | 95 |
نون و میم مشدد تین کے متعلق پانچ امور | 95 |
حکم سوم ادغام | 97 |
ادغام کا مفہوم مع وجوہ ادغام | 97، 98 |
ادغام کامل بلاغنہ کی تشریح | 101 |
حکم چہارم اقلاب مع وجہ | 103 |
حکم پنجم اخفاء حقیقی | 104 |
تفہیم اخفاء بالتمثیل | 110 |
خلاصہ لمعہ دہم | 110 |
گیارہواں لمعہ: الف، واؤ اور یاء کے قاعدوں میں | 111 |
نقشہ مد اصلی و مد فرعی | 115 |
مد متصل کی تعریف اور اس کے متعلق ایک حدیث | 116 |
مد مقطعات کی تفصیل و تعریف و تقسیم مع مجموعات | 125 |
مد عارض کی تعریف | 130 |
بد عارض لازم و متصل کا حکم | 122 |
تساوی مدات عارضیہ وقفیہ | 122 |
مدلین عارض کی تعریف | 138 |
مقدار کشش مد لین عارض | 136 |
مد کی اولی دو قسمیں | 138 |
درجات تفخیم حروف مفخم | 141 |
مد تسکین کی بحث مع دلائل | 150 |
خلاصہ لمعہ یازدہم | 153 |
مد کے متعلق پانچ معلوماتی فوائد | 154 |
بارہواں لمعہ: ہمزہ کے قاعدوں میں | 155 |
تسہیل کی تعریف اور اس کی دو قسمیں | 156 |
ہمزہ وصلی کی حرکت | 158 |
خلاصہ لمعہ دوا زدہم | 161 |
تیرہواں لمعہ : وقف کرنے کے بیان میں | 161 |
علم اوقاف کی اہمیت | 164 |
وسط کلمہ پر وقف کا ناجائز ہونا | 167 |
رسم کے موافق وقف کرنا | 168 |
الفات محذوفہ فی الحالین | 170 |
تماثل فی الرسم کا قاعدہ | 174 |
وقف بالاسکان کی اصالت کی چھ وجہ | 176 |
اشحام کی چار قسمیں | 180 |
روم و اشمام کے چار فوائد استعمال | 180 |
تتمہ کیفیات وقف | 180 |
المد و الوقف | 187 |
خلاصہ لمعہ سیز دہم | 189 |
چودہوں لمعہ : فوائد متفرقہ ضروریہ کے بیان میں | 193 |
سکتہ کے متعلق ایک شبہ مع جواب | 199 |
عجیب و غریب توجہیات | 207 |
حصہ نظم | |
رسالہ تجوید والقرآن ( نظم ) | 216تا 225 |