اسلام اور موسیقی پر ’’اشراق ‘‘کے اعتراضات کا جائزہ
مصنف : ارشاد الحق اثری
صفحات: 203
دین اسلام کی بنیاد قرآن مجید اور حدیث وسنت پر ہے۔دین میں کسی چیز کے حلال و حرام یا جائز و ناجائز ہونے کا مدار انہی پر ہے۔جمہور امت اور فقہائے اربعہ رحمتہ اللہ علیہم انہی دلائل کی بنا پر موسیقی کو حرام و ناجائز قرار دیتے ہیں۔بلکہ صحابہ کرام ؓ اجمعین بھی موسیقی اور آلات موسیقی کی حرمت پر متفق ہیں۔لیکن غامدی حلقہ فکر موسیقی کو جائز اور مستحسن گردانتا ہے۔مولانا ارشاد الحق اثری نے ان کی تردید میں ایک کتاب لکھی تھی جس پر اہل اشراق نے مزید اعتراضات جڑ دیے۔زیر نظر کتاب میں انہی دلائل کا مکمل اور مسکت جواب دیا گیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ موسیقی کو جائز ٹھہرا کر یہ حضرات نوجوان طبقے کو خصوصاً افراد امت کو عموماً مغربی تہذیب کے رنگ میں رنگنا چاہتے ہیں۔ان کے گمراہ کن استدلال کا شافی جواب مولانا اثری نے زیر نظر کتاب میں دیا ہے جو لائق مطالعہ ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض ناشر | 7 | |
صحابہ کرام اور جمہور امت موسیقی کی حرمت پر متفق ہیں | 8 | |
غامدی صاحب کا موقف کہ موسیقی مباحات فطرت میں سے ہے | 8 | |
کسی مسئلہ کا جواز قرآن و سنت ہی سے ہو سکتاہے | 8 | |
مسئلہ کے ثبوت کے لیے فطرت کافی نہیں | 9 | |
غامدی صاحب اور دین کے مصادر | 9 | |
کیا قرآن میں موسیقی کا جواز ہے؟ | 12 | |
قرآن کا صوتی آہنگ | 13 | |
قرآ ن سے استدلال اور مبتدعین | 13 | |
کیا نبی ﷺ موسیقی سے لطف اندوز ہوئے تھے؟ | 15 | |
عید پر موسیقی | 17 | |
ہشام بن عروہ پر بحث | 20 | |
ادارہ اشراق کا نیا اصول کہ ایک راوی کی روایت راجح ہے | 23 | |
اس اصول کا جائزہ ،مجموعہ روایت کو دیکھا جائے | 24 | |
ادارہ اشراق کے استدلال کی کجی | 26 | |
گانے والیاں کو ن تھیں؟ | 28 | |
’’عوام الناس‘‘کی غلطی | 35 | |
غنا اور اہل عرب | 37 | |
پہلا اشکال اور اس کا جواب | 37 | |
دوسرا اشکال اور اس کا جواب | 40 | |
تیسرا اشکال اور اس کا جواب | 40 | |
چوتھا اشکال اور اس کا جواب | 41 | |
ایک اور سوال(حدی اور غنا) | 42 | |
اعتراف حقیقت | 44 | |
شادی بیاہ پر موسیقی | 44 | |
اہل اشراق کی ایک اور بے خبری | 47 | |
صحیح ابن ماجہ اور علامہ البانی | 47 | |
جشن پر موسیقی | 49 | |
جشن کیسے منایا جائے؟ | 49 | |
سفر پر موسیقی | 53 | |
اہل اشراق کا دوسرا سوال | 57 | |
دف بجانا لونڈیوں اور بچیوں کا شغل تھا | 57 | |
اہل اشراق کا تیسرا سوال | 59 | |
فن موسیقی | 61 | |
خوئے بدر ابہانہ بسیار | 62 | |
شیطان کی طرف انتساب اس کی شناخت کے لیے کافی ہے | 64 | |
رقص | 70 | |
عذر گناہ بدتر از گناہ | 72 | |
خوش الحانی کی تحسین | 75 | |
ایک اور حیلہ بازی | 77 | |
حرمت موسیقی کے دلائل پر اہل اشراق کی تنقید کا جائزہ | 80 | |
قرآن اور حرمت موسیقی | 82 | |
پہلی آیت | 82 | |
اہل اشراق کی تنقید کا جواب | 82 | |
دوسری آیت | 85 | |
تیسری آیت | 88 | |
چوتھی آیت | 90 | |
احادیث اور حرمت موسیقی | 90 | |
پہلی حدیث | 93 | |
ہشام بن عمار پر جرح کا جواب | 95 | |
روایت کا استدلالی پہلو | 98 | |
دوسری حدیث | 100 | |
اہل اشراق کے اعتراض کا جواب | 101 | |
تیسری حدیث | 107 | |
اہل اشراق کے اعتراض کا جائزہ | 108 | |
چوتھی حدیث | 111 | |
پانچویں حدیث | 111 | |
چھٹی حدیث | 113 | |
گھنٹی آلہ موسیقی ہے | 113 | |
جہمیہ اور معتزلہ کےنقش قدم پر | 117 | |
ساتویں حدیث | 120 | |
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓکا بیان | 126 | |
حضرت عبداللہ بن عباس ؓکا فرمان | 127 | |
اہل اشراق کے مزید خدشات کا جواب | 129 | |
صحیحین کی احادیث کا حکم | 129 | |
ہشام بن عروہ کی روایات | 130 | |
صحیحین میں مدلسین کی روایات | 133 | |
روایت میں راوی کا تصرف | 141 | |
زیادت ثقہ کی بحث | 143 | |
حماد ابو اسامہ ثقہ و ثبت ہیں | 147 | |
ایک اور گھپلا | 148 | |
اسحاق بن راشد کی روایت پر بحث | 149 | |
گانے والیاں کو ن تھیں؟ | 152 | |
اس حدیث پر مزیدبحث | 155 | |
روایت میں راوی کا تصرف | 156 | |
اوراج کے دعویٰ کی حقیقت | 157 | |
زیاوت ثقہ کا حکم | 159 | |
حماد بن اسامہ کا تفرد | 164 | |
کیا صحیح بخاری میں کوئی منقطع روایت ہے؟ | 166 | |
علامہ کشمیری کی عبارت اور اس کا مفہوم | 168 | |
احادیث صحیحین | 171 | |
امام دار قطنی ؒ کے اعتراضات کی نوعیت | 174 | |
ہشام بن عروہ کی روایت | 176 | |
غلطی ہائے مضامین مت پوچھ | 178 | |
کیا اتصال کے لیے ہر روایت میں صراحت سماع ضروری ہے؟ | 179 | |
کیا ہشام مختلط ہیں؟ | 185 | |
کیا ہشام بن عروہ مدلس ہیں؟ | 191 | |
اسحاق بن راشد کی زیادت | 195 | |
گانے والیاں کون تھیں؟ | 196 |