اسلام میں پانی کا انتظام
مصنف : ناصر محمود غنے
صفحات: 202
پانی انسانی زندگی کا نہایت اہم غذائی جزو ہے۔ بلکہ یوں کہا جائے کہ پانی ہی زندگی ہے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اب تک دریافت شدہ کروڑوں سیاروں اور ستاروں میں سے ہماری زمین ہی وہ واحد سیارہ ہے جہاں زندگی پوری آب تاب کے ساتھ رواں دواں ہے اور اس کی واحد وجہ یہاں پر پانی کا ہونا ہے ۔پانی جسم انسانی کی بناوٹ اور اس کی مشینری کے اندر افعال انجام دینے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی غیرموجودگی یاکمی کی صورت میں انسانی جسم مختلف خرابیوں سے دوچار ہو جاتا ہے۔مشرق وسطی اورشمالی افریقہ میں پانی میں بڑی تیزی کےساتھ ترقیات کا کلیدی مسئلہ بنتا جارہا ہے ۔ یہ خطہ ساری دنیا میں آبادی میں اضافے کی بلند ترین اوسط شرح رکھنے والے علاقوں میں ایک ہے۔جبکہ یہاں قدرتی پانی کی فراہمی قلیل ہے۔یہ خطہ مختلف عقائد رکھنے والی بڑی بڑی مذہبی اقلیتوں کے ساتھ ساتھ تیس کروڑ مسلمانوں کا بھی وطن ہے۔ اس لیے اسلامی تناظر کی تفہیم کو عام کرنا مجوزہ آبی انتظام کی پالیسیوں کےحوالے سے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے مسلمان ممالک اور اس جیسے دیگر ممالک کی پائیدار اور منصفانہ ترقی کی کنجی ہے۔
زیر نظر کتاب ’’ اسلام میں پانی کا انتطام ‘‘ ناصر آئی فاروقی اور اسیت کے بسوا س کی تصنیف ہے اس کتاب میں مجوزہ آبی انتظام کی متعدد پالیسیوں کو اسلامی تناظر میں پیش کیا گی ہے جس میں طلب آب کا انتظام ضائع شدہ پانی کا دوبارہ استعمال اور اضافہ شدہ محصولات کے موضوعات شامل ہیں ۔ یہ کتاب ان مققین کے لیے وسیع تر مکالمے کی راہیں کھولتی ہے جو آبی انتظام کی ایسی پالیسیوں کی نشاندہی کرر ہے ہیں ۔ یہ کتاب ہماری رسمی اور غیر رسمی پالیسیوں اور طور طریقوں پر اثرات کےبارے میں ہمارے علم میں اضافہ کرتی ہے اور اس بصیرت کو بڑے پیمانے پر عوام تک پہنچاتی ہے ۔ اور آبی انتظام کے مختلف پہلوؤں مثلاً پانی کی فروخت یا ضائع شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کےحوالے سے اسلامی نقظۂ نظر کےبارے میں عام غلط فہمیوں کاازالہ کرتی ہے ۔