اسلام اور نصرانیت
مصنف : محمد ادریس کاندھلوی
صفحات: 483
اسلام دین توحید ہے، اللہ نے محمد ﷺ کو اس دین کے ساتھہ مبعوث فرمایا، اور دونوں مخلوقات (جن و انس) پر اس میں داخل ہونا فرض قرار دیا، ارشاد فرمایا: ﴿ وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٨٥﴾…آل عمران اور جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کا طالب ہوگا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا۔جہاں تک نصرانیت کا تعلق ہے تو وہ بھی بنیادی طور پر وہی دین ہے جس کے ساتھ اللہ نے اپنے نبی اور رسول حضرت عیسیٰ ؑ کو مبعوث فرمایا تھا، نصرانیت بھی اصولی طور پر توحید ہی کی دعوت ہے جس کی طرف تمام انبیاء و رسل نے اپنی امتوں کو دعوت دی تھی، البتہ نصرانیوں نے اللہ کے دین میں تبدیلی اور تحریف کردی، چنانچہ انہوں نے اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک کرلیا، اور اس کی طرف بیوی اور بچہ منسوب کیا، جبکہ اللہ تعالیٰ ان ظالموں کے قول سے بلند و بالا ہے۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’ اسلام اور نصرانیت‘‘استاذ العلماء،شیخ الحدیث و والتفسیر حضرت مولانا محمد ادریس صاحب کاندھلوی 1900ءمیں کاندھلہ میں پیدا ہو ئے اور 26 /جولائی 1974ء کو لاہور میں واصل الی الحق ہو ئے ۔ مصنف قربیی دورکے ان نامورمستند علماء میں شامل ہیں جن کے تلامذہ اور جن کی تصانیف آج بھی مشعل ِراہ ہیں۔ اور آپ حضرت علامہ انور شاہ کشمیری اور دوسرے اکابر علماء کے تلمیذ خاص تھے۔ انکی یہ کتاب سات کتابوں کا مجموعہ ہے۔کاندھلوی صاحب نے اپنی اس کتاب میں اسلام اور عیسائیت نیز مرزائیت سے متعلق علمی مباحثیں کی ہیں۔لہٰذا یہ کتاب عیسائیت اور مرزائیت کے اعتراضات کے رد میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ ایڈیشن میں حسب ذیل تجاویز کو مد نظر رکھا جائے تو کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا: بہت ساری جگہوں پر حوالہ جات ناقص ہیں، انھیں مکمل کیا جائے۔ اکثر حوالے فٹ
عناوین | صفحہ نمبر |
اسلام اورنصرانیت | 13 |
عیسائیوں کاایک اعتراض اوراس کاجواب | 19 |
توحید | 21 |
نصاری کاعقیدہ | 23 |
اسلام کاعقیدہ | 25 |
صفات باری عزاسمہ | 27 |
عیسائی مذہب کی بناءپرشان خداوندی کانمونہ | 36 |
ایک شبہ اوراس کاازالہ | 37 |
طریقہ امتحان | 37 |
صفات خداوندی کےمتعلق عہدعتیق کانمونہ | 38 |
صفات انبیاء | 41 |
مسئلہ نجات | 44 |
قرآن کریم کاتوریت وانجیل سےتقابل | 47 |
شریعت محمدیہ کاشریعت موسویہ وعیسویہ سےتقابل | 56 |
سرورعالم نبی اکرم ﷺ کےافضل الانبیاءاورخاتم النبیین ہونےکاعقلی ثبوت | 64 |
سرورعالم سیدنامحمدرسول اللہﷺکی افضیلت پرعیسائیوں کاایک اعتراض اوراس کاجواب باصواب | 68 |
مسیحی علماءسےایک محمدی عالم کےچندسوالات | 78 |
احسن الحدیث فی ابطال التلیث | 83 |
توحیدفی التثلیث وتثلیث فی التوحیدکاخلاف عقل ہونا | 89 |
پادریوں کی طرف سےاقانیم ثلاثہ کی تاویل اواراہل اسلام کی طرف سے اس کاجواب | 92 |
ایک عجیب حکایت | 100 |
معاذاللہ،معاذاللہ کیاخداتعالیٰ مجسم ہوسکتاہے؟ | 103 |
اسلام کاعقیدہ | 103 |
نصاری کاعقیدہ | 103 |
عقیدہ تجسیم کےبطلان کےدلائل | 105 |
فصل:ادلہ ابطال تثلیث | 111 |
نبی اکرمﷺ کامناظرہ نصاری کےساتھ | 120 |
توحیدازصحف انبیاءکرام علیہم الصلاۃ والسلام | 130 |
توحیدازاقوال حضرت مسیح علیہ الصلاۃ والسلام | 134 |
ابطال ادلہ الوہیت | 135 |
صدائے اسلام | 142 |
حضرت عیسی کےمتعلق اسلام کاعقیدہ | 147 |
السوال العجیب فی الرد علی اہل الصیل | 152 |
المجنون فنون | 158 |
القول المحکم فی نزول عیسی بن مریم | 163 |
مرزائیوں سےمخلصانہ وہمدردانہ استدعاء | 167 |
حضرت مسیح کوحوارین کواپنےنزول کی بشارت | 169 |
اجماع امت | 171 |
مرزاغلام احمد کااقرار واعتراف | 171 |
احادیث نزول عیسی بن مریم | 172 |
مرزائیوں کی تحریف | 180 |
عدالت کی ایک نظیر | 181 |
احادیث نزول کاتواتر | 182 |
مرزائے قادیان کی جسارت | 183 |
مسیح موعود کی صفات اورعلامات | 184 |
مرزائیوں سےایک سوال | 185 |
مرزائیوں سے ایک اورسوال | 186 |
مرزاصاحب کااپنےاقرارکےبموجب کاذب ہونا | 191 |
ضمیمہ حضرت عیسی ؑ کےبعد شریعت محمدیہ کااتباع کریں گے | 195 |
حضرت عیسیکواحکام شریعت کاعلم کس طرح ہوگا | 197 |
ظہورمہدی | 203 |
حضرت عیسی اورمہدی اوردوشخص ہیں | 205 |
ایک شبہ اوراس کازالہ | 208 |
مرزاکامہدی ہونامحال ہے | 209 |
لطائف الحکم فی اسرارنزول عیسی بن مریم | 213 |
جناب مسیح بن مریم کو نزول من السماءاورقتل دجال کےلیےخاص کیوں کیاگا | 220 |
دجال اس امت میں کیوں ظاہرہوگا | 225 |
ایک شبہ اوراس کاازالہ | 227 |
الاعلام بمعنی الکش والوحی والالہام | 233 |
کشف | 233 |
الہام | 233 |
وحی | 234 |
وحی اورالہام میں فرق | 234 |
وحی رحمانی اوروحی شیطانی میں فرق | 235 |
صوفیہ کےشطحیات | 238 |
الہام کاحکم شرعی | 238 |
مرزاصاحب کےاپنےلہام پرخودبھی یقین نہ تھا | 242 |
اسلام اورمرزائیت کااصولی اختلاف | 245 |
مرزائیوں کےنزدیک بھی اسلام اورمزائیت کااختلاف اصول ہے | 247 |
امت محمدیہ میں سب پہلااجماع | 249 |
قتل مرتدکےمتعلق مرزائی خلیفہ اول حکیم نورالدین کافتوی | 251 |
قادیانیوں کوحج بیت اللہ کی ممانعت کی وجہ | 251 |
قائداعظم کامذہب | 252 |
تمام روئےزمین کاکلمہ گومسلمان مرزائیوں کےنزدیک کافراورجہنمی اورہیں | 253 |
مرزاصاحب پرمستقلاصلاۃ وسلام کی فرضیت | 259 |
چودھری ظفراللہ کاسلام ٹریکٹ | 259 |
ایک ضروری گذارش | 261 |
خاتمہ کلام | 263 |
بشائرالنبیین بظہورخاتم الانبیاءوالمرسلین | 265 |
تقریظ حضرت مولانا محمدانورشاہ صاحب | 267 |
تقریظ حضرت علامہ شبیراحمد عثمانی | 268 |
بشارت اول | 277 |
اہل کتاب کی ایک تحریف کاذکر | 279 |
بشارت دوئم | 288 |
فائدہ جلیلہ | 291 |
بشارت سوم | 294 |
بشارت چہارم | 298 |
بشارت پنجم | 299 |
بشارت ششم | 299 |
بشارت ہفتم | 303 |
بشارت ہشتم | 318 |
بشارت نہم | 321 |
بشارت دہم | 323 |
بشارت یازدہم | 323 |
بشارت دوازدہم | 323 |
بشارت سیزادہم | 324 |
بشارت چہاردہم | 324 |
بشارت پانزدہم | 325 |
بشارت شانزدہم | 333 |
بشارت ہفدہم | 334 |
بشارت ہشت دہم | 339 |
عاتکہ بنت عبدالمطلب کاخاب | 341 |
بشارت نوازدہم | 342 |
بشارت سبت ویکم | 345 |
لفظ قلیط کی تحقیق | 348 |
نصار ی کےچندشبہات واہام اوران کاازالہ | 361 |
بشارت بست دوم | 363 |
بشارت بست سوم | 364 |
بشارت بس وچہارم وپنجم | 367 |
گذارش مولف | 370 |
کلمۃ اللہ فی حیات روح اللہ | 373 |
تقریظ حضرت مولاناسیدمحمدانورشاہ صاحب | 375 |
تقریظ حضرت علامہ شبیراحمدصاحب | 376 |
تمہید | 379 |
تحدیث بالنعمۃ | 381 |
مقدمہ | 383 |
حیات عیسیکی پہلی دلیل | 391 |
فائدہ | 398 |
ایک شبہ کاازالہ | 399 |
حیات عیسی کی دوسری دلیل | 408 |
ایک وہم کاازالہ | 412 |
حیات عیسیکی تیسری دلیل | 325 |
لفظ توفی کی تحقیق | 427 |
حضرت عیسی کےبارےمیں حضرت ابن عباس کی تصریحات | 445 |
ایک وہم اورا سکا ازالہ | 459 |
حیات عیسیکی چوتھی دلیل | 460 |
حیات عیسی کی پانچویں دلیل | 461 |
حیات عیسیکی چھٹی دلیل | 463 |
حیات عیسیکی ساتویں دلیل | 463 |
حیات عیسیکی آٹھویں دلیل | 464 |
حیات عیسی کی نویں دلیل | 464 |
حیات عیسی کی دسویں دلیل | 465 |
ایک ضروری تنبیہ | 467 |
حیات عیسی پراجماع امت | 469 |
رفع الی السماءاورنزول من السماءالی الارض کی حکمت | 471 |
حضرت عیسی رسول بھی ہیں اورصحابی بھی ہیں | 474 |