اسلام اور جدید سیاسی و عمرانی افکار
مصنف : ایس ایم شاہد
صفحات: 859
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔اسلام کی اس بے پناہ مقبولیت کا ایک سبب مساوات ہے ،جس سے صدیوں سے درماندہ لوگوں کو نئی زندگی ملی اور وہ مظلوم طبقہ جو ظالموں کے رحم وکرم پر تھا اسے اسلام کے دامن محبت میں پناہ ملی۔ زیر تبصرہ کتاب “اسلام اور جدید سیاسی وعمرانی افکار”علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے استادمحترم ایس ایم شاہد صاحب کی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے اسلام اور جدید سیاسی وعمرانی کا موازنہ کرتے ہوئے اسلام کی روشن تعلیمات کو بیان کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
پیش لفظ | 29 |
باب 1 اسلامک آئیڈیالوجی | 30 |
باب 2 پہلا حصہ اسلام اور جدید سیاسی نظریات اور تحریکات | 47 |
باب 3 مسلم سیاسی افکار کے اہم خصائص | 95 |
باب 4 ریاست اور اس کی ذمہ داریاں | 122 |
باب 5 مسلمانوں کا تصور ریاست | 142 |
باب 6 آئین یا دستور | 158 |
باب 7 قانون | 178 |
باب 8 مقننہ یا مجلس تشریعی | 192 |
باب 9 عدلیہ | 206 |
باب 10 انتظامیہ | 239 |
باب 11 جمہوریت | 293 |
باب 12 قومیت | 325 |
باب 13 سوشلزم یا اشتراکیت | 350 |
باب 14 اشمالیت یا کیمونزم | 390 |
حصہ دوم باب 15 اسلام اور جدید معاشرتی نظریات اور تحریکات | 411 |
باب 16 عظمت انسانی | 423 |
باب 17 انسان کی معاشرتی فطرت | 437 |
باب 18 اسلامی ثقافت | 450 |
باب 19 معاشرتی اداروں کی ماہیت | 470 |
باب 20 خاندان | 478 |
باب 21 تعلیمی ادارے | 500 |
باب 22 مذہبی ادارے | 538 |
باب 23 بازار | 560 |
باب 24 اسلامی معاشرہ | 578 |
باب 25 اسلام کا معاشرتی نظام | 646 |
باب 26 معاشرتی تبدیلیاں | 662 |
باب 27 معاشرتی مسائل | 706 |
باب 28 جرائم | 712 |
باب 29 اسلام کا نظریہ جرم و سزا | 748 |
باب 30 بدنظمی | 777 |
باب 31 خاندانی نظام کا انتشار | 803 |
باب 32 بچوں سے مشقت لینا | 840 |