اسلامی کتب خانے ( چشتی )

اسلامی کتب خانے ( چشتی )

 

مصنف : محمد عبد الحلیم چشتی

 

صفحات: 1052

 

کتب خانوں کی تاریخ چار ہزار سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔کتب خانہ یا دارُالکُتُب یا مکتبہ (Library)، ایک ایسی جگہ یا مقام جہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ (مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر) کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔جدید درالکتب میں کوئی بھی شخص ہر قسم کی معلومات تک کسی بھی شکل و ذریعہ سے بے روک رَسائی حاصل کر سکتا ہے۔ مع معلومات کے، یہ دارالکتب ماہرین یعنی کِتاب داروں کی خدمات بھی مہیا کرتی ہیں جو معلومات کو ڈھونڈنے اور اُن کو منظّم کرنے میں تجربہ کار ہوتے ہیں۔کسی بھی تعلیم یافتہ معاشرے میں لائبریری اور قارئین کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔افرادکی تربیت اور ترقی میں لائبریریاں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ان کی موجودگی اور عدم موجودگی کسی بھی آبادی کے تہذیبی رجحانات اور ترجیحات کی عکاسی کرتی ہیں۔دنیا بھر  میں تاریخی کتب خانے موجود   ہیں  جوآج بھی مرجع کی حیثیت رکھتے  ہیں ۔برصغیر  پاک وہند کے میں  بھی تاریخی حیثیت کے  حامل کتب خانے موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب’’ اسلامی کتب خانے ‘‘ جناب عبد الحلیم چشتی  صاحب کا  وہ تحقیقی ومقالہ  ہےجسے انہوں نے جامعہ کراچی  میں پیش کر کے19181ء میں  ڈاکٹریٹ  کی ڈگری حاصل کی ۔بعد ازاں اسے کتابی صورت میں شائع کیاگیا۔۔ فاضل مصنف نے اس کتاب میں  عہد عباسی میں کتب خانوں کی ترویج واشاعت کے اسباب،انکی شناخت کے رہنما اصول ، فروغ علم  اور کتب خانوں کےارتقاء ، عباسی خلفاء اور ان سے الحاق رکھنے والے اور ہم سری کرنے والے فرمانواؤں کے کتب خانوں پر روشنی ڈالی  ہے ۔یہ کتاب  اسلامی کتب خانوں کے اہم مباحث کاجامع ہے صاحب کتاب نے مختلف زبانوں کے رسائل کے علاوہ چھ سو سے زائد کتابوں سے استفادہ کرکےاس کتا ب میں   تین ہزار حوالہ جات پیش کیے ہیں ۔یہ مقالہ اپنے موضوع پر نادر معلومات  وگرانقدر تحقیقات کا مرقع ہے۔لائبریری سائنس کے طلبہ ومحققین  نیز اسلامی تہذیب  وثقافت اور تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کےلیے نہایت مفید ونادر علمی تحفہ ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
انتساب
پیش لفظ
اظہار تشکر
طباعت وتصحیح کا مرحلہ
باب اول:(تمہید وتعارف) 59
(1)تمہید 60
(الف)کتب خانے عمد تمدن کی یادگار 60
(ب)ذہنی طاقت کا سرچشمہ 69
(ج)کتب خانہ ایک تہذیبی وثقافتی ورثہ کی اساس 72
(د)حکم اقراءوقدوالعلمہ والعلم بالکتاب کے ثقافتی جلوے اورعہد عباسی میں عالمگیر تحریک کتب خانہ سازی کے اثرات 74
(ہ)عہد عباسی میں کتب خانوں کی ترویج واشاعت کے اسباب 99
(و) عہد عباسی میں کتب خانوں کی نشاندہی کے اسباب 111
(د)عہد عباسی میں کتب خانوں کی شناخت کےرہنما اصول 112
(ز)عہد عباسی میں عوامی،شاہی وانفرادی کتب خانوں کے ذخائر کی کیفیت وکمیت 131
(2)تعارف 147
(الف)مقصد مطالعہ 147
(ب)انتخاب موضوع 150
(ج)سابقہ مطالعہ اورماخذوں کا سرسری جائزہ 152
(د) وسعت اورطریق کار 171
فہرست ماخذ 174
باب دوم:(فروغ علم اورکتب خانوں کا ارتقاء) 203
(1)فروغ علم 207
(2)علم کی اہمیت 208
(3)کتب خانہ کے عناصر اربعہ(علم ،کتابت ،کتاب،قرات) 211
(الف)علم 211
(1)مفہوم علم 211
(2)فضیلت علم 212
(3)تحصیل علم 212
(4)کتابت علم 213
(5)ابلاغ علم 213
(6)کتمان علم کی سزا 213
(ب)کتابت 216
(ج)کتاب 219
(د)قرات 224
(4)کتب خانوں کا راتقاء 229
(5)فروغ کتب اورکتب خانوں میں انبیاءعلیہم السلام کی سرگرمیاں 234
(الف)انوار نبوت کی تابانی کا ثمرہ 234
(ب)شرق اوسط کے انبیاء وکتب سے قرآن کا اعتناء 234
(ج)کتب وکتب خانہ ‘‘بیان ’’کا مرہون منت 234
(د)گلی کتب خانہ 238
سجل،سجیل اور سجین کے معنی 238
(6)انبیاء علیہم السلام کے کتب خانہ 240
(الف)حضرت ابراہیم علیہ السلام کا کتب خانہ 240
(ب)حضرت موسی علیہ السلام کا کتب خانہ 240
(ج)حضرت عیسی علیہ السلام کا کتب خانہ 241
(د)حضرت عیسی علیہ السلام کاکتب خانہ 242
(ہ)معلم کتاب وحکمت حضرت محمد رسول اللہ ﷺکاکتب خانہ 244
(7)قیام کتب خانہ کےعوامل ومحرکات 245
(الف)تحصیل علم ہر انسان کا بنیادی حق 245
(ب)علم عبادت وفضیلت 246
(ج)علم میراث انبیاء 246
(د)گھر میں کتاب رکھنا نبی کو مہمان رکھنا 246
(ہ)علمی امانت کی پاسداری وادائیگی 247
(8)تحفظ کتب 247
(9)فروغ علم وکتاب 247
(10)ابلاغ علم 248
(11)فراوانی علم 249
(12)وقف 249
(13)صدقہ جاریہ 250
(14)وصیت 250
(15)عاریت 250
(16)ہبہ 252
(17)ہدیہ 252
(18)جودوسخا 252
(19)ایثار کے معنی دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پرترجیح دینا 253
(20)احسان 253
(21)تعاون 254
(22)مثالی انسان بننا 255
(23)انفاق 255
(24)بخل 256
(25)اکتنازوتکاثر 256
(26)کتمان علم 257
فہرست ماخذ 260
باب سوم:(عہد عباسی میں خلفاء کے کتب خانے) 271
(1)عہد عباسی میں تعلیمی وثقافتی سرگرمیاں 275
(2)خلفاء بغداد کے کتب خانے 279
(الف)خلیفہ منصور کا کتب خانہ 282
(ب)خلیفہ مہدی کے کا کتب خانہ 282
(ج)خلیفہ ہارون الرشید کا کتب خانہ 283
(د)خلیفہ مامون کا کتب خانہ 285
خزانہ المامون 288
بیت الحکمۃ کا سال تاسیس 289
بیت الحکمۃ کے شعبے 292
شناخت کتب کی علامت کا آغاز 292
بیت الحکمۃ کا کیٹلاگ 293
انواع موضوعات کے ذخائر 293
بیت الحکمہ کی علمی خدمات 294
فنی اصطلاحات سازی کا آغاز 294
اختراعات وایجادات 294
(5)المتوکل کا کتب خانہ 295
(6۔2)المعتدی بااللہ کا کتب خانہ 296
(7۔2)المعتضد باللہ کا کتب خانہ 296
(8۔2)خلیفہ المکتفی باللہ کا کتب خانہ 297
(9۔2)خلیفہ المقتدر باللہ کا کتب خانہ 298
(10۔2)خلیفہ الراضی باللہ  کا کتب خانہ 298
(11۔2)خلیفہ قائم بامراللہ  کا کتب خانہ) 300
(12۔2)خلیفہ المقتدی بامراللہ  کا کتب خانہ 300
(13۔2)خلیفہ المستنجد باللہ  کا کتب خانہ 301
(14۔2)خلیفہ المستفی باللہ کا کتب خانہ 301
(15۔2)خلیفہ الناصر الدین اللہ کا کتب خانہ 301
(16۔2)خلیفہ المستصرباللہ کا کتب خانہ 303
(17۔2)خلیفہ مستعصم باللہ کا کتب خانہ 304
(3)خلفاء بغداد سے الحاق رکھنے والے فرمانرواؤں کے کتب خانے 309
(1۔3)طاہریہ (305۔259ء؍820۔852ء)کا کتب خانہ 309
(3۔2)شاہان یشیمہ صفاریہ (254۔393ء؍868۔1002ء)کے کتب خانے 310
یعقوب صفار 310
خلف سنجری 311
(3۔3)شاہان سامانیہ کا کتب خانہ 312
(4۔3)شاہان طولونیہ کاکتب خانہ 313
(5۔3)شاہان حسویہ کے کتب خانے 314
(6۔3)شاہان دیلمی کے کتب خانے 315
(38)حبشی بن معزالدولہ احمد بن بوبہ بویہی کاکتب خانہ 315
(39)عزالدولہ ابوالمنصور بختیار بن معزالدولہ احمد بویہی کا کتب خانہ 315
(40)عضدالدولہ ابو شجاع فناخسروابن الحسن ابن بویہ دیلمی کا کتب خانہ 315
(41)مجدد الدولہ ابوطالب رستم بن فخرالدولہ احمد بویہی کا کتب خانہ 315
(42)(7۔3)نبی کا کویہ کا کتب خانہ 316
(43)(8۔3)بنومزیر،فرمانروایان تکریت وحلہ کا کتب خانہ 316
(44)(9۔3)شاہان خوارزم کے کتب خانے 318
(45)(10۔3)شاہان غزنویہ کے کتب خانہ 318
(46)محمودبن سبکتگین کا کتب خانہ 319
(47)مسعود بن محمود کا کتب خانہ 320
(48)(1۔3)شاہان کبیرسلجوقی کے کتب خانہ 320
(49)(2۔3)شاہان نیم روز سجستان کا کتب خانہ 321
(50)(14۔3)شاہان آل نہاوند جبال کا کتب خانہ 321
(51)(14۔3)شاہان زیدیہ یمن کا کتب خانہ 322
(52)شاہان مرادین کا کتب خانہ 322
(53)شاہ جزرہ کا کتب خانہ 323
(54)سلاطین ایوہیہ کے کتب خانے 323
(55)الملک الظاہر ابو منصول غازی کا کتب خانہ 323
(56)الملک المنصور ناصرالدین  ابو المعالی کا کتب خانہ 323
الملک المعظم شرف الدین عیسی کا کتب خانہ 323
الملک الناصر صلاح الدین یوسف کاکتب خانہ 324
(18۔3)شاہان اغالبہ کا کتب خانہ 326
(19۔3)بیت الحکمتۃ 326
موضوعات 326
بیت الحکمۃ کے ذخیرے میں اضافے 327
(20۔3)خلفاء بغداد سے ہمسری کرنے والے خلفاء کے کتب خانے 328
(21۔3)فاضمین مصر کے کتب خانے 328
المعزالدین اللہ ابو تمیم معد کا کتب خانہ 328
کتب خانہ مارستان 328
العزیز باللہ ابومنصور نزارکا کتب خانہ 329
الحاکم بامراللہ ابوعلی منصور کا کتب خانہ 330
ذخیرہ کتب 332
(24۔3)اموی خلفاء اندلس کے کتب خانہ 335
ابو عبداللہ محمد بن عبدالرحمن بن الحکم کا کتب خانہ 335
عبداللہ بن عبدالرحمان کاکتب خانہ 336
المستصرباللہ ابوالعاصی کا کتب خانہ 336
فہرست ماخذ 340
باب چہارم:(انفرادی وعمومی اور فنی وخصوصی کتب خانہ 359
انفرادی وعمومی کتب خانے 363
(1)وزیروں کے کتب خانے 365
(1۔1)یحییٰ برمکی کا خزانۃ الکتب 365
2۔1)فتح بن خاقان کا کتب خانہ 366
(3۔1)قاسم بن عبداللہ حارثی کا کتب خانہ 366
(4۔1)محمد بن عبدالمالک الزیات کا کتب خانہ 366
(5۔1)یحییٰ بن اکثم مروزی کا کتب خانہ 367
(6۔1)اسماعیل بن عباد طالقانی العروف بصاحب ابن عباد کا کتب خانہ 367
(7۔1)محمد بن الحسین قمی المعروف بکاتب ابن العمید کا کتب خانہ 370
(8۔1)بوالفرح یعقوب بن یوسف بغدادی ثم مصری المعروف بابن کلس کتب خانہ 370
(9۔1)ابوالقاسم احمد جمالی کا کتب خانہ 370
(10۔1)احمد بن عبدالرحیم بیسانی مصری المعروف بالقاضی الاشرف کا کتب خانہ 371
(11۔1)کمال الدین بن ابی سعید دمشقی کا کتب خانہ 372
(12۔1)جمال الدین بن ابراہیم شیبانی قفطی کا کتب خانہ 372
(13۔1)ابو طالب محمدبن علی العلقمی بغدادی کا کتب خانہ 373
(2)عمال کے کتب خانے 374
(1۔2)اسحاق بن علی ہاشمی عباسی کا کتب خانہ 375
(2۔2)ابو عبدا للہ ہارون بن جعفر عباسی کا کتب خانہ 375
(3۔2)علاءالدین بن عطا جوینی کا کتب خانہ 375
(2۔3)ابو الحسن علی بن رشید حریوی حنبلی کا کتب خانہ 376
(3۔3)ابو احمد حسن امبرک نیشاپوری کا کتب خانہ 376
(4۔3)خوازشاہ کا کتب خانہ 376
(5۔3)ابو شجاع محمد بن حسین کا کتب خانہ 376
(4)دربانوں کے کتب خانوں 377
(1۔4)ابوالحسین عبدالعزیز کا کتب خانہ 377
(2۔4)محمد بن نصر حاجب کا کتب خانہ 377
(5)موچی،رنگریز اور عطاروں (سے شہرت رکھنے والوں )کے کتب خانے 378
(1۔5)ابو مخلد عطاءبن مسلم حلبی المعروف جاالخفاف کا کتب خانہ 378
(2۔5)ابو نصر محمود بن فضل بن محمود اصفہانی ثم بغدادی کا کتب خانہ 378
(3۔5)ابو عبداللہ محمد بن مخلددوری بغدادی کا کتب خانہ 378
(4۔5)ابوالفضل نصر بن محمد احمد طوسی عطار کا کتب خانہ 378
(6)دراقوں کے کتب خانے 379
(1۔6)ابو اسٰحق ابراہیم بن سعید نعمانی کا کتب خانہ 379
(2۔6)ابوبکر محمد بن احمد بابن الخافہ کا کتب خانہ 379
(3۔6)ابوبکر احمد بن الحسین بابن الخفاف الوراق کا کتب خانہ 379
(7)خوش نویسوں کے کتب خانے 380
(1۔7)ابو بشر شعیب بن ابی حمزہ حمصی کا کتب خانہ 380
ابوالیسر ابراہیم بن احمد شیبانی کا کتب خانہ 380
ابوعلی حسن بن عبداللہ مصری کا کتب خانہ 380
(8)خازنوں کےکتب خانے 381
عبدالسلام بن الحسین لغوی کا کتب خانہ 381
ابوالفضل اسعد بن احمد شیعی کا کتب خانہ 381
(9)فنکارون کے کتب خانے 382
ابومحمد اسحق بن ابراہیم موصلی کا کتب خانہ 382
ابوبکر محمد بن یحییٰ شطر نجی کا کتب خانہ 382
(10)تاجروں کے کتب خانے 384
ابوبکر احمد بن محمد بن فضل جراح خزارکاکتب خانہ 384
ابومنصور عبدالمحسن بن محمد شیحی بغدادی کا کتب خانہ 384
(11)دولت مندوں کےکتب خانے 386
غرباءکے کتب خانے 389
قراءکے کتب خانے 395
مفسرین کے کتب خانے 398
محدثین کے کتب خانے 400
محدثہ خواتین کے کتب خانے 416
فقہاءکے کتب خانے 317
قضاۃ کے کتب خانے 423
متکلمین کے کتب خانے 427
صوفیہ کے کتب خانے 429
نحویوں کے کتب خانے 432
آئمہ لغت کے کتب خانے 435
ادیبوں کے کتب خانے 437
شاعروں کے کتب خانے 441
مورخین کے کتب خانے 444
ماہرین انساب کے کتب خانے 447
فلاسفہ کے کتب خانے 449
مہندسوں کے کتب خانے 451
اطباءکےکتب خانے 454
باب پنجم(ادارہ جاتی عوامی اورعلمی کتب خانے 495
عوامی کتب خانے 499
اوقاف کےکتب خانے 507
دوراموی میں عوامی کتب خانے 508
(الف)عہدعباسی میں عوامی کتب خانے 509
(ب)مسجدوں کےکتب خانے 519
(ج)خانقاہوں کے کتب خانے 531
(د)رباطات کے کتب خانے 533
(ہ)مزارات کے کتب خانے 538
باب پنجم(دوسرا حصہ) 545
درسگاہوں کے کتب خانے 545
(الف)درسگاہوں کے کتب خانے 545
(ب)مدرسوں کے(وقف)کتب خانے 555
(ج)جامعات کے کتب خانے 570
(د)طبی مدارس اورشفاخانوں کےکتب خانے 573
باب ششم(پہلا حصہ(کتاب سازی ووراقت) 605
(الف)کاغذسازی 605
(ب)سامان کتابت (قلم،دوات، اورسیاسی) 615
دوسرا حصہ 633
(الف)دراقت:کتاب منزل بہ منزل 633
(ب)فروخت کتب کے مستقل اورعارضی مرکز 642
(ج)عہد عباسی کے کتب فروشوں کی خصوصیات 651
(د)کتابیات ومختصرات اوردیگر مراجعاتی مواد 654
باب ہفتم(تنظیم وترتیب علوم اوردرجہ بندی ۔(اجمالی خاکہ) 685
(الف)علمی درجہ بندی 689
(ب)کندی کی تقسیم علوم کی دوسری اسکیم کاخاکہ (علوم دینیہ) 696
(ج)سیاست کی تقسیم کاخاکہ 711
باب ہفتم :دوسرا حصہ 755
کتابیاتی تقسیم علوم 755
(ب)کتابی درجہ بندی 764
(ج)مقاصد تنظیم وعلوم 768
باب ہشتم:اجمالی خاکہ 780
کیٹلاگ سازی 781
(ب)فہرست سازی کی اساس۔علم،کنیت،لقب،نسبت اورتخلص 785
(ج)لقب ،کنیت،علم ونسبت کی جمع وترتیب 787
(د)عہد عباسی کاکیٹلاگ 794
باب نہم: 807
(ا) کتابیات 807
(ب)دارالخلافہ بغداد اورکتابیاتی سرگرمیوں کاجائزہ 822
(ج)کتابوں میں حوالوں اورکتابیات کی نشاندہی کاآغاز 830
باب دہم
انتظامیہ :پہلا حصہ۔(انتظامیہ) 839
(ا)کتب خانے کی مالیات 843
(ب)عمارت کتب خانے 850
(ج)حیر 857
(د)کتب خانوں میں کاغذ کی درآمداورذخیرہ اندوزی کانظام 859
(ہ)اندراج کتب کارجسٹر 860
(ز)کتب خانہ کے اوقات 868
(ح)کتب خانوں میں کتب وسامان کتابت کی سہولت 868
(ط)کتابوں کی تدفین 869
(ی)مجلس کتب خانہ 869
(ک)استعارہ کتب 871
(ل)کتب خانوں سے عاریتاکتابیں دیہات میں لے جانے کی اجازت 876
(م)اجراء کتب کانظام 878
(ن)عاریتا کتابیں لینے والوں کی اخلاقی ذمہ داریاں 878
(س)مستعار کتابوں کے قوانین 879
باب دہم 883
دوسراحصہ 883
(ا)عملہ 883
(الف)دوسری صدی ہجری کے خاندان 888
(ب)عہد عباسی کے مشہورخازن 888
(الف)ساتویں صدی ہجری کے خازن(کتب خانہ) 890
(ج)تحفظ کتب کی احتیاطی تدابیر 896
(د)کتابوں کی درستی کےلئے مسالوں کااستعمال 898
(ہ)جلد سازی 899
(و)تزئین وآرائش کتب 901
(ز)کتابوں کی تباہی 903
باب یازدہم
(ثمرات ،نتائج ،تحقیق) 966
فہرست ماخذ 966
(ا)عربی کتب 969
(ب)اردوکتب 1025
(ج) ترکی کتب 1029
(د)فارسی کتب 1030
(ہ)انگریزی کتب 1033
رسائل 1036

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
19.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment