امام ابن شہاب زہری اور ان پر اعتراضات کا تحقیقی جائزہ
مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد عبد القیوم
صفحات: 121
امام محمد بن مسلم بن عبيد الله بن عبد الله بن شهاب زہری (50۔124ھ) زبردست ثقہ امام، حافظ، اور فقیہ تھے۔ زہری نے کئی صحابہ کرام اور کئی کبار تابعین سے روایات لی ہیں آپ کی روایات تمام کتبِ صحاح، سنن، مسانید، معاجم، مستدرکات، مستخرجات، جوامع، تواریخ اور ہر قسم کی کتب حدیث میں شامل ہیں آپ کی جلالت اور اتقان پر امت کا اتفاق ہےامام زہری کا شمار ان جلیل القدر آئمہ حدیث میں ہوتا ہے جو علمِ حدیث میں ’’جبل العلم‘‘ کامقام رکھتے ہیں ۔اسی لیے آپ علم حدیث میں ایک فردکی حیثیت سے نہیں بلکہ علم حدیث کا دائرۃ المعارف کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں ۔علمائے جرح وتعدیل اسماء الرجال اور فنون حدیث میں نابغہ روز گار شخصیات آپ کی امامت وجلالت ،ثقاہت وعدالت پر متفق ہیں۔ حقیقت یہ کہ آپ ہی کی محنت شاقہ کی بدولت آج ہم احادیث نبویہ سے اپنے قلوب کوگرمائے ہوئے ہیں وگرنہ بقول اما م لیث بن سعد اگر ابن شہاب زہری نہ ہوتے تو بہت سی احادیثِ نبویہ ضائع ہو جاتیں ۔لیکن بعض جاہل منکرین حدیث نے امام زہری پر صرف اس لئے تشیع کا الزام لگایا کیونکہ ان کا ترجمہ محض کسی شیعہ کتب رجال میں موجود ہے۔ حالانکہ کسی شخص کا شیعہ کی کتب رجال میں ذکر ہونا اس بات کا قطعی ثبوت نہیں ہے کہ وہ شخص شیعہ ہے۔ یہ الزام بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے جبکہ اس کے برعکس امت میں سے کسی عالمِ دین و محدث نے کبھی ایسا نہیں کہا ہے۔زیر نظر کتاب ’’امام ابن شہاب زہری اور ان پر اعتراضات کا تحقیقی جائزہ‘‘محتر م حافظ عبد القیوم صاحب (لیکچررشیخ زاید اسلامک سنٹر ،لاہور) کی علمی کاوش ہے جسے انہوں نے جاوید غامدی کے ادارہ الموردکے ترجمان انگریزی مجلہRenaissance میں المورد کے سکالر جنا ب شہزاد سلیم کے شائع ہونے مضمون کا تحقیقی جائزہ لیتے ہوئے تحریر کیا ۔ جس میں انہوں نے علمِ حدیث کے روشن چراغ اما م ابن شہاب زہری کےحالات ،ان کی خدمات اور ان پر کیےگے اعتراضات کا مدلل تجزیہ پیش کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ دعاع حدیث کے سلسلے میں مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
حرف اول | ||
ابتدائیہ | ||
باب اول امام زہری سوانح و آثار | 1 | |
نام و نسب | 1 | |
صفات خلقیہ | 2 | |
تحصیل علم | 4 | |
امام زہری کی خدمات علم حدیث | 9 | |
شیوخ امام زہری | 11 | |
تلامذہ امام زہری اور ان کے طبقات | 12 | |
تصانیف | 14 | |
آراء علمائے معاصرین و متاخرین | 15 | |
آراء علمائے جرح و تعدیل | 17 | |
حوالہ جات | 20 | |
باب دوم امام زہری اور جدید مسلم محققین | 23 | |
تدلیس اور اس کے احکام | 24 | |
مدلسین اور ان کے طبقات | 25 | |
مدلس راوی کا حکم | 31 | |
مرسل روایات اور ان کے احکام | 35 | |
مراسیل امام زہری کی حقیقت | 41 | |
ادراج اور اس کی حقیقت | 44 | |
امام زہری اور تشیع | 45 | |
معترضین کے فکری مغالطوں کا جائزہ | 46 | |
امام زہری پر طعن کے اسباب | 50 | |
حوالہ جات | 56 | |
باب سوم امام زہری اور گولڈزیہر | 61 | |
گولڈزیہر کے اعتراضات | 61 | |
امام زہری اور خلفائے بنو امیہ | 66 | |
قبہ صخرہ کی تعمیر کا مقصد | 68 | |
امام زہری اور مکاتبت حدیث | 84 | |
امام زہری اور اموی خلفاء | 87 | |
گورنر حجاج اور امام زہری | 88 | |
امام زہری اور منصب قضاء | 90 | |
حوالہ جات | 94 | |
کتابیات | 99 |