اسلام میں آزادی کا تصور
مصنف : ابو الکلام آزاد
صفحات: 117
دنیا کے بہت سے الفاظ اور اصطلاحات کی طرح “آزادی ” کا مفہوم بھی اسلامی لغت میں اس مفہوم سے بہت مختلف ہے جو دنیا کی دوسری قومیں اس لفظ سے سمجھتی ہیں۔مسلمانوں کے نزدیک آزادی کا مفہوم یہ ہے کہ انسان اللہ کے سوا ہر اطاعت اور بندگی سے آزاد ہو جائے۔یہاں تک کہ خود اپنے نفس،اپنی خواہشات اور اپنی قوم کی حاکمیت کا کوئی پھندا بھی اس کی گردن میں باقی نہ رہے۔ زیر تبصرہ کتاب” اسلام میں آزادی کا تصور “دراصل مولانا ابو الکلام آزاد کے ان مقالات کا مجموعہ ہے جو “الہلال” میں دور اول میں شائع ہوتے رہے۔آپ نے اس کتاب میں اسلام کے تصور آزادی کے بارے میں بحث کی ہے۔آپ کے نزدیک قوم کے نظام اخلاق ونظام عمل کے لئے اس سے زیادہ کوئی خطرناک امر نہیں کہ موت کا خوف،شدائد کا ڈر،عزت کا پاس،تعلقات کے قیود اور سب سے آخر قوت کا جلال وجبروت ،افراد کے افکار وآراء کو مقید کر دے۔ان کا آئینہ ظاہر ،باطن کا عکس نہ ہو۔ان کا قول انکے اعتقاد قلب کا عنوان نہ ہو،اور ان کی زبان ان کے دل کی سفیر نہ ہو۔آپ کے نزدیک اخلاق کی جان حریت رائے،استقلال فکر اور آزادی قوم ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | ||
فہرست مندرجات | ||
پیش لفظ افضل حق قرشی | 5 | |
الحریت فی الا سلام | 9 | |
ایک دوسراگروہ | 14 | |
نظام حکومت اسلامیہ | 17 | |
ظہر الفسا دفی البر والبحر | 18 | |
تاسیس اصلاحات حکومت | 22 | |
نطام جمہوریہ | 23 | |
حکومت جمہورکی ملک ہے وہ | ||
ذاتی یا خاندانی ملک نہیں | 23 | |
تمام اہل ملک کے مراتب حقوق | ||
قانون اور قواعد مملکت میں مساوی ہیں | 25 | |
جبلہ بن ایہم الغسانی | 27 | |
خو د آنحضرت ﷺ کا اسو ہ حسنہ | 28 | |
غلام اور آقا | 28 | |
صحابہ کا طر ز عمل | 29 | |
مساوات قانونی کی ایک مثال وحید | 30 | |
خلیفہ اول کا اعلان اور مساوات | ||
کاتخیل عمومی | 32 | |
نظا م جمہورکا تیسرارکن | 33 | |
حضرت امیر کی تصریح | 34 | |
یزید کی خلافت سے انکار | 35 | |
بنو امیہ | 36 | |
طریق بیعت بقیہ شوری ہے | 36 | |
فقہا و متکلمین | 37 | |
عام کتب عقائد موجودہ | ||
اور نطام حکومت اسلامیہ | 39 | |
دوسری بحث | ||
مساوات حقوق و مال | 41 | |
انک لعلیل خلق عظیم | 41 | |
خلیفئہ وقت کے مصارف | 43 | |
شاہ انگلستان کی تنخواہ | 45 | |
شہنشاہ جرمنی | 46 | |
حنیفہ اسلام کے مصارف | 46 | |
حضرت معاذ کی تصریح اور | ||
خلافت اسلامی کی اصلی تصویر | 46 | |
شرک فی الصفات | 48 | |
ماضی و حال | 49 | |
توطیہ مباحث ا ٓیت اور | ||
مبا حث گذ شتہ پر ایک اجمالی نظر | 52 | |
مبادی حریت | 57 | |
حقوق انسانی کا یورپ میں اعلان | 58 | |
احکام اسلامیہ و نظام خلافت راشدہ | 64 | |
یورپ کی ناکامیاب جستجو ئے مقصد | ||
اور انقلاب فرانس کی ناکامی | 66 | |
رجوع بہ مباحث بقیہ | 70 | |
حریت اور حیات اسلامی | 71 | |
قرآن حکیم کی تصریحات | 71 | |
تسامح اور قول حق | 73 | |
ایک شبہ کا ازالہ | 74 | |
حریت رائے اور قول حق کی تعریف | 76 | |
ہر مسلمان کو فطر تا آ راد گو اور | ||
حق پرست ہوناچاہیے | 76 | |
ہرمسلم خدا کا گواہ صادق ہے | 77 | |
ادائے شہادت ربانی اور | ||
حریت رائے ایک شے ہے | 77 | |
موانع حق گوئی | 80 | |
ناجائز حسن اعتقاد | 80 | |
محبت باطل | 82 | |
خوف | 84 | |
طمع | 85 | |
عداوت | 88 | |
کلاصئہ مطالب | 89 | |
احادیث و آثار | 91 | |
سوسائٹی او رامر بالمعروف | 91 | |
رستبازی کی ہیبت اور خدا کا ڈر | 92 | |
فرد کی محبت اور قوم سے عداوت | 93 | |
کشتی کی تمثیل | 94 | |
امم گذشتہ اور عذاب الہیٰ | 95 | |
امر بالمعروف اور رشتہ الٰہی | 98 | |
مقد س پیشن گوئی | 101 | |
الیٰ جہاد فی سبیل اللہ | 102 | |
اقسام جہاد | 103 | |
واعظ و خطب ۔ الحریت فی الا سلام | 106 |