اسلام میں پولیس اور احتساب کا نظام
مصنف : ساجد الرحمٰن صدیقی کاندھلوی
صفحات: 128
اسلام ایک روحانی تہذیب کا علمبردار ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس نے اداروں کے قیام وبقاء پر انحصار نہیں کیا، اور اس امر کی ضرورت محسوس نہیں کی کہ کسی مخصوص تمدنی ہیئت کو محفوظ رکھا جائےیا کسی خاص تہذیبی مظہر کو اجاگر کیا جائے۔اسلام نے شوری کا حکم دیا ہے ، لیکن شوری کی ہیئت کا تعین لوگوں کے بدلتے ہوئے حالات اور ان کے مصالح پر چھوڑ دیا ہے۔اسی طرح اسلام نے عدل وانصاف اور قضاء کے زریں اصول عطا کئے لیکن داد رسی کا کوئی خاص طریقہ لازم نہیں کیا کہ عدلیہ کا ادارہ کس طرح تشکیل پائے،عدلیہ کے ذیلی ادارے کون کونسے ہوں؟پولیس عدلیہ کے ماتحت ہو یا انتظامیہ کے؟اسلامی نظام حکومت میں تمام امور قرآن وسنت کی ہدایات کی روشنی میں انجام دئیے جاتے ہیں اور پورے نظام کی اساس امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر استوار ہوتی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ، طب ہو یا انجینئرنگ ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب” اسلام میں پولیس اور احتساب کا نظام “محترم ساجد الرحمن صدیقی کاندھلوی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلام میں پولیس اور احتساب کے نظام کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
تقدیم | 9 |
ابتدائی کلمات | 12 |
نظام پولیس جدیدپولیس ‘فرائض اورمختصر تاریخ | 19 |
پولیس کی ضرورت | 19 |
پولیس کے معنی اورابتدائی تاریخ | 20 |
صنعتی انقلاب کےبعد | 21 |
جنگ عظیم دوم کےبعد | 23 |
پولیس کےفرائض | 24 |
شرط کے لغوی معنی | 27 |
دور رسالت اورخلافت راشدہ | 31 |
مجرموں کی گرفتاری | 32 |
حبس کی سزا | 34 |
بعض اہم نکات | 37 |
قیس بن سعد عبادہ | 38 |
عہد فاروقی | 40 |
جیل خانہ کی ایجاد | 48 |
حضر ت علی کادور | 48 |
عہداموی میں شرطہ | 53 |
شرطہ کے دو محکمے | 57 |
اندلس کانظام شرطہ | 57 |
شرطہ کانظام اورمصارف | 58 |
چوتھی صدی ہجری میں شرطہ | 61 |
مکتفی بااللہ کے زمانے کاایک واقعہ | 62 |
نظام مظالم | 64 |
اصطلاحی تعریف | 65 |
سنت نبوی سے رفع مظالم کاثبوت | 69 |
ولایت مظالم کے اختیارات | 82 |
مظالم اورقضاء میں فرق | 87 |
مظالم کی عدالت اورطریقہ کار | 89 |
والی مظالم کی عدالت میں مرافعہ | 91 |
ثبوت کاحامل دعوی | 91 |
پہلی حالت | 91 |
دوسری حالت | 91 |
تیسری حالت | 92 |
چوتھی حالت | 93 |
پانچویں حالت | 93 |
چھٹی حالت | 95 |
غیر ثابت شدہ دعوی | 95 |
پہلی صورت | 95 |
دوسری صورت | 96 |
تیسری صورت | 97 |
چوتھی صورت | 97 |
پانچویں صورت | 97 |
چھٹی صورت | 98 |
ثبوت سے خالی دعوی | 98 |
رفع مظالم کی مختصر تاریخ | 102 |
رفع مظالم اور خلافت راشدہ | 102 |
خلفائے بنوامیہ | 102 |
عباسی دورحکومت | 103 |
نظام احتساب | 106 |
قرآن وسنت سے حبہ کےتصور کاثبوت | 111 |
عہد صدیقی | 114 |
عہدی فاروقی | 115 |
عمال حکومت کااحتساب | 119 |
اسلامی حکومت میں مناصب کامقصود ومطلوب | 126 |
محتسب کے فرائض | 127 |
حسبہ ایک دینی فریضہ ہے | 127 |
الماوردی اورابویعلی کی تحقیق | 131 |
احتسا ب مظالم اورقضاء میں فرق | 141 |
امام غزالی کی رائے | 143 |
وہ امورجن پراختساب جاری ہوتاہے | 144 |
محتسب کے فرائض کاخلاصہ | 146 |
عبادات کی نگرانی | 146 |
آداب عامہ کی نگرانی | 146 |
صحت عامہ کی نگرانی | 147 |
خوردنی اشیاء کی نظامت | 147 |
بازاروں کی نگرانی | 148 |
تجارتی معاملات کی نگرانی | 149 |
اجتماعی مصالح کی نگرانی | 150 |
محتسب کےتادیبی اختیارات | 151 |
پہلادرجہ تعریف | 152 |
دوسرادرجہ تعریف | 153 |
تیسرادرجہ وعظ ونصیحت | 153 |
چوتھا درجہ برا بھلاکہنا | 155 |
پانچواں درجہ عملابرائی کا مٹانا | 153 |
چھٹا درجہ تہدید وتخویف | 153 |
ساتواں درجہ ضرب | 153 |
آٹھواں درجہ | 153 |
شرائط محتسب | 154 |
محتسب کےآداب | 154 |
احتساب عہد بعہد | 156 |
مصر عہدفاطمین | 157 |
بغداد کانظام احتساب | 157 |
اند لس میں نظام احتساب | 158 |
سلظنت عثمانیہ | 159 |
ایران | 161 |
برصیغرپاک وہند | 161 |