انسان اور دیوتا ( نسیم حجازی )
مصنف : نسیم حجازی
صفحات: 410
نسیم حجاز ی اردو کے مشہور ناول نگار تھے جو تاریخی ناول نگاری کی صف میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام ’’نسیم حجازی‘‘سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔نسیم حجازی نے تقریبا 20 کے قریب ایمان افروز تاریخی ناول تحریر کیے ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ انسان اور دیوتا ‘‘ بھی انہی کاتحریر کردہ ناول ہے ۔ان کایہ ناول قدیم ہندوستان(قدیم ہندوستان ایک بہت قدیم تہذیب اور ثقافت رہی ہے۔ قدیم ہندوستان میں موجودہ دور کا پاکستان، بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش شامل تھے۔) برہمن اورکھشتری ذات کے لوگوں کےشودروں پر مظالم پرمشتمل ہے ۔نسیم حجازی کے ناول دلچسپ تاریخی معلومات پر مشتمل ہیں اس لیے قارئین وناظرین کتاب وسنت سائٹ کےلیے اسے سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض حال | 9 |
بارہویں ایڈیشن کاپیش لفظ | 14 |
تعارف | 21 |
دیوتاؤں کےسپاہی | 24 |
سماج کا باغی | 56 |
سزا | 69 |
آخری سہارا | 89 |
شہروں سےدور | 96 |
راجہ اور پروہت | 116 |
نیاسردار | 127 |
راموکی سرگزشت | 135 |
نیادیوتا | 151 |
سیلاب | 167 |
راموکاانتقام | 181 |
اپنا دیس | 191 |
ننھے پجاری | 208 |
بھگوان کا اوتار | 232 |
سنگ تراش | 264 |
بدھو اورشنکر | 270 |
رندھیراورشانتا | 299 |
سپیرا | 313 |
مادھوکی دیوی | 334 |
سماج کی فتح | 345 |
قربانی | 360 |
اعتراف | 378 |
صبح امید | 391 |