اسلام انسانی حقوق کا پاسبان
مصنف : سید جلال الدین انصر عمری
صفحات: 174
حقوق ِانسانی کے سلسلہ میں اسلام کا تصور بہت ہی واضح اور اس کا کردار بالکل نمایاں ہے ۔ اس نے فرد اور جماعت اور مختلف سطح کے افراد اور طبقات کے حقوق کا تعین کیا اور عملاً یہ حقوق فراہم کیے ۔ جن افراد اور طبقات کے حقوق ضائع ہور ہے تھے ان کی نصرت وحمایت میں کھڑا ہوا اور جو لوگ ان حقوق پر دست درازی کر رہے تھے ان پر سخت تنقید کی اور انہیں دنیا اورآخرت کی وعید سنائی ،معاشرہ کو ان کے ساتھ بہتر سلوک کی تعلیم وترغیب دی۔ قرآن مجید انسانی حقوق کی ان کوششوں کی اساس ہے اور احادیث میں ان کی قولی وعملی تشریح موجود ہے ۔قرآن وحدیث کا اندازِ بحث ونظر مروجہ قانونی کتابوں کا سا نہیں ہے۔کسی حق کو جاننے کےلیے پورے قرآن اور ذخیرۂ حدیث کودیکھنا چاہیے۔ فقہاء کرام او رماہر ین شریعت نے تفصیل سے اس پر غور کیا ہے اور حقوق کےتعین کی اپنے دور کےحالات وظروف کے لحاظ سے کوشش کی ہے ۔ اسلامی قانون کے سمجھنےمیں اس سے بڑی مدد ملتی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام انسانی حقوق کا پاسبان‘‘انڈیا کے ممتاز عالم دین محترم مولانا سید جلال الدین عمری ﷾ کی تصنیف ہے ۔موصوف ایک جید عالم دین ،بہترین خطیب، اورممتاز مصنف کی حیثیت سےمعروف ہیں ۔ قرآن وسنت کا گہرا علم رکھتے ہیں ۔ موضوع کا تنوع،اسلوب کی انفرادیت، طرزِ استدلال کی ندرت اور زبان وبیان کی شگفتگی ان کی نمایاں خصوصیات ہیں ۔موصوف مختلف موضوعات پر دودرجن سےزائد کتب کےمصنف ہیں ۔کتاب ہذا میں مصنف نے بڑے عالمانہ انداز میں انسانی حقوق اور اس کےتاریخی پس منظر کا معروضی مطالعہ کر کے اس کے بنیادی تصورات کو واضح کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
پیش لفظ | 7 | |
انسانی حقوق کا تصور ( تاریخی پس منظر | 11 | |
بنیادی تصورات | ||
بنیادی تصورات | 21 | |
اللہ خالق ومالک ہے | 22 | |
انسان کا وجود اللہ کی مشیت کے تابع ہے | 23 | |
کائنات سےاستفادہ کا ہر شخص کوحق ہے | 25 | |
انسان صرف ایک خدا کا بندہ ہے | 26 | |
مذہبی غلامی کا جواز نہیں ہے | 28 | |
انسان محرتم ہے | 29 | |
اللہ فرماں روائے حقیقی ہے | 31 | |
اجتہاد کا حق حاصل ہے | 34 | |
اخلاق اور قانون کا تعلق | 35 | |
خدا کے سامنے جواب دہی کا احساس | 36 | |
فرد کے شخصی اورذاتی حقوق | ||
زندہ رہنے کا حق | 40 | |
حق مساوات | 44 | |
عدل و انصاف کا قیام | 47 | |
قانون کی برتری | 51 | |
ریاست حقوق کی نگراں ہے | 53 | |
کسی کو غلام نہیں بنایا جاسکتا | 54 | |
کسی کو ناحق سزا نہیں دی جاسکتی | 55 | |
عزت و آبرو کاحق | 56 | |
سفر کا حق | 58 | |
مظلوم کاحق | 59 | |
بنیادی ضروریات کی تکمیل کاحق | ||
معاشی جدوجہد | 62 | |
لباس | 64 | |
مکان | 65 | |
خادم اور سواری | 67 | |
معاشی خوش حالی | 67 | |
حکومت کی ذمہ داری | 69 | |
سماجی و معاشرتی حقوق | ||
فکر کی آزادی | 74 | |
عمل کی آزادی | 76 | |
اظہار خیال کی آزادی | 78 | |
خاندان بسانے کا حق | 80 | |
نجی زندکی میں عدم مداخلت | 82 | |
ملک وملت کی خدمت کا حق | 86 | |
تنقید اور اصلاح کا حق | 88 | |
کم زور افراد اور طبقات کے حقوق | ||
عورت کے حقوق | 92 | |
بیوی کے حقوق | 93 | |
بیوہ کے ساتھ حسن سلوک اور اس کےحقوق | 95 | |
یتیموں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کےحقوق | 96 | |
غلاموں اور محکوموں کے ساتھ حسن سلوک اوران کےحقوق | 102 | |
محتاجوں اور مسکینون کےساتھ حسن سلوک اور ان کےحقوق | 106 | |
ضعیفوں کےساتھ حسن سلوک اور ان کے حقوق | 108 | |
معذور کےاخلاقی اور قانونی حقوق | ||
صبر کی تلقین | 113 | |
ذمہ داریوں میں تخفیف | 113 | |
صلاحیتون کا اعتراف | 116 | |
معذور دہرے اجر کا مستحق ہے | 119 | |
معاشرے کی ذمہ داری | 120 | |
حسن سلوک کیا جائے | 122 | |
دل جوئی کی جائے | 124 | |
بدسلوکی نہ کی جائے | 126 | |
پاگل غیر مکلف ہے | 127 | |
پاگل سےمتعلق بعض احکام | 128 | |
کم زور عقل والوں کی رعایت | 129 | |
دفاع کا حق | ||
دفاع میں جان دینا شہادت ہے | 133 | |
اپنی ذات کا دفاع | 136 | |
کیا اپنی کا دفاع واجب ہے؟ | 136 | |
مال کا دفاع | 137 | |
کیا مال کا دفاع واجب ہے ؟ | 139 | |
عفت و عصمت کا دفاع | 141 | |
دفاع میں تعاون | 142 | |
دفاع کرنے والے پر حملہ آور کےنقصان کی ذمہ داری نہیں ہے | 145 | |
دفاعی اقدام میں الاسہل فالاسہل کے اصول | 148 | |
کسی بھی اقدام کا فیصلہ حالات کےتحت ہو گا | 150 | |
دفاعی اقدام کے لیے ثبوت چاہیے | 151 | |
خلاصہ بحث | 153 | |
مذہب کی آزادی کا حق | ||
عقیدہ اور مذہب کے لیے جبر کی اجازت نہیں ہے | 156 | |
اللہ کے رسولوں کا احترام | 161 | |
ذمیوں کے حقوق | 162 | |
شخصی قوانین پر عمل کاحق | 163 | |
مذہب پر گفتگو ہوسکتی ہے | 163 | |
مذہب پر گفتگو کےحدود | 164 | |
کتابیات |