جدید جاہلیت
مصنف : محمد قطب
صفحات: 315
دور جدید کے مفکرین اسلام میں محمد قطب کا نام اس لحاظ سے سر فہرست ہے کہ انہوں نے اپنی تصانیف میں بڑی خوبی اور عقلی استدلال کے ساتھ اسلام کی ایسی تعبیر نو پیش کی ہے جو جدید ذہن کے لئے قابل قبول ہو سکے۔آپ اسلامی علوم پر گہری نگاہ اور نظر بصیرت کے ساتھ جدید علوم پر مضبوط گرفت اور ناقدانہ رائے رکھتے ہیں۔انہوں نے تہذیب نو کا ہمہ جہتی مطالعہ کیا ہے اور مغربی تہذیب کے فکری بودے پن کی نشاندہی کی ہے،اور اس مادہ پرست تہذیب کے بخئیے ادھیڑ کر ثابت کیا ہے کہ اس کی ساری چمک دمک دراصل جھوٹے نگوں کی ریزہ کاری ہے۔انہوں نے اس موضوع پر اس کے علاوہ بھی کتب تصنیف کی ہیں،جن میں “الانسان بین المادیۃ والاسلام”،”منھج التربیۃ الاسلامیۃ”،”التطور والثبات فی النفس البشریۃ”قابل ذکر ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب “جدید جاہلیت”محترم محمد قطب کی کتاب “جاھلیۃ القرن العشرین” کا اردو ترجمہ ہے ،اور ترجمہ کرنے کی سعادت محترم ساجد الرحمن صدیقی نے حاصل کی ہے۔اس کتاب میں مصنف نے جاہلیت کی تاریخ اور اسلام اور جاہلیت کی کشمکش کو تفصیل سے بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جدید جاہلیت تاریخ کی تمام جاہلیتوں میں سے سب سے بد ترین ،سب سے خبیث اور سب سے عیار جاہلیت ہے۔اور اس جاہلیت نے انسانیت کو اس قدر مصائب وآفات میں مبتلاء کر دیا ہے کہ تاریخ میں کبھی انسانیت اس قدر ہولناک مصائب سے دوچار نہیں ہوئی ہے۔اور اب انسانیت کے لئے واحد راہ نجات یہی ہے کہ وہ اسلام کی جانب لوٹ آئے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام انسانوں کو صراط مستقیم پر چلائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
گزارش مترجم | 7 |
مقدمه مصنف | 9 |
تمہید | 17 |
تاریخ کا ایک صفحہ | 22 |
جاہلیت اور اسلام | 22 |
چند مثالیں | 23 |
حضرت شعیبؑ کا پیغٓم | 25 |
حضرت موسیٰ کی آمد | 26 |
دین اسلام | 27 |
جدید جاہلیت کا نشونما | 28 |
یونانی جاہلیت | 29 |
تعدد الٓہ | 30 |
عقل کی پرستش | 32 |
رومی جاہلیت | 34 |
رومی جاہلیت کا نظام عدل | 35 |
مسیحیت اور کلیسا | 36 |
یورپ کی نشاۃ ثانیہ | 38 |
ڈالر وینیت اور صنعتی انقلاب | 41 |
عالمی یہودیت اور نظریہ ارتقاء | 46 |
جدید جاہلیت کی علامات | 48 |
عقیدہ کاسطحی وجود | 49 |
عقیدہ اور شریعت | 55 |
طاغوت | 56 |
نفسیاتی شہوتیں | 57 |
جدید جاہلیت کی خصوصیات | 60 |
تصور و شعور کا فساد | 66 |
مذہب اور زندگی کی دوئی | 70 |
صنعتی انقلاب | 72 |
ادی جبریت | 75 |
نیچر کیا ہے | 77 |
سائس کی بے چارگی | 78 |
تاریخ کی مادی تعبیر | 81 |
اللہ کی مشیت | 85 |
تخلیق کائنات کے بارے میں نظریہ | 87 |
انسان کا مقام | 90 |
جدید ڈاروینیت | 93 |
فرائد کی جنسی تعبیر | 94 |
فکر کا بگاڑ | 96 |
فرہت اور اجتماعیت | 100 |
دور اول کے مسلمان | 103 |
قوموں کے باہمی تعلقات | 105 |
عمل کا بگاڑ | 108 |
فکر اور عمل کا رشتہ | 109 |
خبیث جاہلیت | 11 |
سیاست کا بگاڑ | 113 |
یورپ کا جاگیرداری نظام | 113 |
نی تبدیلی | 116 |
انسانی ّزادی | 118 |
ظلم و ستم کی مثالیں | 120 |
مزدوروں کی آمریت | 122 |
رجیت کا خاتمہ | 126 |
اسلام اور جاہلیت کی جنگ | 127 |
انسان پر انسان کی حکمرانی | 129 |
انفرادی ملکیت | 131 |
اجتماعی ملکیت | 136 |
معاشرہ کا بگاڑ | 134 |
فرد کا تقدس | 135 |
کلیسا کے اقتدار سے چھٹکارا | 136 |
عورت کی آزادی | 138 |
تیسری جنس کا ظہور | 140 |
عورت کا مادری عمل | 142 |
بوژرو اطبقہ | 145 |
فرد کی آزادی | 146 |
اجتماعیت | 148 |
اصلی حقیت | 152 |
اخلاق کا بگاڑ | 154 |
مغربی اخلاق کا سرچشمہ | 156 |
قدیم یونانی فلسفہ | 158 |
نظام اقتصاد کی غیر اخلاقی بنیادیں | 160 |
اخلاقی سرمایہ کا خاتمہ | 164 |
مسلمانوں کا صلیبوں سے تعامل | 166 |
مغربی اخلاق کی مثال | 167 |
فرانس کی مثال | 169 |
امریکہ کی مثال | 170 |
انگلستان | 170 |
روس کی مثال | 170 |
اباجیت پسندی | 171 |
جنسی تعلقات کا بگاڑ | 175 |
رہبانیت | 177 |
رہبانیت کا جاہلی رد عمل | 179 |
اختلال پذیر معاشرہ | 180 |
ہمہ گیر بگاڑ | 184 |
مریکہ میں بے راہ روی | 186 |
مستقبل کے بارے میں تردد | 190 |
ّرٹ اور فن کا بگاڑ | 190 |
اثبات ذات | 196 |
وثنی عبادت | 193 |
تحریک رومانیت | 194 |
ادب الحاد | 196 |