حجیت حدیث (البانی صاحب)
مصنف : ناصر الدین البانی
صفحات: 166
فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے ۔عالم اسلام کے عظیم محدث اور جلیل القدر عالم علامہ ناصر الدین البانی ؒ کی زیر نظر کتاب میں اسی دوسرے گروہ کے افکار کی تردید کی گئی ہے۔یہ کتاب تین رسالوں کا مجموعہ ہے پہلا رسالہ سنت کے مقام و مرتبہ کے بیان پر مشتل ہے۔اس میں واضح کیا گیا ہے کہ سنت کے بغیر قرآن کریم کا فہم حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔دوسرے رسالے میں اس امر پر بحث کی ہے کہ خبر واحد عقیدہ میں بھی حجت ہے ۔اس سلسلہ میں متکلمین اور احناف وغیرہ کے شبہات کا مکمل ازالہ کیا گیا ہے ۔تیسرے رسالہ میں بھی اسی نکتے کو ایک اور انداز میں نکھارا ہے اور اس فن میں بے شمار قیمتی نکات معرض تحریر میں آگئے ہیں ۔حجیت حدیث کے دلائل و براہین پر مشتمل بہترین کتاب کا مطالعہ ہر مسلمان کو کرنا چاہیے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمۃ الکتاب | 9 | |
1۔پہلا رسالہ | 29 | |
اسلام میں سنت نبوی کا مقام اور صرف قرآن کریم پر اکتفا کی تردید | 31 | |
قرآن کریم سے سنت کا تعلق | 31 | |
فہم قرآن کے لیے سنت کی ضرورت اور اس کی مثالیں | 32 | |
سنت کو چھوڑ کر قرآن پر اکتفا کرنا گمراہی ہے | 36 | |
فہم قرآن کے لیے زبان دانی کا فی نہیں | 39 | |
اہم تنبیہ | 41 | |
حدیث معاذ پر بحث | 43 | |
2۔دوسرا رسالہ | ||
عقائد میں حدیث آحاد سے استدلال واجب ہے مخالفین کے شبہات کا جواب | 45 | |
مقدمہ | 47 | |
عقائد میں حدیث آحاد سے استدلال واجب ہے | 48 | |
وجوبات | 49 | |
تیسرا رسالہ :عقائد و احکام کے لیے حدیث ایک مستقل حجت ہے | 87 | |
پہلی فصل | 89 | |
حدیث کی طرف مراجعت کا وجوب اور اس کی مخالفت کی حرمت | 89 | |
قرآن کریم کا حدیث رسول سے فیصلہ کرانے کا حکم | 89 | |
ہر چیز میں نبی ﷺ کی اتباع کی دعوت دینے والی احادیث | 94 | |
مندرجہ بالا نصوص کا خلاصہ استدلال | 99 | |
عقائد اور احکام کے اندر سنت کی اتباع ہر دور میں لازم ہے | 102 | |
متاخرین کاسنت کو حکم بنانے کے بجائے خود اس پر حاکم بن جانا | 103 | |
متاخرین کے ہاں حدیث کی اجنبیت | 104 | |
متاخرین کے وہ اصول جن کی وجہ سے احادیث متروک ہوئیں | 105 | |
دوسری فصل | 107 | |
حدیث پر قیاس وغیرہ کی تقدیم کا بطلان | 107 | |
حدیث پر اصول اور قیاس کو مقدم کرنے کی غلطی کا سبب | 109 | |
تیسری فصل | 117 | |
عقائد اور احکام دونوں میں خبر واحد کی حجیت | 117 | |
ایک شبہ اور اس کا ازالہ | 118 | |
خبر واحد کے حجت نہ ہونے کا عقیدہ وہم و خیال کی بنیاد پر ہے | 121 | |
خبر واحد سے عقیدہ حاصل کرنے کے وجوب پر دلائل | 122 | |
امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کا خبر واحد سے عقیدہ کا اثبات | 128 | |
عقیدہ کے لیے خبر واحد کو دلیل نہ بنانا بدعت محدثہ ہے | 129 | |
بہت سی اخبار آحاد کا علم اور یقین کا فائدہ پہنچانا | 132 | |
افادہ علم میں خبر شرعی کو دوسری خبروں پر قیاس کرنے کا فساد | 135 | |
حدیث ٖآحاد کے متعلق علم یقینی کے فائدہ نہ پہنچانے کے دعویٰ کا سبب حدیث کے مقام سے جہالت ہے | 137 | |
حدیث کے بارے میں بعض فقہا کے موقف اور سنت سے ان کی نا واقفیت کی دو مثالیں | 139 | |
چوتھی فصل | 142 | |
تقلید اور تقلید کو مذہب و دین بنا لینا | 142 | |
تقلید کی حقیقت او راس سے بچاؤ | 142 | |
تقلید سے ائمہ کی ممانعت | 146 | |
علم صرف اللہ تعالی اور رسول اللہ کا قول ہے | 147 | |
دلیل جاننے سے عاجز شخص کے لیے تقلید کا جواز | 152 | |
اہل مذاہب کی اہل اجتہاد سے جنگ اور ہر شخص پر تقلید کا ایجاب | 155 | |
اپنے ائمہ کے لیے تعصب کرنے میں مقلدین کا ان کی مخالفت کرنا اور ان کی تقلید کو فرض کرنا | 156 | |
مقلدین میں اختلاف کی کثرت اور اہل حدیث میں اس کی قلت | 157 | |
تقلید کی تباہ کاریاں اور مسلمانوں پر اس کے برے اثرات | 162 | |
آج کے مہذب مسلمان نوجوان کا فریضہ | 163 |