اسلام میں حلال و حرام
مصنف : ڈاکٹر یوسف القرضاوی
صفحات: 432
اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا اورانبیاء ورسل کےذریعے اپنےاحکامات ان تک پہنچائے۔اللہ تعالیٰ کے اوامر ونواہی کی پابندی کرنا عین عبادت ہے۔ منہیات سے بچنا اور حرام سے اجتناب کرنا ایک حدیث کی رو سے عبادت ہی ہے۔ حرام کےاختیار کرنے سے عبادات ضائع ہوجاتی ہیں اورایک شخص کو مومن ومتقی بننے کے لیے حرام کردہ چیزوں سےبچنا ضروری ہوتا ہےاور اسلام نےبہت سی اشیاء کوحرام قرار دیا ہے جن کی تفصیل قرآن وحدیث کے صفحات پربکھری پڑی ہے۔ بعض علما ء نےاس پر مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔ان میں سے علامہ یوسف قرضاوی کی زیرتبصرہ کتاب ’’اسلام میں حلال وحرام ‘‘ بڑی اہم ہے اس کتاب میں علامہ قرضاوی نےحلال وحرام پر مفصل بحث کی ہے۔ لیکن انہوں نے چند مقامات پر ٹھوکر کھائی ہےجس پر علامہ البانی اور دیگر علماء نے ان کاخوب محاکمہ کیاہے۔۔ البتہ مجموعی لحاظ سے کتاب بہت مفید ہے۔ محدث العصر علامہ محمد ناصر الدین البانی ﷾ نے اس کتاب کا بغور مطالعہ کیاا ور اس کی تمام احادیث کی فنی تخریج کی جس سے اس کتا ب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ اور اسی طرح فاضل مترجم جناب شمس پیر زادہ نے ترجمہ کے ساتھ ساتھ بعض مفید حواشی اورتبصرے بھی کیے ہیں جس سے کتاب کی اہمیت وافادیت میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ اپنے موضوع پر یہ ایک نہایت جامع اور بے نظیر کتاب ہے اور مصنف کایہ دعویٰ بالکل صحیح ہے کہ حلال وحرام کے موضوع پر اسلامی لٹریچر میں یہ کتاب اولین اضافہ ہے۔کتاب ہذا کا زیر تبصرہ ایڈیشن کراچی سے شائع شد ہے ۔ اس کتاب کا جدید ایڈیشن دارالابلاغ کے مدیر جناب طاہر نقاش صاحب نے بڑی عمدگی کےساتھ شائع کیاہے ۔جس پر پاکستان کےنامور عالم دین مفتی مبشرربانی ﷾نے بعض مقامات پر تعلیق لگادی ہےاور محترم طاہر نقاش صاحب نے شیخ البانی اور شیخ صالح بن فوزان کی تعلیقات وتحقیقات کواردو قالب میں ڈھال کر اس کتاب
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | ||
1۔ تعریف | 28 | |
2۔ تمام اشیاء اصلا مبا ح ہیں | 30 | |
3۔ تحلیل و تحریم اللہ ہی کا حق ہے | 35 | |
4۔حلال کو حرام اور حرام کو حلا ل دینا شرک کے قبیل سے ہے | 39 | |
5۔ حرام چیزیں باعث مفت ہیں | 42 | |
6۔ حلال حرام سے بے نیاز کر دیتا ہے | 44 | |
7۔ جو چیز حرام کا باعث نبے وہ بھی حرام ہے | 46 | |
9۔ نیک نیتی حرام کو حلال نہیں کرتی | 48 | |
10۔ حرام میں مبتلا ہوجانے کے اندیشے سے مشبہتا ت سےبچنا | 51 | |
11۔ حرام سب کے لیے حرام ہے | 52 | |
12۔ ضرورتیں محظورات کو مباح کر دیتی ہیں | 54 | |
باب دوم : | ||
13۔حلال و احرام مسلمانوں کی انفرادی زندگی ہیں | 56 | |
14۔ ماکولات و مشروبات | 57 | |
15۔ بر ہمنو ں کے نز دیک جانوروں کو ذبح کرنے اور کھانے کا مسئلہ | 57 | |
16۔ حرام جانوریہود نصار ی ٰ کے نزدیک | 58 | |
17۔ جاہلیت میں عربوں کے نزدیک | 59 | |
18۔ اسلام نے پاک چیزوں کو جائز قرار دیا | ٍ | 59 |
19۔ مرُ دار کی تحریم اور اس کی مصلحتیں | 61 | |
20۔ بہائے ہوئے خون کی حرمت | 63 | |
21۔ سور کا گوشت | 63 | |
22۔ غیر اللہ کے لئے نا مزد کردہ جانور | 63 | |
23۔ مُردار کی قسمیں | 64 | |
24۔ مُردار کی ان قسموں کو حرام کرنے کی مصلحتیں | 65 | |
25۔ استھان کا ذیبحہ | 66 | |
26مچھلی اور ٹڈ ی مردار کے حکم سے مستشنی ہے | 67 | |
27۔مردار کی کھال ، ہڈ ی اور بال سے فائدہ ا ُٹھانا | 68 | |
28۔ مجبوری کی حالت مسشنی ہے | 69 | |
29۔ علاج کی مجبوری | 71 | |
30۔ فرد کی مجبوری اس صورت میں باقی نہیں رہتی جبکیہ معاشرہ میں اس کی | ||
ضرورت پوری کرنے کا سامان موجود ہو | 72 | |
ذبح کرنے کا شر عی طریقہ۔۔ | ||
31۔ بحری جانور حلا ل ہیں | 73 | |
32۔ حرام بر ی جانور | 74 | |
33۔ مانوس جانور وں کی اباعت کے لئے ذبح کرنے کی شرط | 75 | |
34۔ شرعی طریقہ پر ذبح کرنے کے شرائط | 76 | |
35۔ ذبح کرنے کے اس طریقہ کی حکمت و مصلحت | 78 | |
36۔ ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینے کی مصلحت | 80 | |
37۔ اہل کتاب کا ذبیحہ | 80ٍ | |
38۔ جو کینساوںاور تہواروں کے لئے ذبح کیا جائے | 82 | |
39۔ الکڑک شاک کا ذبیحہ اوربند ڈ بوں کے گو شت کا حکم | 83 | |
40۔ مجو سیوں وغیرہ کا ذیبحہ | 85 | |
41۔ قاعدہ جو چیز نظر وں سے غائب ہے اس کی تفشیش میں نہیں پڑنا چاہیے | 86 | |
شکار | ||
42۔ وہ شرائط جو شکار کرنے والے سے متعلق ہیں | 87 | |
43ج۔ جس کا شکار کیا جائے اس متعلق شرائط | 89 | |