اسلامی نظام زندگی قرآن عصری سائنس کی روشنی میں
مصنف : احمد دیدات
صفحات: 578
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔زیر تبصرہ کتاب ” اسلامی نظام زندگی،قرآن اور عصری سائنس کی روشنی میں ” عالمی شہرت یافتہ ،عظیم اسلامی سکالر ،مبلغ،داعی، مذاہب عالم کےمحقق ،تقابل ادیان کے مناظراور عیسائی پادریوں کی زبانیں بند کردینے والے عظیم مجاہدشیخ احمد دیدات کی انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ترجمہ کرنے کی سعادت محترم مصباح الرحمن صاحب نے حاصل کی ہے۔آپ کا پیدائشی نام احمد حسین دیدات تھا۔ آپ کی تقاریر کے اہم موضوعات، انجیل، نصرانیت، حضرت عیسیٰ علیہ السلام، انجیل میں محمد ﷺ کا ذکر ، کیا آج کی اناجیل کلام اللہ ہیں وغیرہ وغیرہ ہوتے تھے۔ مولف نے اپنی تقاریر اور مناظروں کے ذریعے عیسائیت کے رد میں عظیم الشان خدمات انجام دیں،جو رہتی دنیا تک ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔آپ نے اس کتاب میں قرآن اور عصری سائنس کی روشنی میں اسلامی نظام زندگی پر گفتگو فرمائی ہے،اور اسلام کی روشن تعلیمات کو دنیا کے سامنے پیش کر کے انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی ہے۔ اللہ تعالی دفاع اسلام کے سلسلے میں انجام دی جانے والی ان کی ان خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
باب نمبر 1 | 13 | |
غیر معمولی مقبولیت | 19 | |
اسوۂ رسول اکرمﷺ | 21 | |
دین اسلام بعد از پیغمبر اسلام | 25 | |
باب نمبر 2 | 27 | |
القرآن المجید | 27 | |
نزول قرآن مجید | 29 | |
حفاظت قرآن مجید …. معجزہ قرآن مجید | 31 | |
دلائل اعجاز | 34 | |
قوت دلائل کے لحاظ سے معجزہ | 38 | |
باب نمبر 3 | 41 | |
اسلام ، جدت اور حالات حاضرہ | 41 | |
جدت پسند ی اور اسلام | 41 | |
جدید علوم اور اسلام | 47 | |
علم فلسفہ اور اسلام | 48 | |
علم سائنس اور اسلام | 52 | |
باب نمبر4 | 58 | |
اسلام کی اساسی تعلیمات | 58 | |
ایمانیات | 58 | |
عقیدہ توحید | 59 | |
عقیدہ رسالت | 61 | |
فرشتوں پر ایمان | 64 | |
کتابوں اور صحیفوں پر ایمان | 65 | |
عقیدہ قضا ءو قدر | 66 | |
عقیدہ آخرت | 66 | |
تصور عبادت | 76 | |
نصب العین | 76 | |
باب نمبر5 | 78 | |
اسلام کی عدالتی و سیاسی تعلیمات | 78 | |
عدالت و سیاست | 78 | |
حکومت الہیہ کی تشکیل | 81 | |
حکومت الہیہ کے قیام کے لیے آنحضرت ﷺ کی جدوجہد | 82 | |
اسلام کا تصور کائنات | 106 | |
حاکمیت الہٰیہ | 107 | |
مقام رسول ﷺ | 110 | |
خلافت | 111 | |
اولی الامر کی صفات | 113 | |
ریاست اسلامی کے بنیادی اصول | 114 | |
منتظمہ و مقننہ اور ان کے اختیارات | 115 | |
عدلیہ اور اس کے اختیارات | 116 | |
مقصد ریاست | 116 | |
اسلامی ریاست کی خصوصیات | 117 | |
بنیادی حقوق | 119 | |
باب نمبر 6 | 123 | |
اسلام کی معاشی تعلیمات | 123 | |
مذہب اور معاش | 123 | |
اسلام اور گردش دولت | 126 | |
فروغ پیدا وار اور دولت کی منصفانہ تقسیم | 128 | |
کسب معاش کے طریقے اور ناجائز آمدنی کے وسائل کا سدباب | 129 | |
ذرائع معاش کی اہمیت و اقسام | 129 | |
تلاش معاش اور مختلف ذرائع | 130 | |
متلاشی رزق کی فضیلت | 131 | |
مختلف فنون و پیشے اور ان کی وجوہ | 132 | |
فراغ دلی اور کہالت کی بیخ کنی | 133 | |
اسلاف کا طریقہ | 134 | |
کوئی نہ کوئی پیشہ | 134 | |
خلاصہ بحث | 134 | |
اسلام اور کسب معاش | 135 | |
آلہ ترقی | 135 | |
تجارت پیشہ مسلم | 135 | |
مسلمانوں کی موجودہ حالت اور تعلیم و مدارس | 135 | |
اقتصادی کامیابی | 136 | |
حضرت موسیٰ و خضر | 136 | |
ایام حج اور تجارت | 136 | |
احادیث اور تجارت | 137 | |
ممنوعہ تجارت | 137 | |
فضل اللہ اور معاش کے الفاظ | 137 | |
صنعت و حرفت کاذکر اور انبیاء کرام | 138 | |
فضیلت کسب حلال | 138 | |
دیگر پیشے زمانہ رسالت میں | 138 | |
دست سوال | 139 | |
زکوۃ و خیرات اور ان کامصرف ومقصد | 139 | |
عورتوں کی معاش | 140 | |
آنحضور کا طرز زندگی | 141 | |
صحابہ اور حصول معاش | 141 | |
علمائے سلف کا طرز معاش | 143 | |
اسلام میں فقر و ا فلاس کا علاج اور اس کا اقتصادی نظام | 144 | |
موجودہ اور سابقہ صدیوں کا اہم ترین مسئلہ اور اسلام | 144 | |
فقر و افلاس کی اجمالی تاریخ | 145 | |
فقر و افلاس کے حل کی کوششیں | 147 |