حضرت عمر بن عبد العزیز ( کامران اعظم سوہدروی )
مصنف : کامران اعظم سوہدروی
صفحات: 411
امیر المومنین سیدنا عمر بن عبد العزیز کوپانچواں خلیفہ راشد تسلیم کیا گیا ہے ۔ حضرت عمربن عبد العزیز عمرثانی کی حیثیت سےابھرکر سامنے آئے ۔جیسے سیدنا عمرفاروق اعظم نےاپنے 10 سالہ عہد خلافت میں ہزاروں مربع میل پر فتح حاصل کی۔حضرت عمر بن عبد العزیز نےگو اڑھائی سال خلافت کوسنبھالا مگر انہوں نے بھی متعدد علاقوں کو فتح کر کے اسلامی حدود میں شامل کیا۔ انہوں نے جہاد کے علاوہ دعوت الی اللہ پر بھی خاصہ زور دیا اور کفر کےدلوں کو اسلام کی برکات سےآراستہ کر کے ان کو دین اسلام میں داخل کیا ۔حدیث وسیراور تاریخ ورجال کی کتب میں ان کے عدل انصاف ،خشیت وللہیت،زہد وتقوٰی ،فہم وفراست اور قضا وسیاست کے بے شمار واقعات محفوظ ہیں اور آپ کی سیرت پر مستقل کتابیں بھی لکھی گئی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’حضرت عمر بن عبد العزیز ‘‘امیر المومنین خلفیہ راشد سیدنا عمرفاروق کے حقیقی جانشین عمرثانی کی سیرت وخدمات اور خلافت کے حالات واقعا ت پر مشتمل ہے ۔یہ کتاب جناب کامران اعظم سوہدروی کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتاب کو تیرا ابواب میں تقسیم کیا ہے۔دلچسپ پیرائیوں اور عنوانات باندھ کر حضرت عمربن عبدالعزیز کی پوری حیات کے ہر پہلو کو بحوالہ درج کیا ہے اور حضرت عمر بن عبد العزیز کی صحیح تصویر کشی کی ہے ۔ کہیں غلو یا تنقیص کا عنصر نہیں ہے ۔یہ کتاب مناسب معلومات پر مبنی ہے جو بے جاتطویل واختصارسے مبرّا ہے۔ فاضل مصنف نے پوری کتاب میں دلچسپی کو برقرار رکھا ہے
عناوین | صفحہ نمبر |
دیباچہ | 23 |
حرف چند | 25 |
مقدمہ | 29 |
حیات حضرت عمر عبدالعزیز | 43 |
ابتدائی حالات | 44 |
نام ونسب | 44 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز کےوالد کےمختصر احوال | 46 |
عبدالعزیز بن مروان کی شادی | 46 |
سیدنا عمر فاورق کی تمنا | 56 |
خصیف اخواب | 47 |
پیدائش | 49 |
تعلیم وتربیت | 49 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کےاساتذہ | 50 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز کےتلامذہ | 51 |
حلیہ مبارک | 52 |
ازدواج اولاد | 53 |
حالات قبل ازخلافت | 56 |
مدینہ میں بحیثیت عامل اورکارنامے | 56 |
عمربن عبدالعزیز کی آل سیدنا علی سےمحبت | 56 |
فقہائے کی مدینہ طلبی | 66 |
فقہائے مدینہ سےخطاب | 67 |
مسجد نبوی ﷺ کی توسیع | 67 |
اطراف مدینہ کی مساجد کی تعمیر | 69 |
کنوؤں اورراستوں کی تعمیر | 69 |
معزولی | 59 |
سلیمان بن عبدالملک کےمزاج میں رسوخ | 60 |
سلیمان بن عبدالملک کااستخارہ | 60 |
سلیمان کاعہد نامہ | 60 |
سلیمان بن عبدالملک کی وفات | 62 |
حالات بعداز خلافت | 63 |
خلافت کادن | 63 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز کی بیعت | 63 |
خلافت کاپہلا خطبہ | 64 |
خلافت راشدہ کاحیاء | 67 |
خلافت کانظام اقتصاد یات | 75 |
سرکاری خزانہ میں تمام عامۃ المسلمین کاحق ہے | 75 |
سابقہ خلیفہ کی مخصوص اشیاءبیعت المال میں | 76 |
غصب کردہ مال جائداد کی واپسی | 76 |
عراق کی غصب شدہ املاک کی واپسی | 78 |
باغ فدک کےمعاملہ | 79 |
باغ فدک کےبارےمیں استفسار | 80 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کاخطاب | 81 |
باغ فدک کی واپسی | 82 |
قرض کی ادائیگی | 82 |
قرض داروں سےکیامراد ہے | 83 |
اہل خاندان کی برہمی | 84 |
حلال کمائی کارزق | 87 |
بیت المال کی آمدنی کی اصلاح | 88 |
بیت المال کےمصارف | 89 |
بیت المال کی مخافظت کاانتظام | 90 |
شاہی سواریوں کی واپسی | 92 |
بیت المال کی اشیاء سےاجتناب | 92 |
زکوۃ کی تقسیم | 93 |
جیب سےعطیہ دینا | 94 |
نظم خراج | 95 |
شرح چنگی | 96 |
جزیہ اورذمیوں کےحقوق | 97 |
جزیہ میں تخفیف | 99 |
محاصل میں اضافہ | 100 |
رعایا کی خوش حالی | 100 |
رفاہ عامہ کےکام | 101 |
خیبر کی جائیداد کافیصلہ | 102 |
یمن اوریمامہ کی اراضی کافیصلہ | 103 |
امراء کےمطالبے سےانکار | 104 |
بنومروان کااسراف | 105 |
بعض غلام امراء | 105 |
حضرت عمربن بناۃ ایک مغرور سرکش | 106 |
جوابی خط اورعدل کی عظیم مثال | 106 |
روح بن ولید کی سرکشی کاحل | 108 |
تاجروں کےمنافع | 110 |
بیت المال میں خلفائے کےحقوق | 111 |
بےجاتصرف کی ممانعت | 112 |
پورے ملک کاسرکاری خزانہ ایک ہی ہے | 113 |
اعتدال واسراف | 113 |
اسراف کی تعریف | 114 |
اسراف کی ممانعت | 115 |
حاکم مدینہ کو اسراف سےبچنے کی ہدایت | 116 |
بیوی کے زیورات بیت المال میں جمع | 116 |
بیت المال عنبر | 117 |
بیت المال کاگرم پانی | 118 |
گورنروں کی تنخواہ اورحضرت عمربن عبدالعزیز کازہد | 119 |
خلیفہ کی ذاتی زمین اوراس کاغلہ | 119 |
عنبیہ کےعطیہ کاوقعہ | 121 |
صاحبزادیوں کی معاشی حالت | 124 |
سرکاری کھانے میں اسراف کی اصلاح | 124 |
ککڑیوں کاتحفہ | 125 |
خلیفہ اورحج | 126 |
پھوپھی صاحب کاوظیفہ | 127 |
بیت المال کامال کس کاحق ہے | 128 |
مال خدامسلمانوں کی ضروریات کےلیے | 129 |
ہدیہ یارشوت | 130 |
بیت المال کاموتی اورخلیفہ کی صاحبزادی | 130 |
صبح وشام دورہم | 131 |
ایک حکیمانہ نصیحت | 131 |
امیرالمومنین کاصبح شام کاکھانا | 131 |
اوزان اورپیمانے | 133 |
تجارت ونظام اراضی | 134 |
خلافت کانظام عشکریت | 136 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کےہاں شجاعت کامفہوم | 137 |
فتوحات | 139 |
خوارج کامقابلہ | 139 |
فتح برقہ وزریلہ | 141 |
حضرت عمربن عبدالعزیز اورخوارج | 141 |
خوارج کےبعض شعراء | 146 |
خوارج کےبعض علماء | 146 |
اسلامی لشکر | 147 |
بقول مورخین عمربن عبدالعزیز کی ایک سیاسی غلطی | 147 |
فتوحات کےسلسلے میں حضرت عمربن عبدالعزیز ی کانظریہ | 148 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کےزمانے میں اسلامی فوج | 148 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کانظریہ حق بجانب تھا | 149 |
مسلمہ بن عبدالملک کی فوج کوواپس آجانے کاحکم | 149 |
طرندۃ کی فوج کوواپس آنے کاحکم | 150 |
فاتحین کامفتوحہ اقوام سےحسن سلوک | 150 |
عہد عمربن عبدالعزیز میں تالیف قلب | 151 |
کثیرالناس کاقبول اسلام | 152 |
خارجیوں کےنام مراسلہ | 152 |
قتال کےآداب | 155 |
خوارج کودعوت | 158 |
بعض اہم اصلاحی اقدامات | 161 |
نصرانیوں کےمنصب | 166 |
ذمیوں کےبارےمیں خاص ہدایت | 167 |
ذمیوں کےتاوان موقوف | 168 |
سردارن لشکر کوحکم | 168 |
معرکہ ارض روم قسطنطینہ | 169 |
فوج کےبارے حضرت عمر بن عبدالعزیز کاموقف | 170 |
خوارج کی دوبارہ شورش | 174 |
خوارج کی سرکشی کی وجہ | 171 |
شوذب خارجی کی بغاوت | 172 |
عبدلحمید بن عبدالرحمن کو احکامات | 172 |
حضرت عمر بن عبدالعزیز کابسطام کوپیغام | 173 |
بسطام کاوفد | 174 |
وفد بسطام کی حضرت عمربن عبدالعزیز سےگفتگو | 174 |
آل مروان کوخوف | 174 |
یزید بن مہلب کی گرفتاری | 175 |
حضرت عمربن عبدالعزیز اوریزید بن مہلب | 175 |
یزید بن مہلب سےمال غنیمت کی طلبی | 175 |
یزید بن مہلب کی اسیری | 176 |
نتل کی مہم | 176 |
وفد خراسان اورحضرت حضرت عمر بن عبدالعزیز | 177 |
نومسلموں سےجزیہ وصول کرنےکی ممانعت | 177 |
شرائط جنگ کاتعین | 178 |
شہادت کی تمنا | 178 |
قید ی عورت سےنکاح کی ممانعت | 179 |
مسلم اورذمی جاسوسوں کوسزا | 179 |
قاصد اوروکیل کامال غنیمت کاحصہ | 180 |
اچانک حملہ سےممانعت | 180 |
نومسلم سےجزیہ لینے کی ممانعت | 180 |
غیرمسلموں کاجزیہ | 181 |
قیدیوں سےحسن سلوک | 182 |
قید ی خوارج کےلیے فرمان | 183 |
غیرمسلموں کےبارےمیں ہدیات | 183 |
قسطنطنیہ کےمسلمان قیدی | 184 |
ایک مسلمان قیدی کاوقعہ | 184 |
مسلمانوں کافرانس میں داخلہ | 185 |
ترکوں کوشکست | 187 |
خلافت کانظام عدالت | 188 |
قاضی کےاوصاف | 188 |
عمال کوعدل واحسان کی تلقین | 189 |
فیصلہ کی بنیاد شہادت | 189 |
فقہ اکقبر اورعدل کی تعریف | 190 |
خلافت میں عدالت کاآغا ز | 190 |
عدل کس پر واجب ہے | 193 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کی عدل سےمحبت | 194 |
ابن مغیرہ کوافریقہ کاقاضی کیوں بنایا؟ | 194 |
کمال عدل | 195 |
مقدمہ کافیصلہ | 195 |
درس مساوات | 196 |
حضرت عمربن عبدالعزیز کاایک خطبہ | 196 |
سیدنا عمرفاروق کی پیش گوئی | 197 |
عدل کااحساس | 197 |
فکر حضرت عمربن عبدالعزیز میں عدل | 198 |
وقوع عدل | 199 |
شبہ کی صورت میں فیصلہ | 199 |