جائز وناجائز تبرکات کتاب و سنت کی روشنی میں

جائز وناجائز تبرکات کتاب و سنت کی روشنی میں

 

مصنف : ڈاکٹر علی بن نفیع العلیانی

 

صفحات: 144

 

اولیاء وصالحین ان کے آثار ونشانات اور ان سے متعلق اوقات  ومقامات سے برکت حاصل کرنا ، مسائل عقیدہ کاایک اہم مسئلہ ہے ،اس میں غلو ومبالغہ آرائی اور اس بارے میں راہِ حق سے انحراف کے نتیجہ میں زما نہ قدیم سے لے کر آج تک لوگوں کا  ایک بہت بڑا طبقہ شرک وبدعات کی لپیٹ میں آگیا ہے  اور یہ سلسلہ قدیم زمانے  سے چلا آرہا ہے ۔قرآن و حدیث کی تعلیمات سے پتہ چلتا ہے کہ بعض چیزوں اور مقامات کو اللہ تعالیٰ نے خصوصی خیر و برکت سے نوازا ہے اور اِن کو دیگر مخلوق پر ترجیح دی ہے۔ ان بابرکت ذوات اور اشیاء سے برکت و رحمت اور سعادت چاہنا اور ان کے وسیلہ سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرنا تبرک کے مفہوم میں شامل ہے۔ شریعت میں تبرک کی وہی قسم معتبر اور قابلِ قبول ہے جو قرآن و سنت اور آثارِ صحابہ سے ثابت ہو۔ہر مسلمان کو برکت اور تبرک کی معرفت اور اس کے اسباب وموانع کی پہچان حاصل کرنی چاہئے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں ایسی عظیم خیر کو حاصل کر سکےاور ایسے تمام اقوال وافعال سے اجتناب کر سکے جو مسلمان کے وقت، عمر، تجارت اور مال وعیال میں برکت کےحصول میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ہر قسم کی خیر وبرکات کا حصول قرآن وسنت کی تعلیمات کے ذریعے ہی سے ممکن ہے، کیونکہ جس ذات بابرکات نے انسانوں کو پیدا کیا ہے، اسی نے وحی کے ذریعے سے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کون سے راستے پر چلنے والے لوگ برکت ورحمت کےمستحق ہوتے ہیں اور کس راستے کے راہی نقمت ونحوست کے سزاوار ٹھہرتے ہیں۔مشرکین مکہ کو بتوں کی پرستش، ان کی تعظیم، ان کے لیے قربانیاں، نذر نیاز او ردیگر  عبادات  پیش کر نے اورا ن سےمالوں او رجانوں میں نفع ونقصان کی امید وابستہ کرنے  جیسے باطل عقائد کی جانب کھینچ لانے کا سبب غیر شرعی طریقہ سے مکہ کے پتھروں  سے حصول برکت او ران کی تعظیم تھی ۔چنانچہ بکثرت اس طرح کی چیزیں ملتی ہیں کہ قدیم اہل جاہلیت اپنے چوپائے اور اموال بتوں کے پاس لے کر آتے تھےتاکہ  ان معظم بتوں کی برکت سے یہ چوپائے ا ور اموال بابرکت ہوجائیں یا ان سے بیماری دورجائے ۔قدیم اہل جاہلیت کی اپنے بتوں سےایک برکت طلبی یہ بھی تھی کہ وہ   یہ  اعتقاد رکھتے تھے کہ یہ بت جنگی ہتھیاروں میں برکت مرحمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم اپنے دشمنوں پر فتح یاب ہوتے ہیں۔حتی کہ اہل جاہلیت میں  برکت طلبی صرف بتوں تک ہی محدود نہ تھی بلکہ بتوں کے مجا وروں اورا ن  کے کپڑوں تک سے برکت طلب کی جاتی  تھی صرف اس وجہ سے کہ یہ بتوں کے قریب اوران کےخدمت گزار ہیں ۔پھر مرورِ زمانہ کےساتھ  مسلمانوں میں برکت طلبی قبروں سے شروع ہوگئی ہے اور لوگ حصول برکت کےلیے قبروں کا طواف اور مختلف طریقوں سے ان کی عبادت کرنے لگے ان پر اپنے نذرانے اور قربانیاں پیش کرتے حتی کہ   بعض غالی درجہ کے قبرپرست حصول برکت کے لیے قبر کی مٹی سے اپنےجسم کو خاک آلود کرتے ،بسا اوقات مجاوروں کےجسم اور ان کےکپڑوں تک مبارک گردانتے اور ان سے برکت طلبی کرتے ، یہ سارے امور شرعاً حرام بدعات و خرافات کی قبیل سے ہیں ۔اس مسئلہ کی اہمیت کی پیش نظر عرب وعجم کے کئی نامور علماء نےاس  موضوع پر گراں قدر کتابیں تصنیف  فرمائی  ہیں  یہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ جائز وناجائز تبرکات کتاب وسنت کی روشنی میں ‘‘ ڈاکٹر علی بن نفیع العلیانی﷾ کی  ا گراں قدر تصنیف   التبرك المشروع والممنوع کا اردو ترجمہ ہے  فاضل مصنف نے  اس  کتاب میں  قرآن وحدیث کے  واضح دلائل سے مرصع تبرک کی  جائز وناجائز صورتوں کا ذکرکیا ہے  اور ناجائز تبرکات کی اعتقادی خرابیوں کو واضح دلائل سے خلاف شرع ہونا ثابت کیا ہے۔ یہ کتاب  اپنے اختصار اور اجمال ، جامعیت اور طرز تحریر کی بنار پر عظیم اہمیت اور فادیت کی حامل ہے۔ کتاب کی افادیت کو اردو داں طبقہ میں عام کرنے کے لیے جناب عبد الولی  عبدالقوی﷾ (مکتب دعوۃوتوعیۃالجالیات،سعودی عرب ) نے اسے اردوقالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے انتہائی سادہ وسہل اسلوب میں  ترجمہ کرنےکی کوشش کی ہے  تاکہ ہر عام وخاص اس سے بآسانی مستفید ہوسکے ۔مترجم نے    اس کتاب کا اردوترجمہ کرنے کےساتھ ساتھ بعض  جگہوں پر کچھ مفید  حواشی بھی تحریر کیے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف  ومترجم  اور ناشرین کی     اس کاو ش کو شرفِ قبولیت  سے نوازے اور اس کتاب کو   مسلمانوں کےلیے نفع بخش بنائے  اورانہیں ہر قسم کی اعتقادی خرابی اور بدعات خرافات سے بچائے ۔(آمین) مترجم  نےیہ کتاب   پی ڈی ایف فارمیٹ میں  کتاب وسنت پر  پبلش کرنے کےلیے عنائت کی ہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
انتساب 16
مقدمہ التحقيق 17
اسناد کا لغوی معنی 20
اسناد کا اصطلاحی معنی 21
علم اسناد 21
سند کی اہمیت 21
علم اسماء الرجال اور اس فن کے ماہر محدثین کا تذکرہ 27
علم  جرح و تعدیل کی تعریف اور اہمیت 33
جرح کی لغوی تعریف 33
جرح کی اصطلاحی تعریف 33
تعدیل کی لغوی تعریف 33
تعدیل کی اصطلاحی تعریف 33
اسماء الرجال کی کتب 45
صحیح اور ضعیف احادیث میں تمیز کی ضرورت اور احادیث کو بغیر تحقیق 47
خود ساختہ اصول ’’متسائل +متساہل‘‘ کا تحقیقی جائزہ 63
متساہل محدثین کا تذکرہ 67
امام ابو الحسن احمد بن عبد اللہ بن صالح عجلی 67
امام ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ بن سورۃ بن موسیٰ الترمذی 68
امام ابو بکر محمد بن اسحاق ابن خزیمہ 70
امام ابو حاتم محمد بن حبان 73
امام ابو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ بن محمد بن حمدویہ بن نعیم الحاکم 75
امام ابوبکر احمد بن حسین بن علی بن موسیٰ البیہقی 75
متساہل محدثین کامجہور راویوں کی توثیق میں تساہل 75
مہدی بن حرب الہجری 76
ابو ماجد الحنفی 76
یحییٰ بن حمید مصری 78
یونس بن سلیم الصنعانی 78
ابو ہاشم الدوسی 79
جری بن کلیب النہدی 79
عمرو ذو مر الہمدانی 81
متساہل و متاخرین محدثین کا روایات کی روشنی میں تساہل 82
روایت نمبر 1 82
روایت نمبر2 83
روایت نمبر3 83
روایت نمبر4 84
حاصل کلام 86
اسماء الرجال کی مشہور کتاب تہذیب  التہذیب 88
رموز واوقاف 91
کتاب الضعفاء والمتروکین
حرف ( الف)
أبان بن أبي عياش 95
إبراهيم بن محمد بن أبي يحي 97
إسماعيل بن رافع بن عويمر 99
إسماعيل بن مسلم المكي 101
أشعث بن سعيد البصري أبو الربيع السمان 103
إسحاق بن  عبد الله بن أبي فروة واسمه عبد الرحمٰن 104
إسحاق بن يحي بن طلحه بن عبيد الله التيمي 106
أسيد بن زيد بن نجيح الجمال الهاشمي مولاهم الكوفي 108
أصبغ بن نباتة التميمي الحنظلي أبو القاسم الكوفي 109
أيوب بن خوط أبو أمية البصري الحبطي 111
أيوب بن سويد الرملي أبو مسعود السيباني 112
أيوب بن واقد الكوفي أبو الحسن، ويقال أبو سهل نزي  البصرة 114
أبو بكر بن عب الله بن محمد بن أبي سبرة بن أبى رهم 115
ابوبكر بن عبد الله بن أبي مريم الغساني الشامي 116
أبوبكر الهذلي البصري اسمه سلمي بن عبد الله بن سلمي 118
حرف (ب)
باذام و يقال باذان أبو صالح مولىٰ ام هاني بنت أبي طالب 120
بشر بن رافع الحارثي أبو الاسباط النجراني 122
بشر بن نمير القشيري البصري 123
بشير بن ميمون الخراساني ثم الوسطي أبو صيفي 125
بحر بن كنيز الباهلي أبو الفضل البصري 127
حرف(ت)
تليد بن سليمان  المحاربي  أبو سليمان 128
تمام بن نجيح الأسدي الدمشقي نزيل حلب 130
حرف(ث)
ثابت بن أبي صفية دينار 131
ثوير بن أبي فاختة سعيد بن علاقة الهاشمي 133
حرف (ج)
جابر بن يزيد بن الحارث بن عبد يغوث الجعفي 135
جويبر بن سعيد الازدي أبو القاسم البلخي 138
جعفر بن ميمون أبو علي، ويقال ابو العوام الانماطي 140
حرف (ح)
الحسن بن أبي جعفر عجلان 142
الحسن بن علي النوفلي الهاشمي 144
الحسن بن عمارة المضرب البجلي 145
الحسن بن عمرو بن سيف العبدي 148
الحسين بن قيس الرجي أبو علي الواسطي 149
الحارث بن عبد الله الأعور الهمداني الخارفي أبو زهير الكوفي 151
الحسن بن دينار أبو سعيد البصري ، وهو الحسن بن واصل التميي 153
حفص بن سليمان الأسدي أبو عمر البزار الكوفي 155
حرف(خ)
خليد بن دعلج السدوسي أبو حلبس 157
الخليل بن مرة الضبعي البصري 159
خارجة بن مصعب بن خارجة الضبعي بن الحجاج 160
خالد بن عمرو بن محمد بن عبد الله بن سعيد بن العاص 163
حرف (ر)
رشدين بن سعد بن مفلح بن هلال  المهري 164
حرف (س)
سليمان بن سفيان التيمي أبو سفيان المدني 166
سلام بن سليمان بن سوار الثقفي مولاهم 168
سعيد بن بشير الازدي ، ويقال البصري 169
سعيد بن زربي الخراعي البصري 171
سعيد بن المرزبان العبسي ابوسعد 172
حرف (ص)
صالح بن بشير بن وادع بن أبي بن أبي الأقعس 174
صدقة بن عبد الله السمين 176
حرف (ض)
ضرار بن صرد التيمي أبو نعيم الطحان الكوفي 178
حرف (ط)
طلحه بن زيد القرشي أبو مسكين 180
حرف( ع)
علي بن زيد بن عبد الله بن أبي مليكة زهير بن عبد الله 182
عبد الله بن جعفر بن نجيع السعدي 184
عبد الله بن سعيد بن أبي سعيد كيسان المقبري 185
عبد الله بن محمد بن عقيل بن أبي طالب الهاشمي 187
عبد الله بن واقد أبو قتاده الحراني مولي بني حمان 190
عبد الرحمنٰ بن زيادبن أنعم بن ذري 191
عبد الرحمنٰ بن زيد بن أسلم العدوي مولاهم المدني 194
عبد الرحمنٰ بن يزيد بن تميم السلمي الدمشقي 195
عمر بن شبيب بن المسلي أبوحفص الكوفي 197
عمر بن عطاء بن وراز ويقال ورازة ، حجازي 198
عمر بن قس المكي أبو جعفر 199
عمر بن هارون بن يزد بن جابر بن سلمة الثقفي 201
عمرو بن دينار البصري أبو يحي الأعور 203
عمارة بن  جوين أبو هارون العبدي البصري 204
عبد الكريم بن أبي المخارق 206
عبدالحميد بن سليمان  الخزاعي 208
عاصم بن عبيد الله بن عاصم بن عمر بن الخطاب 210
عباد بن كثير الثقفي البصري 212
عباد بن منصور الناجي أبو سلمة البصري القاضي 215
عطية بن سعد بن جنادة العوفي الجدلي القيسي 217
عطاء بن عجلان الحنفي، أبو محمد البصري العطار 218
عيسىٰ بن سنان الحنفي أبوسنان القسملي الفلسطيني 220
حرف(ق)
قيس بن الربيع الأسدي ابو محمد الكوفي 221
حرف( ل)
ليث بن أبي سليم بن زنيم القرشي 223
حرف(م)
مجالد بن سعيد بن عمير بن بسطام بن ذي مران 226
موسيٰ بن عبيد ة بن نشيط بن عمرو بن الحارث 228
مروان بن سالم الغفاري أبو عبد الله الشامي الجزري 229
محمد بن جابر بن سيار بن طلق السحيمي الحنفي 231
محمد بن أبي حميد، و اسمه ابراهيم الأنصاري الزرقي 233
محمد بن  السائب بن بشر بن عمرو بن عبد الحارث 235
محمد بن  عمر بن واقد الأسلمي ، مولاهم 237
محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي ليليٰ الأنصاري أبو عبد الرحمنٰ 239
محمد بن عبيد الله بن أبي سليمان العرزمي الفزاري 242
محمد بن الفضل بن عطية بن عمر بن خالد العبسي 244
حرف (ھ) هارون بن سعد مولي قريش حجازي 248
هارون بن صالح الهمداني 248
هاني بن عبد الله بن الشخير بن عوف بن كعب بن وقدان 248
هانئ بن عثمان الجهني أبو عثمان الكوفي 249
هانئ بن قيس الكوفي 249
هانئ أبو سعيد البربري الدمشقي مولي عثمان 249
هانئ مولي علي بن أبي طالب 249
حرف(ياء)
يزيد بن أبان الرقاشي أبو عمرو البصري القاص الزاهد 250
يزيد بن أبي زياد القرشى الهاشمي أبو عبد الله 252
يزيد بن عبد العزيز الرعيني الحجري المصري 254
يحيي بن أبي حية أبو جناب الكلبي الكوفي 254
يحيي بن العلاء ابجلي ابوسلمة 256
يحيي بن ميمون بن عطا بن زيد القرشي 258
يونس بن سليم الصنعاني 260
يونس بن عبيد موليٰ محمد بن القاسم الثقفي 260
يعلي بن مملك حجازي 261
مراجع و مصادر 262
مصنف کی دیگر کتب 272

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

احادیثاردواردو ترجمہاصولاقوالاللہتجارتترجمہتعلیماتحدیثحقدعادلائلسنتشرکشریعتصحابہعبد اللہعربعلماءقرآنمسئلہمسائلمسلماننظروحی
Comments (0)
Add Comment