اسلامی علوم کا ارتقاء عہد سلطنت کے ہندوستان میں
مصنف : ظفر الاسلام اصلاحی
صفحات: 146
ہندوستان میں عہدسلطنت اسلامی بہت سے خصوصیات کا حامل ہے ۔اس دور میں جہاں سیاسی وانتظامی اداروں کوترقی ملی مسلم حکومت کی توسیع کا سلسلہ جاری ر ہا وہاں اس سلطنت اسلامی کے دور میں علوم وفنون میں بڑی ترقی کی۔اس عہد اسلامی میں اہل علم وفن کے لیے ایسا ساز گار ماحول فراہم ہواکہ وہ اپنے اپنے میدانوں میں علمی خدمات انجام دے کر مختلف علوم وفنون کے فروغ کا ذریعہ بن سکیں۔ عہد سلطنت کے ابتدائی دور میں علوم وفنون کا فروغ دہلی ودوسرے مقامات پر سکونت اختیار کرنے والے بیرونی علماء کی مرہون منت رہا۔ رفتہ رفتہ ہند نژاد تعلیم یافتہ مسلمان اس لائق ہوگئے کہ وہ تدریسی وتالیفی کاموں حصہ لے سکیں۔علماء وقت نےتدریس کے مشغلہ کو ایک عظیم دینی خدمت سمجھا اور بڑے ذوق وشوق سے اس میں حصہ لیا تو معاصر حکمرانوں نے اس خدمت انجام دینے والوں کی سرپرستی فرمائی اور مکاتب ومدارس کے قیام وانصرام میں کافی دلچسپی لی ۔ علماء کی کوششوں اور اہل علم کے سلسلہ میں سلاطین کےحوصلہ افزا رویّہ کا نتیجہ یہ ہوا کہ علم کی روشنی شہروں وقصبوں کے علاوہ قریات میں بھی پھیل گئی۔اس عہد میں بہت سے علماء نے علوم اسلامیہ کو تصنیف وتالیف کاموضوع بنایا اور اس کےلیے عربی وفارسی دونوں زبانوں کو اختیار کیا۔تفسیر ، حدیث وفقہ کی جو کتابیں اس زمانہ میں درس وتدریس کے لیے معروف ومقبول تھیں ان کی شروح وحواشی تیار کرنے کے علاوہ معاصر علماء وفضلاء نے ان علوم سے متعلق طبع زاد تحریریں بھی پیش کیں اور اسلامی علوم کا ایک ایسا قیمتی لٹریچر تیا ر کیا جو نہ صرف اس زمانہ کے لیے مفید ثابت ہوا بلکہ بعد کے دور کے لوگوں کےلیے باعث افادہ بنا اور آج بھی اس سے فیض یابی کا سلسلہ جاری ہے ۔محترم جناب ظفر الاسلام اصلاحی نے زیر نظر کتاب ’’ اسلامی علوم کا ارتقاء عہد سلطنت کے ہندوستان میں ‘‘ میں اسلامی علوم کے ارتقاء میں عہد سلطنت کے علماء کی خدمات کا تفصیلی مطالعہ پیش کیا ہے اور اس میں سلاطین دہلی کا جو حصہ رہا ہے اسے بھی منظر عام پر لانے کی کو شش کی گئی ہے۔یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے ۔ باب اول عہد سلطنت میں علم قراءات کے ارتقاء کے متعلق ہے ۔باقی تین ابواب کا تعلق علم قرآن ،حدیث وفقہ سے ہے جو اسلام کے بنیادی علوم ہیں۔فاضل مصنف نے پہلے درس وتدریس سے متعلق علماء کی خدمات کا جائزہ لیا ہے پھر ان کے تصنیفی وتالیفی کارناموں پر روشنی ڈالی ہے ۔
عناوین | صفحہ نمبر |
ابتدائی کلمات | 5 |
باب اول:عہدسلطنت کےہندوستان میں علم قراءت کاارتقاء | 11 |
باب دوم:علم قرآن عہدسلطنت کےہندوستان میں | 32 |
باب سوم:علم حدیث کاارتقاءعہدسلطنت کےہندوستان میں | 59 |
باب چہارم: عہدسلطنت کی فقہی خدمات | 89 |
کتابیات | 130 |