اسلام اور جدید معاشی تصورات
مصنف : ڈاکٹر نعیم صدیقی
صفحات: 817
یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ اسلامی اقتصادی نظام قرآن وسنت کی گرانمایہ تعلیمات پر مبنی ہے کیونکہ ان کے توسل سے ہی ہدایات ملتی ہیں۔ اس کے اصول پختہ‘ ابدی اور درخشندہ ہیں۔ اگر معاشی نظام ان پر استوار کیا جائے تو اسے دوم واستمرار حاصل ہو گا اور وہ دیگر سب نظاموں پر سبقت لے گا۔ اسلام کا معاشی نظام ایک ایسے ہمہ گیر فلسفہ پر قائم ہے جس کا نام اسلام ہے جو عالمگیر دعوت اور ہمہ گیر انقلاب کا داعی ہے۔ دنیائے انسانی کی صرف معاشی اصلاح وفلاح کا ہی خواہشمند نہیں ہے بلکہ روحانی‘مذہبی‘ اخلاقی‘ سیاسی‘ معاشرتی اور معاشی غرض ہر قسم کی دینی ودنیوی فلاح وبہبود اور رُشد وہدایت کا علمبردار ہے۔معاشی مسائل کے حوالے سے بہت سا کام ہو چکا ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی معاشی مسائل اور اسلام کی تعلیمات کے حوالے سے عظیم کاوش ہے۔ اس میں معاشیات کی تعریف‘ تعارف ودیگر تفصیل نہایت عمدگی کے ساتھ بیان کی گئی ہے۔ اسلامی معاشی اقدار‘ معاشی سرگرمیوں کی اہمیت ونوعیت ‘اسلام میں تقسیم دولت‘انتقال دولت یا ارتکاز دولت کی ممانعت‘اسلام میں معاشی ترقی ومنصوبہ بندی‘اسلامی ریاست کی مالیاتی پالیسی اور معاشی کردار‘ مسلم ریاست کی ذمہ داریاں اور پاکستان کے معاشی مسائل جیسے اہم عناوین کو کتاب کی زینت بنایا گیا ہے۔ حوالہ جات بھی دیے گئے ہیں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ اسلام اور جدید معاشی تصورات‘‘ پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم صدیقی کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
تشکیل نظام کےعوامل | 85 |
سرمایہ داری | 85 |
سرمایہ دارانہ نظام کی اہم خصوصیات | 85 |
سرمایہ دارانہ نظام کی خوبیاں | 88 |
سرمایہ دارانہ نظام کی خامیاں | 90 |
اشتراکیت | 92 |
اشتراکیت کاپس منظر | 95 |
اشتراکیت کی تعریف | 95 |
اشتمالیت | 98 |
دونوں میں فرق | 99 |
مارکس کےتخیل کےاہم نکات | 100 |
تاریخ کی مادی تعبیر | 100 |
طبقاتی چپقلش | 102 |
نظریہ قدرزائد | 105 |
جدلیاتی مادیت | 106 |
سلطنت اورمظالم | 107 |
ہیگل کامنصقیانہ | 108 |
اشتراکیت کےنمایاں خصاص | 110 |
اشتراکیت کےوفوائد | 111 |
اشتراکیت کےنقصانات | 113 |
فاشزم اورنازی ازم | 135 |
فاشزم کےمحاسن | 135 |
فاشزم کی خامیاں | 137 |
اسلام اورسرمایہ داریت میں مقابلہ | 138 |
اسلام واشتراکیت میں تقابل | 132 |
اسلامی نظام معیشت کی فوقیت کی عوامل | 135 |
حوالہ جات | 147 |
چوتھا باب :اسلامی نظام معیشت کےاساسی تصورات | 150 |
بنیادی اصول یاخصوصیات | 150 |
اسلامی معیشت کےاساسی اصول | 161 |
حوالہ جات | 172 |
پانچواں باب :اسلام کی معاشی اقذار | 173 |
تقوی | 173 |
عدل | 180 |
احسان | 186 |
معاونت | 191 |
اخوت | 193 |
مساوات | 199 |
حلال وحرام | 205 |
قناعت | 214 |
کاروباری ضابطہ اخلاق | 217 |
حوالہ جات | 223 |
چھٹا باب :معاشی سرگرمیوں کی اہمیت ونوعیت | 225 |
پیدائش دولت | 226 |
پیدائش دولت کےمقاصد | 226 |
پیدائش دلوت کےمختلف شعبے | 228 |
انسانی ضرورتوں میں عطیات قدرت سےاستفادہ | 228 |
حیوانات سے استفادہ | 230 |
نباتات سےاستفادہ | 235 |
جمادات سےفائدہ لینا | 238 |
سمندر کی تہ سےاشیاء کی برآمد | 239 |
صنعت وحرفت | 239 |
نقل حمل | 245 |
سرمایہ اوراس کی اقسام | 249 |
سرمایہ جمع کرنا | 253 |
ملکی یااندرونی وسائل | 253 |
اجارہ داری | 256 |
اجارہ داری کےرفاہی اثرات | 257 |
اجارہ داری کےبرے اثرات | 259 |
جدید معاشیات میں رویہ فرم | 261 |
دوجارہ اورچند جارہ | 263 |
حقوق ملکیت | 265 |
شرعی طریقہ جات | 266 |
حصول ملکیت کےشرعی طریقے | 267 |
مباح چیزوں پر قبضہ | 267 |
جائیدا د کی منتقلی بذریعہ معاہدہ | 270 |
سوم وارثت | 271 |
تصرف اوراستعمال حق پر پابندیاں | 275 |
انفرادی ملکیت کاتصور | 277 |
اسلام اوررااضی | 282 |
تحدید ملکیت | 286 |
ملکیت زمین | 286 |
ملکیت کی حدازروئے اسلام | 290 |
حکومت کی طرف سے تحدید ملکیت | 291 |
عارضی تحدید ملکیت | 292 |
احیاء موات | 294 |
ارض موات | 294 |
قطیعہ کےاحکام ومسائل | 303 |
محنت کی عظمت | 306 |
معاشی تنظیم وکاروباری کی مختلف شکلیں اوراسلامی احکام | 309 |
اسلام اورتجارت | 310 |
تجارت کےاصول | 304 |
تجارت کےارکان اورشروط | 323 |
عہد جاہلیت کی کچھ تجارتی صورتیں | 330 |
اسلام مین کاروبارکی شکلیں | 332 |
شراکت | 332 |
مضاربت | 334 |
مزارعت | 338 |
مساقات | 343 |
حوالہ جات | 347 |
ساتواں باب :اسلام میں صرف اورمارکیٹگ | 357 |
اسلامی معاشرہ میں صرف کےفوائد | 357 |
صرف کےاصول | 358 |
حصول آمدن کےممنوع ذرائع | 364 |
اسراف | 364 |
تبذیر | 366 |
اکتناز | 369 |
احتکار | 371 |
رویہ صارف کامغربی تصور اسلامی تصور کاموازنہ | 377 |
حوالہ جات | 379 |
آٹھواں باب:اسلام میں تقسیم دولت | 380 |
اسلام مین گردش دولت کی اہمیت | 380 |
معاشی ناہمواریوں کےاثرات ہٹانا | 381 |
آمدنی کومنضبط کرنےکے اہم اصول | 382 |
لگان | 383 |
منافع | 388 |
اجرت | 394 |
مزدور کےحقوق | 394 |
اجرکےحقوق | 396 |
حوالہ جات | 396 |
نواں باب :انتقال دولت یاارتکازدولت کی ممانعت | 397 |
ارتکازدولت کےانسداد کےیے وجوبی اقدامات | 397 |
ارتکاز دولت کے انسداد کےلیے اختیاری اقدامات | 400 |
حوالہ جات | 429 |
دسواں باب :اسلام میں معاشی ترقی ومنصوبہ بندی | 431 |
اسلام اورمعاشی ترقی | 431 |
اسلام کی ترقیاتی پالیسی کےمقاصد | 434 |
معاشی منصوبہ بندی | 439 |
اسلام میں معاشی منصوبہ بندی | 440 |
معاشی منصوبہ بندی کے فوائد | 442 |
منصوبہ بندی کےمقاصد | 445 |
حوالہ جات | 448 |
گیارہوان باب :اسلامی ریاست کی مالیاتی پالیسی اورمعاشی کردار | 450 |
پالیسی کےمقاصد واغراض | 450 |
زکوۃ بطوراعلی مالیاتی پالیسی | 453 |
زکوۃ کامفہوم | 453 |
زکوۃ کی فرضیت | 453 |
زکوۃ کانصاب | 455 |
زکوۃ دینےوالے کےحق میں زکوۃ کی حکمتیں اورمصلحتیں | 457 |
زکوۃ لینےوالے کےحق میں زکوۃ کی حکمتیں اورمصلحتیں | 460 |
زکوۃ کےمقاصد | 465 |
اہم خصوصیات | 470 |
زکوۃ اورٹیکس میں فرق | 476 |
عشر | 479 |
بیت الما | 483 |
تاریخ وارتقاء | 483 |
پیغمبر اکرم کی مالباتی حکمت عملی | 485 |
بیت المال کےوسائل آمدن | 487 |
آمدنی کےچند دیگر ذرائع | 496 |
بیت المال کےمصارف | 502 |
حکومتی اخرجات کےاصول | 516 |
بجب کےمقاصد | 520 |