حب رسول ﷺ اور صحابہ کرام ؓ
مصنف : حافظ محمد سعد اللہ
صفحات: 403
حبِ رسول ﷺ اہل ایمان کے لیے ایک روح افزاءباب کی حیثیت رکھتا ہے۔ حبِ رسول ﷺ کے بروئے شریعت کچھ تقاضے ہیں۔ خود نبی ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ مجھے اپنی جان، مال، اولاد، ماں باپ غرض جمیع انسانیت سے بڑھ کر محبوب نہ سمجھے‘‘۔ محبت رسول ﷺ کا مظہر اطاعتِ رسول ہے ۔ رسول اللہ ﷺ سے سچی محبت کےبغیر مومن ہونے کا دعویٰ منافقت کی بیّن دلیل ہے اور حب رسول ﷺ ہی وہ پیمانہ ہےجس سے کسی مسلمان کے ایمان کوماپا جاسکتا ہے۔ دعوائے محبت ہو اوراطاعت مفقود ہو تو دعویٰ کی سچائی پر حرف آتاہے۔ حب رسولﷺ کےتقاضوں میں سے ایک تقاضا تو نبی ﷺ کا ادب و احترام کرنا، آپ سے محبت رکھنا ہے۔ ۔پیغمبر اعظم وآخر الزمان ﷺ کا یہ اعجاز بھی منفرد ہے ہک آپ کے جان نثاروں کی زندگیاں جہاں محبتِ رسول کی شاہکار ہیں وہاں ہر ایک کی زندگی سنت رسولﷺ کی آئینہ دار ہے۔ ان نفوس قدسہ نے دونوں جہتوں میں راہنمائی کا عظیم الشان معیار قائم فرمایا ہے۔ زیر نظر کتاب’’ حب رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام َ‘‘ مجلہ منہاج (دیال سنگھ لائبریری ،لاہور) کےایڈیٹر جناب حافظ سعد اللہ صاحب کی کاوش ہے جوکہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے ۔یہ کتاب صحابہ کرام کی پاکیزہ زندگیوں کی ان دو اہم خصوصیات کی جامع ہے ۔ مصوف نے کتب حدیث وسیر سے ایسے واقعات محبتِ رسولﷺ اور اطاعت رسول ﷺ کے ایسے نقوش جمع کر نے کی سعادت حاصل کہ سعید روحیں ان کامطالعہ کرتے وقت جھوم اٹھتی ہیں۔موصوف نے اس کتاب کو مستند مآخذ ومراجع کی مدد سے تالیف کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور ہمیں صحابہ کی طرح نبی کریمﷺ سے محبت اورآپ کی اطاعت کرنے کی توفیق دے (آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
حرف دل | 15 |
تقریظ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمٰن | 20 |
مقدمہ : حب رسول اللہ ﷺ کی ضرورت اور عملی تقاضے | 21 |
حب رسولﷺ کی دینی ضرورت | 22 |
حب رسولﷺ کی عقلی ضرورت | 23 |
نبی کریم ﷺ کے مومنین کے ساتھ رشتہ کا تقاضا | 25 |
حب رسولﷺ کی شرعی حیثیت | 26 |
محبت رسول ﷺ اور ختم نبوت | 30 |
حب رسول ﷺ کے عملی تقاضے | 31 |
خواہشات نفس کا شریعت محمدیہ کے تابع ہونا | 31 |
حضورﷺ کی مرغوب چیز کا مرغوب اور ناپسند ہو جانا | 32 |
حضور ﷺ کے محبوب اور دشمن سے دشمنی رکھنا | 33 |
فقیرانہ زندگی کو ترجیح دینا | 33 |
ہر سنت رسولﷺ سے محبت رکھنا | 34 |
رضا مندی رسولﷺ کا خیال کرنا | 35 |
کتاب الٰہی سے محبت رکھنا | 36 |
امت محمدیہ سے پیار کرنا | 36 |
حضور ﷺ کی اطاعت و اتباع کرنا | 37 |
ذکر رسول ﷺ اور زیارت نبوی کا اشتیاق | 40 |
ذات رسول ﷺ میں نقص تلاش نہ کرنا | 41 |
حب رسولﷺ کے اظہار میں تعلیمات رسولﷺ کاخیال | 44 |
امت رسول ﷺ میں تفریق پیدا نہ کرنا | 47 |
ناموس رسالت کا تحفظ کرنا | 50 |
حوالہ جات مقدمہ | 52 |
باب اول: عقیدت و محبت رسولﷺ | 57 |
پہلی فصل: ذات رسولﷺ ۔ ہر شے سے زیادہ محبوب | 59 |
جذبات و تاثرات محبت۔ چند جھلکیاں | 59 |
حضور ﷺ کے لیے معمولی تکلیف بھی پسند نہ ہونا | 61 |
سلامتی رسولﷺ کے بعدہرمصیبت آسان | 62 |
سینئہ نبویﷺ سے پیٹھ کو خوب چپکانا | 63 |
حضور ﷺ سے والہانہ لپٹ جانا اور خاطر تواضع کرنا | 64 |
بارگاہ ررسولﷺ میں حبشہ سے سلام محبت | 66 |
جسم رسولﷺ کا بوسہ لینے کے لیے عجیب بہانہ | 66 |
ملاقات رسولﷺ کے لیے بے تاب | 68 |
رسول اللہ ﷺ دھوپ میں ہوں اور ابو خیثمہ سائے میں بیٹھے | 68 |
سایہ دار درخت ﷺ کے لیے چھوڑ دینا | 70 |
رسولﷺ کی بسلامت واپسی پروف بجانے کی نذر | 70 |
حضورﷺ کے طواف کعبہ سے قبل طواف سے انکار | 71 |
طویل سجدہ نبویﷺ پر وفات کا خوف لاحق ہو جانا | 72 |
حضورﷺ کی ناراضگی اور قطع کلامی کا سب سے زیادہ فکر | 72 |
حضور ﷺ کی طرف سے سلام کا جواب نہ ملنے پر انتہائی غم | 74 |
آخرت میں معیت نبوی ﷺ کی آرزو | 74 |
غلامی رسولﷺ پر آزادی قربان | 76 |
حضور ﷺ کے کلمات ناراضگی و مزاح بھی محبوب | 78 |
رسولﷺ سے قریب الموت العہد ہونے کا اشتیاق | 80 |
غم رسولﷺ کے ایمان پر والد کے ایمان سے زیادہ خوشی | 80 |
قرابت رسولﷺ سے صلہ رحمی اپنی قرابت سے زیادہ محبوب | 81 |
حضورﷺ کی خاطر مزدوری کی رقم قربان | 82 |
صحبت رسولﷺ کی خاطر قطعہ زمین واپس کر دینا | 83 |
حضور ﷺ کی طرف ہجرت اور راہ میں موت | 83 |
اجازت رسولﷺ کے بغیر مشرک ماں کو گھر نہ آنے دینا | 84 |
رسالت محمدی کے مقابلے میں مسیلمہ کذاب کو انکار | 84 |
حضورﷺ سے نفقہ میں زیادتی کے مطالبہ پر بیٹیوں کو سرزنش | 85 |
ازواج النبی ﷺ کو طلاق کی افواہ پر صحابہ کا زارو قطار رونا | 87 |
دوسری فصل: دیدار رسول ﷺ کے لیے بے چینی | 91 |
دیدار رسولﷺ کے بغیر چین نہ آنا | 91 |
دیدار رسولﷺ کے بغیر کھانے پینے سے انکار | 93 |
چہرہ رسولﷺ کے دیدار پر صحابہ کی مسرت و بے خودی | 95 |
حضور ﷺ کے بعد آنکھوں کی ضرورت نہیں | 96 |
حضور ﷺ کے دیدار اور آمد پراہل مدینہ کی خوشی | 97 |
تیسری فصل: یاد رسول ﷺ پر آنسو امنڈ آنا | 100 |
حضور ﷺ کے تذکرہ پر رو پڑنا | 100 |
وصال نبویﷺ کے اندیشہ پررو پڑنا | 101 |
فاقہ نبوی ﷺ کو یاد کرنے پر رقت طاری ہوجانا | 102 |
راتوں کو یاد رسولﷺ | 103 |
وصال نبویﷺ پر صحابہ کی گریہ و زاری | 104 |
اذان بلال ؓپر حضور ﷺ کی یاد اور رقت | 108 |
چوتھی فصل: خدمت رسولﷺ کی سعادت از خود حاصل کرنا | 110 |
خدمت رسولﷺ کے لیے بیٹا مستقل پیش کر دینا | 11 |
خدمت رسولﷺ کی خاطر شادی گریز | 0111 |
ہجرت رسولﷺ میں حضرت علی ؓکا ایثار و خدمت | 112 |
فاقہ نبوی ﷺ کا سامان کرنے کے لیے مزدوری | 113 |
حضور ﷺ کا فاقہ دیکھ کر فورا کھانے کا انتظام | 114 |
حضور ﷺ کو دودھ پلانے پر خوشی | 117 |
مہمان رسولﷺ کی خاطر اہل و عیال سمیت بھوکا رہنا | 120 |
مہمانان رسولﷺ کے کھانے کا ساماں | 123 |
میزبانی رسولﷺ اور حضرت ابو ایوب ؓانصاری | 124 |
حضور ﷺ کی مالی خدمت ۔ چند مظاہر | 125 |
پانچویں فصل: بارگاہ رسولﷺ میں ہدیے پیش کرنا | 128 |
بارگاہ رسولﷺ میں ہدیے بھیجنے کی چند مثالیں | 128 |
نکاح رسولﷺ پر کھانا تیار کر کے بھیجنا | 131 |
حضور ﷺ کے لیے نئی چیز ادھار خرید کر ہدیہ | 133 |
حضور ﷺ کے لیے لکڑی کا منبر | 134 |
چھٹی فصل: حب رسولﷺ اور ازواج مطہرات | 135 |
سیدہ خدیجہ ؓ کا کمال اخلاص و محبت | 135 |
حضور ﷺ کے پیغام نکاح پر انتہائی مسرت | 136 |
ازواج مطہرات کا حضورﷺ کو اختیار کرنا | 138 |
سیدہ جویرہ ؓ کا باپ کی بجائے حضور ﷺ کو اختیات کرنا | 140 |
رضا مندی رسولﷺ کی خاطر اپنی باری چھوڑ دینا | 141 |
حضور ﷺ کی جدائی کا حد درجہ افسوس | 143 |
سیدہ عائشہ ؓ کی ناراضگی صرف حلق تک | 143 |
سیدہ ام سلمہ اور تبرک نبوی ﷺ کا حصول | 144 |
حوالہ جات و حواشی باب اول | 144 |
باب دوم : دفاع و حفاظت رسولﷺ | 165 |
پہلی فصل: ذات رسولﷺ کا دفاع | 267 |
ذات رسولﷺ کا دفاع اور حضرت ابو بکر صدیق ؓ | 167 |
ذات رسولﷺ کا دفاع اور سیدہ فاطمہ الزہرہ ؓ | 169 |
غزوہ بدر اور دفاع رسولﷺ | 170 |
غزوہ احد اور کمال دفاع رسولﷺ | 172 |
دفاع رسولﷺ اور حضور ام عمارہ | 175 |
حضور ﷺ کا دفاع اور قدم نبوی ﷺ پر موت | 176 |
مرنے کے بعد حضورﷺ کے ساتھ قتال کی تمنا | 177 |
کیا ہم رسولﷺ کو چھوڑ جائیں گے ؟ | 177 |
حضور ﷺ کا لسانی دفاع | 178 |
دوسری فصل:ذات رسولﷺ کی حفاظت | 179 |
سفر ہجرت میں حضرت ابو بکر ؓکی حفاظت وخدمت رسولﷺ | 179 |
حضورﷺ کا مدینہ منورہ میں داخلہ اور بنو نجارکا محافظ دستہ | 182 |
غزرہ بدر میں ذات رسولﷺ کی حفاظت کا اہتمام | 183 |
ذات رسولﷺ کی حفاظت کا فکر | 183 |
حفاظت رسولﷺ کے پیش نظر رات کو ہی تدفین کی وصیت | 185 |
بارگاہ نبوی ﷺ میں سلام اور قوم کے نام حفاظت کا پیغام | 185 |
حضور ﷺ کے لیٹ ہونے پر صحابہ کرام کا گھبرا جانا | 186 |
ذات رسولﷺ پر دشمن کا خوف اور کاشانہ نبوی ﷺ کا پہرہ | 188 |
حوالہ جات و حواشی باب دوم | 190 |