اسلامی قانون ایک تعارف جلد دوم
مصنف : شہزاد اقبال شام
صفحات: 438
علوم اسلامیہ میں سے فقہ اور اصلو فقہ کو بالعموم بیانیہ اسالیب والے علوم کے برعکس قدرے مشکل گردانا جاتا ہے۔ یہ وہ علوم ہیں جوانسان کی عملی زندگی سے گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ قرآن وسنت سے مسائل کے استخراج اور استنتاج کے ضمن میں ان کی حیثیت بنیاد کی سی ہے جس کے بغیر عمارت تعمیر کرنا کارِ دشوار ہے۔ وطن عزیز میں آزادی کے بعد عملی زندگی کو اسلامی حوالوں سے مزین کرنے کی ضرورت‘ اہمیت اور افادیت کا دائرہ ہر آنے والے وقت اور دن کے ساتھ وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس موضوع پر بے بہا اور گراں قدر کتب کتب خانہ کی زینت بن چکی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے۔ اس میں جامعیت کے ساتھ ساتھ سلاست کے وصف بھی ہیں۔ اس کتاب کا پہلا باب قانون کے ماخذ اول پر بحث کرتا ہے‘ دوسرا باب دوسرے بنیادی مآخذ پر‘ اور اس کے بعد اجماع‘ قیاس اور اجتہاد وغیرہ کے موضوعات اور ابحاث کو جمع کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ اسلامی قانون ایک تعارف ‘‘ ڈاکٹر شہزاد اقبال شام کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 5 |
مقدمہ | 40 |
تیراہواں باب:اسلام میں شراکتی کاروبار کاتصو ر | 16 |
تمہید | 16 |
لفظ’’شرکہ ‘‘کی لغوی تحقیق | 17 |
شراکت کاتصور قرآن وسنت میں | 19 |
شراکت کی تعریف ازروئے فقہ | 20 |
شراکت کےارکان | 22 |
شراکتی کاروبار کی دوبڑی اقسام | 23 |
شرکہ یاشراکت | 23 |
مضاربہ یامضاربت | 23 |
شراکت کی اقسام | 24 |
شرکت مفاوضہ | 24 |
شرکت عنان | 26 |
شرکت ضائع یاشرکت ابدان | 28 |
شرکت وجوہ | 31 |
ایک توجہ طلب نکتہ | 33 |
شرکت کی چند جدید اقسام | 34 |
مضاربت | 35 |
لفظ’’مضاربت ‘‘کی لغوی تحقیق | 35 |
مضاربت فقہ اسلامی میں | 36 |
مضاربت کےارکان | 38 |
مضاربت کی اقسام | 39 |
مضاربت کی بنیادی شرائط | 40 |
مضاربت کےعمومی مسائل | 41 |
مضاربت موجودہ دورمیں | 42 |
مزید مطالعہ کےلیے | 43 |
چودہواں باب :مزارعت اورمساقات | 44 |
تمہید | 44 |
مزارعت کامفہوم | 46 |
مزارعت کی لغوی تعریف | 46 |
مزراعت فقہ اسلامی میں | 50 |
مزارعت کےارکان | 51 |
مزارعت کی شرائط | 53 |
مساقات اوراس کےبعض ضروری احکام | 58 |
لفظ مساقات کی لغوی تحقیق | 58 |
مساقات فقہ اسلامی میں | 59 |
مساقات کی شرعی حیثیت | 60 |
مساقات اورمزارعت | 61 |
مساقات کی مختلف اوراحکام | 61 |
احناف کاتصور مساقات | 62 |
مالکی تصور مساقات | 62 |
حنبلی مکتب فکرکی رائے | 65 |
اسلام کاتصور زارعت اوعصر حاضر کازرعی نظام | 65 |
مزید مطالعہ کےلیے | 66 |
پندرہواں باب:اسلام کانظام محاصل | 67 |
تمہید | 67 |
اسلامی ریاست میں ٹیکس کی حقیقت | 70 |
دورنبوت میں بیت المال کےوسائل آمدنی | 72 |
فے | 72 |
مال غنیمت | 73 |
جزیہ | 74 |
خراج | 76 |
زکوۃ | 77 |
وسائل آمدنی کی وجہ درجہ بندی | 81 |
مسلمانوں سےحاصل وسائل | 82 |
غیرمسلموں ےحاصل وسائل | 86 |
قدرتی وسائل | 89 |
مجہول مال اورغیرروایتی ذرائع | 92 |
ٹیکس | 94 |
مزید مطالعہ کےلیے | 97 |
سولہواں باب:اسلام کانظام مصارف | 98 |
تمہید | 98 |
اسلامی نظام مصارف کےچند راہنمااصول | 98 |
پہلااصول ،اعتدال | 99 |
دوسرااصول ،امانت | 102 |
تیسرااصول ،عدل | 103 |
چوتھا اصول،عدل اجتماعی | 104 |
بیت المال کی چارمالیاتی مدات | 105 |
پہلی مدکے اخراجات | 106 |
دوسری مدکے اخرجات | 115 |
تیسری مد کےاخراجات | 118 |
چوتھی مد کےاخراجات | 121 |
مزید مطالعہ کےلیے | 125 |
سترہواں باب :اسلام میں عدل وقضاء کاتصور | 126 |
تمہید | 126 |
عدل کامفہوم | 126 |
عدل کی اہمیت | 128 |
قضاء کامفہوم اوراہمیت | 129 |
نظام عدل وقضاء کےدوہم نکات | 130 |
خود احتسابی | 131 |
گواہی اورتعلق باللہ | 132 |
حصول عدل کےلیےچند ادارے | 133 |