جمع و تدوین قرآن (عبد القیوم)
مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد عبد القیوم
صفحات: 383
قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالیٰ نے اس کتاب ِ ہدایت میں انسان کو پیش آنے والے تمام مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشاد گرامی ہے کہ و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔ مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اورسمجھا نہ جائے۔ اسے پڑھنے اور سمجھنے کا شعور اس وقت تک پیدا نہیں ہوتا جب تک اس کی اہمیت کا احساس نہ ہو۔ اور قرآن مجید وہ عظیم الشان کتاب ہے، جس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ تعالیٰ نے اٹھائی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک اس کی میں کوئی تحریف و تصحیف سامنے نہیں آئی۔ اور اگر کسی نے یہ مذموم کوشش کی بھی تو اللہ تعالیٰ نے اسے ذلیل وخوار کر کے رکھ دیا۔ قرآن مجید عہد نبویﷺ سے ہی زبانی حفظ کے ساتھ ساتھ کتابی شکل میں بھی لکھا جاتا رہا ہے۔ آپ ﷺ نے متعدد صحابہ کرام کو کاتب وحی کے طور پر مقرر کر رکھا تھا۔ خلیفہ ثالث سید نا عثمان نے اپنے دور خلافت میں قرآن مجید کو مکمل کتابی صورت میں جمع کیا اور اس کے نسخے مختلف علاقوں کی طرف بھی روانہ کیے۔ لیکن قرآن مجید پر اعتراض کرنے والے مستشرقین نے قرآن کریم پر جہاں مختلف پہلوؤں سے اعتراضات کیے ہیں وہاں انہوں نے قرآن مجید کی تدوین اورجمع کرنے کے متعلق بھی اعتراضات کیے ہیں۔ جن کے علماء امت محمدیہ نے شافی کافی جوابات بھی تحریرکیے ہیں۔ زیر نظر مقالہ ’’جمع وتدوین قرآن‘‘ محترم جناب ڈاکٹر حافظ محمدعبد القیوم صاحب کے ایم فل کے لیے لکھے گے تحقیقی مقالہ کی کتابی صورت ہے۔ یہ کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے۔ فاضلہ مقالہ نگار نے ابتداء میں اس کا جائزہ لیا ہے کہ قرآن کریم پر اعتراضات کی ابتدا کب ہوئی اور کس کے ہاتھوں میں ہوئی۔ معترضین کی کتابوں کے حوالہ سے انہوں نے اعتراضات کا احاطہ کیا اور پھر بڑی منطقی ترتیب سے علمی انداز میں ان کے جوابات تحریرکیے ہیں۔ یہ کتاب جمع وتدوینِ قرآن کی تاریخ پر مشتمل بڑی اہم کتاب ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
اظہار تشکر | 15 |
تقریظ | 17 |
تعارف | 19 |
تقدیم | 27 |
باب اول:
عہد نبوی میں کیفیت نزول وحی اوراورجمع قرآن |
|
وحی کامفہوم اوراس کی اقسام | 53 |
اقسام وحی | 54 |
نزول قرآن | 57 |
’’ماانابقاری ‘‘کی وضاحت | 58 |
کاتبین وحی | 66 |
جمع قرآن بعہد نبوی ﷺ اوراس کی کیفیت | 62 |
حفاظت قرآن | 66 |
تعلیم قرآن کانبوی طریق | 66 |
عہد نبوی کی درس گاہیں | 69 |
حفاظت قرآن بذریعہ عمل بالقرآن | 74 |
حفاظت قرآن بذریعہ حفظ قرآن | 75 |
حواشی وحوالہ جات | 80 |
باب دوم
کتابت قرآن کریم اوراس کاتاریخی پس منظر |
|
جزیرہ عرب کاعلمی پس منظر | 87 |
مکہ مکرمہ کی علمی حالت | 87 |
مکہ مکرمہ میں خواندہ عورتیں | 89 |
مدینہ منورہ کی علمی حالت | 89 |
طائف کی علمی حالت | 90 |
یمن کی علمی حالت | 90 |
انباراورعین تمر کی علمی حلت | 91 |
عناوین کتابت | 95 |
’’مصحف ‘‘کی حقیقت | 100 |
’’ورق ‘‘کی وضاحت | 101 |
جزیرہ عرب کی علمی حالت اورمعتدل نقظہ نظر | 108 |
عربی رسم الخط کی خصوصیات | 110 |
عربوں کاحافظہ | 115 |
حواشی وحوالہ جات | 117 |
باب سوم
عہد صدیقی میں تدوین قرآن کےمحرکات وعوامل |
|
عہد صدیقی میں فتنہ ارتداد کاعمومی جائزہ | 123 |
فتنہ ارتداد اورکبارصحابہ کرام ؓکی شرکت وشہادت | 127 |
جنگ یمامہ کےنتائج | 130 |
حضرت زید بن ثابت ؓاورحضرت ابوسعید خدری ؓ کی جنگ یمامہ میں شرکت | 131 |
فتنہ ارتداد اورشہداءجنگ کی تعداد | 131 |
معرکہ یمامہ اورآغاز اوراختتام | 134 |
فتنہ ارتداد کےاثرات | 135 |
تدوین قرآن کےدیگر محرکات کاجائزہ | 135 |
مرتدین کاتعارف اوران کےمعاشرہ پر اثرات | 136 |
مدعیان نبوت اوران کاتصوردین | 137 |
حواشی وحوالہ جات | 141 |
باب چہارم
تدوین قرآن بعہد صدیقی کےمنہج کاتحقیقی جائزہ |
|
روایت تدوین قرآن | 147 |
تدوین قرآن کامقصد | 152 |
دو گواہاں کی شرط اوراس کی حکمت | 154 |
نتائج بحث | 160 |
تدوین قرآن اورسبعہ احرف | 162 |
عہد صدیقی میں قرآن کس پر لکھا گیا؟ | 162 |
صحف اورمصحف میں فرق | 164 |
صحف اورصدیقی میں فرق | 164 |
صحف صدیقی اورصحیفہ امام | 165 |
حواشی وحوالہ جات | 167 |
باب پنجم
تدوین قرآن بعہد صدیقی کےمنہج کاتحقیقی جائزہ |
|
سورۃ توبہ کی مفقود آیات کےقصہ کی وضاحت | 173 |
حضرت ابوخزیمہ ؓکی شخصیت کاتعین | 173 |
علامہ ابن جوزی کاموقف | 174 |
علامہ کرمانی کی رائے | 174 |
علامہ ابن بطال کی رائے | 174 |
علامہ بدر الدین عینی کاموقف | 175 |
علامہ قسطلانی کانقطہ نظر | 175 |
علامہ ابن حجر کی رائے | 176 |
امام بخاری کارجحان | 177 |
علامہ زرکشی کےموقف کاجائزہ | 177 |
علامہ سیوطی کےموقف کی وضاحت | 178 |
الاتقان کےمتداول نسخوں کاجائزہ | 179 |
علامہ سیوطی کی آخری تحقیقی | 180 |
سورۃ توبہ کی آیات اورنصاب شہادت | 181 |
سورۃ توبہ کی آیات کااثبات بذریعہ خبرواحد | 184 |
قول فیصل | 185 |
صحف صدیقی بعداز عہد صدیقی | 186 |
صحف صدیقی کی حفاظت | 187 |
تدوین قرآن کےمتعلق حضرت ابوبکر ؓکےتحفظات | 187 |
قرآن کریم کس زبان میں لکھا گیا؟ | 188 |
تدوین قرآن کی شرعی حیثیت | 189 |
تدوین قرآن کےفوائد وثمرات | 191 |
حواشی وحوالہ جات | 194 |
باب ششم:
شرف صحابیت اورقراءت وکتابت کاباہمی ربط وتعلق |
|
دوشہادتوں میں حکمت | 206 |
قراءقرآن کی حقیقت | 207 |
معارضہ قرآن اورشرف صحابیت کی اہمیت | 211 |
عہد صحابہ میں عرضہ اخیرہ کاشیوع | 212 |
حواشی وحوالہ جات | 215 |
باب ہفتم
عہد عثمانی میں صحف صدیقی کی ترویج |
|
عہد عثمانی میں جمع قرآن کےاسباب ومحرکات | 217 |
صحف صدیقی اورحضرت عمر کی نگاہ دوراندیش | 218 |
جمع قرآن کےاسباب ومحرکات | 220 |
بلاداسلامیہ کی طرف مراسلہ عثمانی | 224 |
جمع قرآن بعہد عثمانی کی تاریخ کاتعین | 225 |
اکابر صحابہ کرام کااختیار | 225 |
اختلاف قراءات کی نوعیت | 226 |
صحابہ کارم سےمشاورت | 228 |
جمع صحف کےلیے کمیٹی کی تشکیل | 229 |
جمع قرآن کاطریقہ کار | 230 |
صحف صدیقی اورکتابت مصاحف میں ان کی اہمیت | 230 |
مصحف عائشہ صدیقہ ؓاوراس کی اہمیت | 231 |
جمع قرآن کےدیگر مراحل | 231 |
لغت قریش کی اہمیت | 233 |
قراءات قرآنیہ | 236 |
جمع عثمانی اورنص قرآنی کاتعین ؟ | 237 |
سورۃ احزاب کی آیت کےمفقود ہونےکامسئلہ | 238 |
جمع صدیقی وعثمانی میں فرق | 239 |
مصحف عثمانی کی حیثیت | 240 |
انتشار مصاحف عثمانیہ | 240 |
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کےموقف کاجائزہ | 241 |
کیاحضرت عثمان ؓ جامع قرآن نہیں ہیں؟ | 245 |
اتفاق صحابہ کرام | 246 |
حواشی وحوالہ جات | 249 |
باب ہشتم
جمع وتدوین قرآن اورنسخ قرآن وقراءت |
|
عہد نبوی میں منسوخ شد ہ حصہ قرآن | 255 |
عہد صدیقی اورمنسوخ شدہ حصہ قرآن | 259 |
عہد عثمانی اورسبعہ احرف کی منسوحیت | 260 |
سبعہ احرف پر نزول قرآن کی حقیقت | 261 |
سبعہ احرف کی منسوحیت کامسئلہ | 262 |
ابوجعفر طحاوی کانقطہ نظر | 263 |
امام طحاوی اورسبعہ احرف کی منسوحیت | 266 |
بعض معاصر محققین کےنقطہ نظر کاجائزہ | 268 |
علامہ رشید گنگوہی کاموقف | 269 |
علامہ طبری کےموقف کی وضاحت | 270 |
اسلامی ادبی ورثہ اورمنسوخ شدہ حصہ قرآن | 272 |
موقوف روایات کی مختلف امثلہ | 274 |
صحابہ کرام کےذاتی مصاحف کی حقیقت اوران کی منسوخیت | 275 |
جمع وتدوین قرآن صحابہ کرام کی نظر میں | 285 |
حواشی وحوالہ جات | 288 |
باب نہم
روایات جمع وتدوین قرآن …..معاصر مسلم استشر اقی فکر |
|
مصحف حضرت عثمانؓ | 295 |
مصحف حضرت علی ؓ | 296 |
مصحف حضرت سالم ؓ | 299 |
مصحف حضرت ابی بن کعب ؓ | 300 |
کیاحضرت عمرؓ جامع قرآن تھے ؟ | 302 |
کیاتدوین قرآن عہد صدیقی وفاروقی میں ہوئی ؟ | 305 |
کیاعہد صدیقی وفاروقی میں قرآن مجید کی تدوین نہیں ہوئی ؟ | 309 |
حضرت ابن عباس ؓ اورروایت تدوین قرآن | 311 |
جنگ یمامہ اورقرآن ضیاع | 314 |
’’اسطوانۃ المصحف ‘‘کی حقیقت | 315 |
’’جمع قرآن‘‘کےمختلف مفاہیم کاجائزہ | 318 |
تدوین قرآن پر مستشرقین کےاشکالات کاجائزہ | 319 |
حواشی وحوالہ جات | 326 |
باب دہم
روایات تدوین قرآن پر اشکالات کاجائزہ |
|
تنقید روایت کےاصول | 331 |
روایات جمع وتدون قرآن پر اشکالات کاتاریخی پس منظر | 335 |
روایات تدوین قرآن پر اشکالات کاجائزہ | 339 |
مسلم محققین کےاشکالات کاجائزہ | 339 |
علامہ تمنا اعمادی کےاشکالات کاجائزہ | 340 |
علامہ عمادی کےعبید بن سباق پر اشکالات | 340 |
کیاابن سباق مجہول الحال راوی تھے؟ | 341 |
ابن سباق اورعلمائےجرح وتعدیل | 342 |
عبید بن سباق سےمروی روایات | 344 |
مولانا رحمانی کےاشکالات اوران کاجائزہ | 351 |
تدوین قرآن کےمتعلق مولانا فراہی کانقطہ نظر | 357 |
تدوین قرآن پر علامہ باقلانی کےاشکالات کاجائزہ | 357 |
حواشی وحوالہ جات | 364 |
کتابیات | 369 |