اسلامی اصول تحقیق
مصنف : پروفیسر ڈاکٹر محمد باقر خان خاکوانی
صفحات: 379
تحقیق ایک اہم علمی فریضہ ہے۔ تحقیق کے ذریعے ہم نامعلوم کا علم حاصل کرتے ہیں۔ غیر محسوس کو محسوس بناتے ہیں۔ جو باتیں پردۂ غیب میں ہوتی ہیں، انہیں منصۂ شہود پر لاتے ہیں تا کہ کسی امر میں یقینی علم ہم کو حاصل ہو، اور اس کی بنیاد پر مزید تحقیق جاری رکھی جا سکے۔تحقیق ایک مسلسل عمل ہے۔مزید واقعاتی حقائق کا جائزہ لینے اور ان کے اثرات معلوم کرنے کا نام بھی تحقیق ہے ۔ تحقیق کے عربی لفظ کا مفہوم حق کو ثابت کرنا یا حق کی طرف پھیرنا ہے۔تحقیق کے لغوی معنیٰ کسی شئے کی حقیقت کا اثبات ہے۔ ’’تحقیق کے لیے انگریزی میں استعمال ہونے والا لفظ ریسرچ ہے…اس کے ایک معنیٰ توجہ سے تلاش کرنے کے ہیں، دوسرے معنیٰ دوبارہ تلاش کرنا ہے۔دور حاضر میں اصول تحقیق ایک فن سے ترقی کرتاہوا باقاعدہ ایک علم بلکہ ایک اہم علم کی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ عالمِ اسلام کی تمام یونیورسٹیوں ، علمی اداروں ، مدارس اور کلیات میں تمام علوم پر تحقیق زور شور سے جاری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اصول تحقیق کا مادہ تمام عالمِ اسلام کی یونیورسٹیوں میں عموماً ا ور برصغیر کی جامعات اور متعدد اداروں میں خصوصاً نصاب کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ۔ان تمام اداروں میں بھی جہاں گریجویٹ اوراس کے بعد کی کلاسوں میں مقالہ لکھوایا جاتا ہے یا ایم فل وڈاکٹریٹ کی باقاعدہ کلاسیں ہوتی ہیں وہاں تحقیق نگاری یا اصول تحقیق کی بھی باقاعدہ تدریس ہوتی ہے ۔ اس طرح اصول تحقیق ، تحقیق نگاری، فن تحقیق یا تحقیق کا علم جامعات اورمزید علمی اداروں میں بہت زیادہ اہمیت حاصل کرچکا ہے۔تحقیق واصول تحقیق پر متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ اسلامی اصول تحقیق‘‘علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی شعبہ عربی وعلوم اسلامیہ کے ڈین جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد باقر خان خاکوانی کی تصنیف ہے ۔فاضل مصنف نے اس کی ابواب بندی کو اپنے ذاتی تجربات کی روشنی میں ترتیب دیتے ہوئے اس کتاب میں اسلامی تحقیق کے مختلف نظریاتی پہلو بیان کرنے کے بعد دورِ حاضر میں برصغیر کے طلبہ کے لیے تحقیقی مقالہ تحریر کرنے کے متعدد تحقیقی مراحل کے اہم حصوں کے بارے میں مختصر مگر جامع ہدایات پیش کی ہیں ۔اس کتاب میں پوری طرح کوشش کی گئی کہ الفاظ کی سادگی کےساتھ ایسا آسان طرز تحریر اختیار کیا جائے کہ عام طالب علم بھی آسانی سے اس سے استفادہ کرسکے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ | |
تحقیق کی حقیقت | 19 |
اسلامی اصول تحقیق کی بنیادیں اورانسانی علوم کی حقیقت | 19 |
مسلمانوں کے تحقیقی کارناموں کاتقابلی جائز ہ | 21 |
مسلمانوں کے علمی دنیا میں تین طریق کار | 23 |
فلسفیانہ علوم میں اسلامی طریق کار | 24 |
سائنسی میدان میں اسلامی طریق کار | 25 |
علمی دنیا میں اسلام کاطرہ امتیاز | 27 |
اسلامی اصول تحقیق کاتاریخی جائز | 28 |
سائنسی میدان میں مسلمانوں کے اصول تحقیق | 29 |
ابن الہیثم کےحالات زندگی | 30 |
ابن الہیثم کی سائنسی تحقیقات کاطریقہ | 31 |
مغربی سائنسی اصولوں کی حقیقت | 33 |
بقیہ سائنسی علوم کےمسلم ماہرین | 33 |
میڈیکل سائنس اروفلسفہ کےمسلم ماہرین | 34 |
ادب اورشاعری کےمسلم ماہرین | 35 |
دورحاضر میں اصول تحقیق کی اہمیت اورمغربی اصول تحقیق کے اثرات | 36 |
علوم اسلامیہ کےماہرین کے ذمہ داریاں | 38 |
کتاب تحریر کرنے کی وجہ | 39 |
کتاب کااسلو ب | 40 |
کتاب میں ابواب بندی کی ترتیب | 41 |
حدیث دل | 42 |
حوالہ جات | 44 |
پہلا باب ۔اسلام میں علم وتحقیق کی حقیقت ،مآخذ اورخصوصیات | |
فصل اول | 45 |
اسلام میں علم وتحقیق کی اہمیت وارتقاء | |
اسلام میں علم وتحقیق کا مقام واہمیت | 45 |
اسلام علم وادب کی ایک علم گیرتحریک | 46 |
مسلمانوں میں علمی دنیا کاآغاز وارتقاء | 48 |
اسلامی علوم کی بین الاقوامی ترویج | 50 |
اسلام اورتحقیق | 51 |
قرآن مجید میں تحقیقی اصول | 53 |
تحقیق اورمحقق کےبارے میں اسلامی اصول | 55 |
تحقیق دورحاضر کےماہرین کی رائے | 56 |
خلاصہ | 57 |
حوالہ جات :پہلاباب | 58 |
فصل ثانی | 60 |
اسلامی میں علم وتحقیق کی حقیقت ،تحقیق کی شرعی | |
حیثیت مآخذ واہم عناصر | 60 |
تحقیق کامفہوم | 60 |
تنقید کامفہوم | 61 |
اسلامی اصول تحقیق کامختصر تعارف | 63 |
علو م اسلامیہ میں علم اورحکمت کی حقیقت | 64 |
لفظ علم کامفہوم اورا س کی دواقسام نافع وغیرہ نافع | 64 |
لفظ حکمت تحقیق کامترادف | 68 |
حکمت کامفہوم | 69 |
حکمت انبیاء کاخاصہ ،حکمت وتحقیق میں قدر مشترک | 70 |
حکمت کاعملی مظہر | 71 |
تحقیق کی شرعی حیثیت | 72 |
احناف کی تقسیم | 73 |
جمہور کی تقسیم | 73 |
تحقیقی عمل کا فرض ہونا | 73 |
رسول اکرم ﷺ پر حفاظت قرآن مجید کی فرضیت | 74 |
صحابہ کرام اورمزید علماء پر تحقیق اصولوں کی پاسداری کی فرضیت | 76 |
تحقیقی عمل کاسنت یامباح ہونا | 77 |
تحقیقی عمل کاحرام ہونا | 78 |
اسلام کی تبلیغ کاتحقیقی طریقہ سےآغاز | 80 |
رسول اکرم ﷺ کےشخصی کردار کاجائز ہ | 80 |
علوم اسلامیہ میں علم اورحکمت کی حقیقت | 64 |
پیغام نبوی ﷺ کاتحقیق جائزہ | 82 |
اسلامی نظر یہ علم وتحقیق کے بنیادی عناصر | 83 |
اسلامی اصول تحقیق کےپانچ اہم عناصر | 83 |
اسلامی اصول تحقیق کاپہلاعنصر | 84 |
علم کامنبع ومآخذ (اللہ تعالی کی ذات اقدس ) | 84 |
اولین معلم انبیاء کرام | 86 |
اسلامی اصول تحقیق کادوسرا عنصر | 89 |
بنی نوع انسان کی علم کیوجہ سےفضیلت | 89 |
اسلامی اصول تحقیق کاتیسرا عنصر | 91 |
حصو ل علم کی فرضیت اوراہل علم کےلئے اعلی مقام | 91 |
اسلامی اصول تحقیق کاچوتھا عنصر | 94 |
علمی حدود کی وسعت | 94 |
علمی وسعت کی بنیادیں | 95 |
اسلامی علوم کی تفصیل | 97 |
اسلامی اصول تحقیق کاپانچواں عنصر | 100 |
علمی وتحقیقی سرگرمیوں کےتین مقاصد | 100 |
الف اللہ تعالی کی پہچان | 100 |
تحقیقی مقصو د کی نعلی دلیل | 100 |
تحقیقی مقصود کی عقلی دلیل | 103 |
ب۔ بنی نوع انسان کوفائدہ پہچانا | 103 |
ج۔دنیا وآخرت کی کامیابی | 107 |
حوالہ جات :پہلا باب | 110 |
فصل ثالث | 113 |
اسلامی اصول تحقیق کی خصوصیات وتقابل | |
اسلامی نظریہ علم وتحقیق کی چار اہم خصوصیات | 113 |
پہلی خصوصیات علمی وتحقیقی اصولوں میں تاریخی تسلسل | 113 |
دوسری خصوصیت :علمی وتحقیقی اصولوں کافکر ی :تطبیقی واطلاقی ہونا | 115 |
تیسری خصوصیت علمی وتحقیقی میدان میں اخلاقی اصولوں کی بنیاد رکھنا | 117 |
چوتھی خصوصیات علمی دنیا میں نئی تحقیق (تجدید اجتہاد )کادرواز ہ ہردورمیں کھلا رکھنا | 119 |
اسلامی اورمغربی اصول تحقق میں تقابل | 120 |
مغربی اصول تحقیق کےمآخذ | 121 |
مغربی اصول تحقیق کےمقاصد | 122 |
مغربی اصول تحقیق فکری ہیں لیکن تطبیقی واطلاقی نہیں | 123 |
مغربی اصول تحقیق میں اخلاقی قدروں کاانحطاط | 124 |
مغربی اصول تحقیق میں یکسانیت وتاریخی تسلسل کافقدان | 125 |
مغربی اصول تحقیق میں اخروی زندگی کےتصور کاناپیدہونا | 126 |