اسلام میں مذہبی رواداری ( سید صلاح الدین )
مصنف : سید صباح الدین عبد الرحمن
صفحات: 311
اسلام کے بڑے بڑے محاسن اور خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ دین، رواداری، عفوودرگذر، رحمت، آسانی اور انسانیت کا دین ہے۔ تمام بنی نوع انسان کے لیے یہ دین خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا ہے۔ اسلام کی خوبصورتی حسن اور تاثیر کی بنیاد عفوودرگذر، رحمت وعدل اور بلند ترین اخلاق پر قائم ہے۔ انہی اخلاقِ عالیہ ہی کی بدولت لوگ دینِ اسلام میں جوق در جوق داخل ہوئے۔ دین اسلام کی بلندترین بے مثال اخلاقی، عقدی اور ایمانی اقدار کی بناء پر یہ لوگوں میں مقبول ہوا۔ اسلام کی بلند ترین اور لوگوں کے دلوں پر اثر انداز ہونے کے لحاظ سے گہری ترین قدروں میں سے یہ بھی ہے کہ عفوودرگذر اور رواداری کو اپنایا جائے۔ اسی لیے قرآن و حدیث میں بے شمار اور مسلسل نصوص شرعیہ بیان ہوئی ہیں جو انسان کو اس عظیم اسلامی خوبی سے متصف ہونے پر ابھارتی ہیں۔ نبی کریم ﷺکی حیات طیبہ میں اس کی عملی مثالیں ملتی ہیں تاکہ دین الٰہی کا روشن چہرہ لوگوں کے سامنے واضح ہو جائے۔ صحابہ کرام، تابعین عظام آج تک اور قیامت تک آنے والے لوگوں نے یہ خوبی آپﷺکی حیات طیبہ سے ہی سیکھی ہے۔ اسلام نے دوسرے مذھب کے پیرؤوں کے ساتھ رواداری کی بڑی فراخ دلی کے ساتھ تعلیم دی ہے ۔ خاص طورپر جو غیر مسلم کسی مسلمان ریاست کے باشندے ہوں ، ان کے جان ومال ، عزت وآبرو اور حقوق کے تحفظ کو اسلامی ریاست کی ذمہ داری قراردیا ہے ۔ اس بات کی پوری رعایت رکھی گئی ہے کہ انہیں نہ صرف اپنے مذھب پر عمل کرنے کی آزادی ہو ، بلکہ انہیں روزگار ، تعلیم اور حصولِ انصاف میں برابر کے مواقع حاصل ہوں ، اُن کے ساتھ حسن ِ سلوک کا معاملہ رکھا جائے اور ان کی دلآزاری سے مکمل پرہیز کیا جائے ۔ زیر تبصرہ کتاب” اسلام میں مذہبی رواداری “انڈیا کے معروف عالم دین سید صباح الدین عبد الرحمن صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اسلام کی مذہب رواداری پر گفتگو کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس عظیم خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 7 |
تمہید | 18 |
تبلیغ اسلام کی نوعیت | 25 |
تبلیغ میں آلام مصائب | 27 |
اسلام کی راہ میں صحابہ کرام کےمصائب | 28 |
ہجرت | 34 |
غزوات جارحانہ تھے یامدافعانہ | 35 |
فتح مکہ | 52 |
اشاعت اسلام | 55 |
تبلیغ کی کامیابی کابڑا سبب | 58 |
رسول اللہ ﷺ کے پیرووں کی جان نثاری | 59 |
اصلی اسلامی تعلیمات | 62 |
آسمانی کتابوں کی صداقت پر ایمان | 63 |
دنیاکی قوموں کےساتھ رویہ | 65 |
روادارسی میں رسول اکرم ﷺ کااسوہ حسنہ | 67 |
یہود اورمسلمان | 68 |
رسول اللہ ﷺ اوریہود | 69 |
رسول اللہ ﷺ اورعیسائی | 79 |
دعوتی خطوط میں نرمی | 81 |
سفراء کےساتھ رواداری | 83 |
روادارسی کامفہوم | 83 |
اسلام کی لڑائیاں | 84 |
انسانیت کوسلام کاپیغام | 86 |
لڑائیوں کےلیے اسلامی قانون جنگ وصلح | 89 |
جہاد | 94 |
سپہ سالاری کامثالی نمونہ | 95 |
صحابہ کرام کااسوہ حسنہ | 97 |
حضرت ابوبکرصدیق ؓ کی رواداری | 97 |
حقوق انسانیت کی حمایت | 98 |
عفوودرگذرکی مثالیں | 98 |
جنگ میں انسانی رحمدلی | 99 |
غیر مسلموں کےحقوق کی نگہبانی | 99 |
نجران کےعیسائیوں کومراعات | 100 |
عہد صدیقی میں عیسائی مذہب کااحترام | 101 |
حضرت عمرفاروق کی روارداری | 114 |
حضرت عثمان ؓذی النورین کی روراداری | 114 |
حضرت علی ؓ کی مذہبی روارداری | 115 |
اصلی اسلامی تعلیمات | 117 |
عیسائیوں کی عدم روادای | 119 |
رومۃ الکبری کی عدم رواداری | 119 |
ساتویں صدی عیسوی میں عیسائیوں کےمظٰالم | 123 |
اسلام کاعروج | 124 |
خلافت راشدہ اوورمی | 124 |
بنوامیہ اوررومی | 129 |
بنواامیہ کی علمی روادرای | 129 |
سسلی میں مسلمانوں کی حکومت | 130 |
اندلس کے مسلمان اورعیسائی | 134 |
غرناطہ | 142 |
الحمراء | 145 |
الحمراء کی مسجد | 146 |
اندلس میں عیسائیوں کےمظالم | 147 |
انیوزیشن | 152 |
فرانس کے مسلمانوں پر عیسائیوں کےمظالم | 154 |
رومن امپائر اورعباسی خلفاء | 156 |
شارلمین اورہارون رشید | 159 |
ہارون رشید کی رواداری | 160 |
مامون الرشید کی رواداری | 162 |
معتصم باللہ کی روادرای | 163 |
صقلیہ میں عیسائیوں کےمظالم | 164 |
غیر قوموں کےساتھ عباسیوں کی عام رواداری | 165 |
مقتفی بامراللہ کی رواداری | 167 |
عباسیوں کی علمی رواداری | 171 |
آل سلجوق اورعیسائی | 176 |
الپ ارسلان کی روادراسی | 177 |
صلیبی جنگ | 179 |
صلاح الدین ایوبی کی روادری | 185 |
عیسائیوں کی انتقامی جذبات | 191 |
دولت عثمانیہ اورعیسائی | 192 |
عثمان خان کی خوبیاں | 193 |
اورخان کی رواداری | 194 |
مراہ اول اورمسیحی حکومتیں | 196 |
بایزید اول یلدرم اورشہزادی ڈسپنا | 197 |
بایزید یلدرم کے زمانہ میں صلیبی جنگ | 198 |
محمد اول کی قوت اورکشادہ دلی | 200 |
مراد ثانی کےخلاف مسیحی اتحا د | 201 |
محمد دوم فاتح کی تاتحانہ رواداری | 205 |
بایزید ثانی | 207 |
سلطان بایزید کی برداباری اورروسی سفیر یک بدتمیز ی | 207 |
سقوط قسطنطنیہ کابدلہ اندلس میں | 208 |
سلیم اول کی مقبولیت | 208 |
سلیمان اعظم قانی کی رواداری اورعدل پر وری | 208 |
سلیم ثانی کےخلاف عیسائیو ں کی لڑائیاں | 212 |
مرادثالث کےخلاف ہنگری اور آسٹریا کی جنگ | 212 |
محمد ثالث کےخلاف عیسائی | 213 |
حکومتوں کی محاذ آرائی | 213 |
احمد اول سےعیسائیوں کی چھیڑچھاڑ | 213 |
مصطفی اول وعثمانی ثانی کےزمانہ میں | 213 |
انتشار پھیلانے کی کوشش | 213 |
مراد اربع کی تعمیری کو شش | 214 |
ابراہیم کے زمانہ میں عیسائیوں | 214 |
کی انتقامی کاروائیاں | 214 |
محمد رابع کےخلاف عیسائیون کی سازشیں | 214 |
احمد کو پریلی کی رواداری | 217 |
سلیمان ثانی کی روادرای | 217 |
احمد ثانی کےخلاف عیسائیوں کی جارحیت | 219 |
مصطفی ثانی کےخلاف معاندانہ اقدام | 219 |
احمد ثالث کی شرافت اخلاف کے خلاف عیسائیون کاتعصب | 219 |
محمد اول کی قسطنطنیہ پر قبضہ کرنےکی کوشش | 221 |
عثمان ثالث کاشریفانہ رویہ | 222 |
مصطفی ثالث کےخلاف پر فریب ریشہ دوانیاں | 222 |
عبدالحمید اول کے خلاف روس ی | 222 |
ملکہ کیتھرائن کےمنصوبے | 224 |
سلیم ثالث کےزمانہ میں ملکہ کیتھرائن کاخواب اورعیسائی حکومتوں کی دشمنی | 224 |
مصطفی رابع کےعہد میں یورپ سے ترکوں کےخراج کی کوشش | 231 |
محمود ثانی سے نپولین کی غداری اورعیسائی حکومتوں کی تخریبی کارروائیاں | 231 |
سلطان عبدالمجید خان کی حکومت | 238 |
سلطان عبدالعزیز | 344 |
برطانوی سامراجیت کاعروج | 244 |
روس کی سامراجیت | 245 |
بلقان میں بغاوت کرانے کی کوشش | 246 |
سلطان مراد خامس | 248 |
سلطان عبدالحمید خان ثانی کی مذہبی رواداری | 248 |
عیسائیوں کی مخالفت | 253 |
طرابلس کاحملہ | 253 |
بلقان کی جنگ | 254 |
جنگ عظیم اول | 254 |
ترکوں کےکارناموں پر ایک نظر | 257 |
مسیحی عورتوں کی سازش | 263 |
ترکوں کی خوبیاں | 265 |
ترکوں کاتمدن | 268 |
قدرت کاانتقام | 269 |
عیسائیوں سے قدرت کاانتقام | 270 |
مسئلہ فلسطین | 271 |
ہندوستان کی مغلیہ سلطنت اورعیسائی | 280 |
عیسائیوں کی اصلسی فطرت | 288 |
عیسائی حکمرانوں کےمظالم | 289 |
پاپا ئیت | 292 |
تتمہ | 298 |