امام محمدی امام ابو حنیفہ تاریخ بغداد کے آئینے میں
مصنف : محمد جونا گڑھی
صفحات: 96
ہر مسلمان پرواجب اورضروری ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی محبت کے بعد مسلمانوں کے علماء، مجتہدین اور اولیاء صالحین کی محبت اختیار کرے، خاص کر وہ ائمہ اور علماء جو پیغمبروں کےوارث ہیں، آسمان کے ستاروں کی طرح خشکی و تری کی تاریکیوں میں راستہ دیکھاتے ہیں، مخلوق کے سامنے ہدایت کے راستے کھولتے ہیں۔ خاتم الرسل ﷺ کی بعثت سے پہلے جو امتیں تھیں ان کے علماء بد ترین لوگ تھے، مگر ملت اسلامیہ کے علماء بہترین لوگ ہیں۔ جب کبھی رسول اللہ ﷺ کی سنت مطہرہ مردہ ہونے لگتی ہے تو اس کو یہ علماء ہی زندہ کرتے ہیں، اوراسلام کے جسم میں ایک تازہ روح پھونکتے ہیں۔ اسی طرح چاروں ائمہ مجتہدین اور دوسرے علماء حدیث جن کی مقبولیت کے آگے امت سرنگوں رہتی ہے، ان میں سے کوئی ایسا نہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ کی کسی حدیث اور سنت کی مخالفت کا اعتقاد دل میں رکھتا ہو۔ ائمہ اربعہ میں سے ہر کوئی منفرد خصوصیات و صلاحیتوں کے مالک اور علم وعرفان کے بحر بیکراں تھے۔ بشری تقاضوں کے پیش نظر ائمہ، مجتہدین سے لغزشیں اور اخطاء بھی سرزد ہوئیں مگر اس کا مطلب ہرگزیہ نا ہو گا کہ ان کو شب و شتم کا نشانہ بنایا جائے۔ ائمہ اربعہ میں سے جو مقام امام ابو حنیفہؒ کو فقہ و اجتہاد میں حاصل ہوا وہ کسی اور کو نا مل سکا۔ امام ابو حنیفہؒ کی شخصیت کے بارے امت مسلمہ تین طبقوں میں منقسم ہے۔ زیر نظر کتاب”امام محمدی امام ابو حنیفہؒ تاریخ بغداد کے آئینے میں”مشہور محدث و امام خطیب البغدادیؒ کی مایہ ناز کتاب”تاریخ بغداد” کے ایک جزء کا ترجمہ ہے جس کو مصنف مولانا محمد محدث جونا گڑھیؒ نے اردو قالب میں ڈھالا ہے۔ خطیب البغدادیؒ نے اپنی تصنیف میں امام ابو حنیفہؒ کی مختلف فیہ شخصیت ہونے کی بناء پران کے مناقب و مثالب کو پوری دیانت داری کے ساتھ مع سند ذکر کیا ہے۔اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
اپنی بات | 9 |
حالات امام خطیب بغدادی | 11 |
آپ کانام اورکنیت | 15 |
آپ کےبعض استادوں کے نام | 15 |
آپ کے بعض شاگردوں کے نام | 15 |
آپ کاقبیلہ اوروطن | 16 |
آپ کا پیشہ | 16 |
آپ کااصلی نام | 16 |
آپ کاعہد ہ قضاء قبول کرنے سے انکار کرنااورتکالیف سہنا | 17 |
آپ کاسفر بغداد | 18 |
آپ کےقاضی بننےکاواقعہ | 20 |
جیل خان جانے کا سبب قضاکی عدم قبولیت نہ ہوتا | 21 |
آپ کاسن ولادت اورسن انتقال | 21 |
آپ کاحلیہ اورصفت | 22 |
ابو حنیفہ کنیت کا اثر | 22 |
کوفیوں کی نسبت حضرت عطاؤ کاخیال | 22 |
امام صاحب کاعلوم کے درمیان کاانتخاب | 23 |
علم احادیث کےطلب سےانکار | 23 |
علم فقہ میں مشغولیت | 23 |
آپ کاعلم صرف ونحو میں قیاس کرنا | 24 |
آپ کاعربی بولنے میں غلطی کرنا | 24 |
آپ کاحضرت حماد شاگردی میں داخل ہونا | 25 |
آپ کے بتائے ہوئے ساٹھ مسائل میں سے بیس | 25 |
آپ کااٹھارہ سال تک حضرت حماد کی شاگردی کرنا | 26 |
آپ کی تعریف کی ایک حدیث | 27 |
اس حدیث کیاموضوع ہونا | 27 |
آپ کےمناقب اورفضائل | 28 |
آپ کی فقہ | 29 |
امام صاحب کاحدیث کو بلکہ قول صحابی اورتابعی کو | 30 |
امام صاحب کااپنے استادوں اوربزرگوں کےاقوال | 31 |
ایک لطیفہ | 35 |
قاضی ابویوسف کاآپ کےحلقہ کوچھوڑ کرالگ مجلس کرنا | 37 |
آپ کی عبادت اورزہد وتقویٰ | 41 |
آپ کی سخاوت اوراخلاق اورحسن عہد کابیان | 47 |
رائے کی مذمت کابیان | 49 |
آپ کی عقل مندی زیرکی اوردانائی | 51 |
آپ کے فتوے کوآپ کی والد صاحبہ کاتسلیم نہ کرنا | 54 |
امام صاحب کاقرآن حدیث اوراقوال صحابہ | 55 |
امام صاحب کامجتہدوں کے اجتہاد کو حجت شرعی نہ جاننا | 56 |
مصنف رحمتہ اللہ کی معذرت | 56 |
آپ پر حرح کرنے والوں کےنام | 57 |
کعبتہ اللہ اورمحمد رسول اللہ ﷺ کی تعین نہ کرنے والے کوبھی | 57 |
آپ کاایک حیرت انگیز فتویٰ | 58 |
آپ کاقول کہ جونی کی عبادت سے بھی ایمان میں کوئی حرج نہیں | 59 |
آپ کا ابو بکر صدیقؓ اورابلیس کےایمان کوبرابر کہنا | 59 |
آپ کاآدم اور ابلیس لعین کےایمان کابرابر کہنا | 59 |
آپ کافتویٰ شرابی اورحضرت جبرئیل کاایمان برابر | 59 |
آپ کاآدم اورابلیس لعین کےایمان کابرابرکہنا | 59 |
آپ کافتوی کہ شرابی اورحضرت جبرئیل کاایمان برابر | 59 |
آپ کافتویٰ کہ جو نی کی پوجا کرنےوالابھی مومن ہے | 59 |
ان فتاووں کی وجہ سے آپ پر فتوے | 60 |
امام صاحب پرمرجیہ عقیدے کےہونےکافتویٰ | 60 |
قاضی ابویوسف کاآپ کی تقلید نہ کرنا | 60 |
امام صاحب کاجبمیوں کابراکہنا | 61 |
امام خطیب رحمتہ اللہ علیہ کافیصلہ | 61 |
آپ کاقرآن کریم کوغیرمخلوق کہنا | 62 |
آپ کااس عقیدے سے توبہ کرنا | 64 |
آپ کی توبہ بطور تقیہ کے ہونااوردوبارہ خلق قرآن | 64 |
آپ کی دومرتبہ کی توبہ میں مصنف کی تطبیق | 65 |
امام مالک ‘امام شافعی ‘امام اوزاعی ‘امام حسن | 66 |
آپ کابادشاہ اسلام کی بغاوت کوجائز کہنا اورکلمہ | 66 |
آپ کاحدیث رسول کی خرافات کہنا | 67 |
ابوعوانہ کاآپ کومرجیہ کہنا | 68 |
امام سفیان اورامام اوزاعی کابھی یہی قول | 68 |
آپ کےشاگرد قاضی ابویوسف کابھی یہی قول | 68 |
آپ کاجنت ودوزخ کوغیر موجود کہنا | 68 |
آپ کا قول کہ اگر رسول اللہﷺ بھی میرے | 69 |
آپ کااپنے بتلائے ہوئے مسئلہ کےخلاف حدیث | 69 |
حدیث کی نسبت آپ کاکہنا کہ اسے سور کی دم سےکھرچ دو | 69 |
آپ کاحدیث کوواہیات خرافات کہنا | 69 |
آپ کاتسلیم وقبول حدیث سے انکار | 69 |
آپ کاحدیث شریف کوپلیدی کہنا | 69 |
آپ کاحدیث کوبکواس اورہذیان کہنا | 69 |
آپ کاحدیث جانور کی آواز کہنا | 69 |
آپ کاحضرت عمر فاروق ؓ کےقول کوقول شیطان کہنا | 70 |
آپ کاحدیث کامذاق اڑانایانہ سمجھنا | 70 |
آپ کاایک صحیح اورفصیح قول کونہ سمجھنا یااس کامذاق اڑانا | 70 |
آپ کاحدیث کےمقابلہ میں معاوضہ پیش کرنا | 71 |
رفع الیدین کالطیفہ | 71 |
آپ کےوہ مسائل جوسر اسر حدیث شریف کےمخالف ہیں | 72 |
آپ کا اپنی رائے سے احادیث کوردکرنا | 72 |
ابوعوانہ کاآپ کی کتاب کوپھاڑڈالنا | 72 |
اپنے فتوٰے کے خلاف حدیث سن کربھی | 73 |
سند حدیث میں آپ کی لاابالی | 74 |
آپ کاایک عجیب فتویٰ | 75 |
صحابہ کرام رضوان اللہ کی فتوی دینے میں احتیاط | 75 |
آپ کی رائے قیاس کی مذمت اورآپ پرجرح | 76 |
آپ کی رائے کی دجال سے تشبیہ | 77 |
حضرت امام مالک کی ترک تقلید کی نصیحت | 77 |
حضرت امام مالک کی آپ پرجرح | 77 |
حضرت عبدالرحمن بن مہد ی سفیان شریک ایوب کی جرح | 77 |
اما م اوزاعی ‘امام شافعی ‘ ابن عون کی جرح | 78 |
سلیمان بن حرب کی جرح | 78 |
امام مالک کی جرح | 79 |
حضرت ہارون کی جرح | 80 |
ابوعوانہ کافقہ حنفی چھوڑنے کاواقعہ | 80 |
امام صاحب اپنی رائے قیاس کےاقوال کوبری چیز کہتے ہیں | 80 |
امام صاحب کااپنے قیاسی مسائل کی نسبت سراسر باطل | 81 |
امام صاحب کاقاضی ابویوسف کونصیحت کرناکہ میرے اقوال | 81 |
آپ کافرمان کہ میرے اقوال کی صحت عدم صحت کامجھے | 81 |
آپ کاایک دن میں ایک ایک مسئلہ میں پانچ پانچ مختلف فتوی | 81 |
امام صاحب کافرمان کہ میرے اقوال اکثر غلط ہوتے ہیں | 81 |
حضور کافقہ حنفی سے منع کرنا | 81 |
آپ کی کتاب الحیل کی ذکر اور اس کی مذمت | 82 |
اس کتاب کاایک بد ترین مسئلہ | 82 |
عبداللہ بن مبارک کاآپ سے قطع تعلق کرنااور | 82 |
فقہ حنفی کے مطالعہ سےممانعت | 83 |
سفیان بن وکیع قیس بن ربیع کی جرح | 83 |
آپ کے فقیہ ہونے میں کلام | 83 |
آپ کامناظرہ | 84 |
حماد بن سلمہ بن بشارعمرکے اقوال | 85 |
عمربن قیس بن عمار کےاقوال | 85 |
ابوبکر بن عیاش کاقول حضرت اسود کی خفگی | 86 |
شیطان طاق کااورآپ کاایک پرلطف واقعہ | 87 |
سفیان ثوری اورعبداللہ بن ادریس کی جرح | 87 |
یزید بن ہارون اورحضرت امام شافعی کی جرح | 87 |
حضرت امام احمد بن حنبل کےاقوال | 88 |
یزید بن ابومالک کافرمان | 88 |
ابومسہر کی روایت | 89 |
آپ کی نسبت رسول اللہ ﷺ کافرمان اور صدیق اکبر کاقول | 89 |
ابن ابی شیبہ کی جرح | 90 |
حضرت ابن المبارک کے اقوال | 90 |
آپ کاعلم حدیث میں یتیم ہونا | 90 |
حجاج بن ارطاۃ یحییٰ ‘قطان یحیی بن معین اور اما م احمد کی جرح | 91 |
ابوبکر بن داؤد ‘رقبہ ‘شعبہ ‘سفیان ‘ابوبکر بن عیاش کی جرح | 92 |
اما م احمد کاقول کہ ضعیف حدیث بھی رائے سے بہترہے | 93 |
یحییٰ کےاقوال | 93 |
علی بن مدینی ‘ابن العلائی ‘ابوحفص کی جرح | 94 |
ابراہیم جوز جانی‘ شعبہ ‘امام مسلم ‘امام نسائی کی جرح | 94 |
تاریخ وجائے انتقال وعمر ‘نماز جنازہ | 94 |
جائے دفن ‘کثرت مصلیان ‘انتقال کے بعد خواب | 95 |