اسلام کا قانون اراضی
مصنف : نصرت علی اثیر
صفحات: 128
زراعت اور انسان کا رشتہ آفرینش انسانی سے شروع ہو جاتا ہے۔اگر غور کیا جائے تو لا تقربا من ھذہ الشجرۃ کا اشارہ اس طرف ہے کہ زراعت کی طرف رغبت انسانی فطرت میں شدت کے ساتھ موجود ہے اور مطلوب یہ ہے کہ زراعت کی یہ شدید رغبت دائرہ رضا الہی کے اندر محدود رہے۔یہ آیت انسانی تاریخ میں زراعت اور شجر کاری کا تعین بھی کرتی ہے۔یعنی انسان کے وجود میں آنے سے پہلے درخت موجود تھا۔گویا انسان نے جو سب سے پہلا مشاہدہ کیا وہ زمین کے روئیدگی کے عمل کا مشاہدہ تھا۔انسان کی جسمانی بقاء کا دارومدار بھی کلی طور پر زراعت پر ہے۔کیونکہ جسمانی بقاء کے لئے نباتات از بس ضروری ہیں۔انسان آج کے دور کا ہو یا قبل از تاریخ کا کسی نہ کسی طرح زراعت سے وابستہ ضرور رہتا ہے۔انبیاء کرام علیھم السلام کی تعلیمات میں زراعت کے بارے میں واضح تعلیمات موجود ہیں۔پاکستان بننے کے بعد زراعت میں بھی کچھ نئے مسائل پیدا ہوئے ،مثلا متحدہ ہندوستان میں مسلم ملکیت کی زمینوں کے بارے میں الجھن تھی کہ یہ خراجی ہیں یا عشری؟ زیر تبصرہ کتاب ” اسلام کا قانون اراضی “محترم نصرت علی اثیر صاحب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے عشر کے انہی مسائل کااسلامی حل بیان کیا ہے۔یہ کتاب مرکز تحقیق دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری کے زیر اہتمام تیار کی گئی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | ||
تقدیم | 7 | |
پیش لفظ | 9 | |
باب اول زراعت : تاریخی پس منظر | 10 | |
زراعت کا لغوی و اصطلاحی مفہوم | 10 | |
افزائش نسل انسانی اور زراعت | 11 | |
پیدواری فصلیں اور پھل دار پودے | 15 | |
کمال | 16 | |
کپاس | 16 | |
پھل | 17 | |
کیلا | 17 | |
ناریل | 18 | |
مذاہب قدیم میں زراعت کا تصور | 18 | |
زراعت اور طلو ع اسلام | 28 | |
باب دوم | 35 | |
ررعی اصلاحا ت عہد نبوی میں | 35 | |
عقائد کی اصلاح | 35 | |
اخلاقی اقدار کا حیاء | 38 | |
خوف آخرت | 44 | |
فضیلت زراعت کا اجا گر کرنا | 50 | |
تنظیم معاشرہ | 55 | |
پرورش حیوانات | 56 | |
ثحم کسی اور رزعی تحقیق | 58 | |
رز قرضے | 59 | |
نطام ا ٓب پاشی کی ترقی | 60 | |
اصلاح قوانین ملکیت زمین | 62 | |
اصلاح قوانین مزارعت | 65 | |
رزعی لگان | 73 | |
بند و بست اراضی اور رزعی بستیاں | 78 | |
باب سوم : خلفائے راشد ین کے دور میں زراعت | 79 | |
عہد صدیقی میں رزعی اصلاحات | 79 | |
قابل قبول رزعی نظام اور فتوحات | 80 | |
صوبہ جاتی تقسیم | 81 | |
بیت المال کا قیام | 82 | |
عمال کے ہدایت نامے | 83 | |
محاصل کی شرح کا تقرر | 83 | |
کاشت پر داخت کیلئے قطا ئع کی بخشی اور لگان کر تقرر | 84 | |
زرعی طبقات کی دلجوئی | 85 | |
گھر یلو دستکاریوں کی تر ویج | 86 | |
عہد فاروقی کی رزعی اصلاحات | 87 | |
صیغہ محاصل کی نتظیم نو | 88 | |
مردم شماری | 88 | |
خراج کا تقرر | 88 | |
زمین کی پیمائش | 88 | |
جاگیربخشی | 59 | |
بند و بست اراضی | 90 | |
بے اباد رنینوں کی ا ٓباد کاری کی تحریک | 91 | |
بیت المال | 92 | |
نظامت نافعہ ( محکمہ رفاہ عامہ) | 93 | |
تعلیم و نظریاتی تربیت | 93 | |
عہد عثمانی میں رزعی اصلاحات | 94 | |
عمال کے کاموں کی نگرانئ | 94 | |
اصحاب فے کے وظائف میں اضافہ | 95 | |
بند مہروز کی تعمیر | 95 | |
ذمی کاشتکاروں کی داد رسی | 96 | |
دور عثمانی کا زرعی معاشرہ | 96 | |
عہد علوی کی زرعی اصلاحات | 97 | |
عمال کی تبدیلی | 97 | |
مالگزاری کا انتظام | 100 | |
رفاہ عامہ کے اقدامات | 101 | |
گھوڑوں کی تجارت پر زکواہکا استثناء | 101 | |
باب چہارم ؛ممالک محروسہ کا نظام زراعت اور فتوحات اسلامی | 102 | |
باب پنجم : احکام اراضی | 114 | |
ملکیت زمین اور ملکیت کا مفہوم | 114 | |
ملکیت کا تصور اسلام میں | 114 | |
آثار ملکیت | 114 | |
اسلام اور جاگیر داری | 114 | |
جاگیر داری کی قباحتیں | 114 | |
اصلاح احوال | 114 | |
معاشرتی عدل کے اقدامات | 114 | |
انتظامیہ کی تطہیر | 114 | |
نئے بند وبست اراضی کی ضرورت | 114 | |
مزار عین کےلیے مراعات | 114 | |
سیاسی نظام میں تبدیلی | 114 | |
زراعت و مزارعت | 114 | |
خود کا شتکاری کی فضیلت | 114 | |
مزارعت | 114 | |
مزارعت کی نا جائز شکلیں | 114 | |
مزارعت کی جائز صورتیں | 114 | |
ائمہ دین اور مزارعت | 114 | |
آب پاشی | 114 | |
ذرائع آب کی حریم | 114 | |
انفرادی اجتماعی حق ملکیت | 114 | |
ضمیمہ : ۔رسائل و کتب برائے مطالعہ | 115 |