اسلامی وراثت
مصنف : مفتی عبد الرحیم اشرف حاکم الدین رحمانی
صفحات: 130
فوت ہونے والا شخص اپنےپیچھے جو اپنا مال ، زمین،زیور وغیرہ چھوڑ جاتاہے اسے ترکہ ،وراثت یا ورثہ کہتے ہیں ۔ کسی مرنے والے مرد یا عورت کی اشیاء اور وسائلِ آمدن وغیرہ کےبارے یہ بحث کہ کب ،کس حالت میں کس وارث کو کتنا ملتا ہے شرعی اصلاح میں اسے علم الفرائض کہتے ہیں ۔ علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے ۔قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے ۔چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نےبھی صحابہ کواس علم کےطرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا ۔صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس،سیدنا عبد اللہ بن مسعود،سیدنا زیدبن ثابت کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے ۔صحابہ کےبعد زمانےکی ضروریات نےدیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی اہمیت کے پش نظراس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غوروفکر کر کے تفصیلی وجزئی قواعد مستخرج کیے۔اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’ اسلامی وراثت ‘‘ از مفتی عبد الرحیم حاکم الدین رحمانی آف کراچی کتب وراثت کی لسٹ میں ایک اہم اضافہ ہے صاحب کتاب نے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کرنے کےلیے خود اس کتاب کی پی ڈی ایف ادارے کو ارسال کی ہے اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
حرف اول | 7 |
عرض مولف | 11 |
اسلامی حقوق | 12 |
وراثت کے بارے میں آیات قرآنی | 14 |
یتیم کے بارے میں آیات قرآنی | 18 |
وارثوں میں مال تقسیم کرنے سے پہلے کی شرطیں | 24 |
وراثت تقسیم کرنے کی شرطیں | 27 |
وارث ہونے کے اسباب | 27 |
وراثت نہ دینے کے اسباب | 28 |
وراثت میں نقصان یا محرومی کے اسباب | 29 |
وراثت میں کمی پانے والے وارث | 30 |
وراثت کے مکمل حصے سے محروم ہو جانے والے وارث | 31 |
کبھی محروم نہ ہونے والے وارث | 32 |
مردوں او رعورتوں میں سے کون کون وارث ہیں | 33 |
ورثا اور انکے حصے | 33 |
مقررہ حصے اور انکے وارث | 33 |
عصبہ | 34 |
اصل مسئلہ | 44 |
اصل مسئلہ کے اصول | 48 |
اعداد میں نسبت اور اصل مسئلہ | 52 |
اصل مسئلہ کی قسمیں | 53 |
دوبارہ وراثت دینا | 57 |
عول | 58 |
عول کا حکم | 60 |
عول کا حکم | 60 |
عول کن عدد میں واقع ہوتا ہے | 61 |
تصحیح | 63 |
جب کسر ایک سے زائد فریق میں واقع ہو | 65 |
تصحیح میں تماثل کی مثال | 66 |
تصحیح میں تداخل کی مثال | 67 |
تصحیح میں توافق کی مثال | 68 |
تصحیح میں تباین کی مثال | 68 |
مال تقسیم کرنے کا طریقہ | 69 |
کیلکولیتر اور تصحیح | 71 |
دس لاکھ روپے کی تقسیم | 72 |
پانچ لاکھ روپے کی وراثت کی تقسیم | 72 |
پانچ لاکھ روپے کی وراثت کی تقسیم | 73 |
دس لاکھ روپے کی وراثت کی تقسیم | 74 |
پانچ کروڑ روپے کی ورثاء میں تقسیم | 76 |
دو کروڑ روپے کی ورثا میں تقسیم | 77 |
تین کروڑ روپے کی ورثا میں تقسیم | 78 |
پچاس لاکھ روپے کی ورثا میں تقسیم | 80 |
ایک کروڑ روپے وراثت کی تقسیم | 81 |
پانچ کروڑ روپے کی ورثا میں تقسیم | 82 |
مناسخہ کا بیان | 83 |
مرنے والے کی قضاء | 84 |
میت کا مال دس لاکھ روپے اور قرضہ پندرہ لاکھ روپے ہو | 91 |
خواجہ سراء | 93 |
حمل | 94 |
مفقود | 95 |
گمشدہ | 97 |
کیا زندگی میں وراثت تقسیم کی جاسکتی ہے | 98 |
وراثت کی تقسیم سے پہلے اپنا حصہ لینا | 100 |
سوتیلے ماں باپ بہن بھائی اور اولاد کی وراثت | 101 |
لے پالک بیٹے کی وراثت | 102 |
بڑے یا لاڈلے بچے کو زیادہ وراثت دینا | 104 |
بیٹے کی موجودگی میں یتیم پوتوں کی وراثت | 107 |
یتیم چھوٹے بچے | 108 |
بچی کی جہیز کے بدلے وراثت سے محرومی | 109 |
امیر ورثاء کا وراثت نہ لینا | 111 |
اولاد کو جائیداد سے عاق کرنا | 112 |
اجتماعی موت | 114 |
قتل کی دیت | 114 |
ماموں خالہ پھوپھی کی وراثت | 115 |
زو والارحام | 116 |
پڑوسی اور اہل محلہ کی وراثت | 117 |
قوم کے افراد کی وراثت | 118 |
زنا سے پیدا ہونے والا بچہ اپنے ماں باپ کا وارث ہو گا | 118 |
کیا تحفہ بھی وراثت میں شمار ہو گا | 121 |
میت کی طرف سے صدقہ کرنا | 122 |
شوہر جس بچے کو اپنا نہ مانے وہ ماں کا وارث ہو گا | 125 |
وصیت کا مقام | 126 |