حضرت ابوبکر صدیق ؓکے سرکاری خطوط
مصنف : خورشید احمد فاروق
صفحات: 218
خطوط لکھنے اورانہیں محفوظ رکھنے کاسلسلہ بہت قدیم ہے قرآن مجید میں حضرت سلیمان ؑ کا ملکہ سبا کو لکھے گئے خط کا تذکرہ موجود ہے کہ خط ملنے پر ملکہ سبا حضرت سلیمان ؑ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔خطوط نگاری کا اصل سلسلہ اسلامی دور سے شروع ہوتا ہے خود نبیﷺ نے اس سلسلے کا آغاز فرمایا کہ جب آپ نے مختلف بادشاہوں اور قبائل کے سرداروں کو خطوط ارسال فرمائے پھر اس کے بعد خلفائے راشدین اور اموی وعباسی خلفاء نے بھی بہت سے لوگوں کے نام خطوط لکھے جو مختلف کتب سیر میں موجود ہیں ان میں سے کچھ مکاتیب تو کتابی صورت میں بھی شائع ہوچکے ہیں ۔اہل علم اپنی تحریروں او رتقریروں میں ان کے حوالے دیتے ہیں ۔برصغیرکے مشاہیر اصحاب علم میں سے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ، سید ندیر حسین محدث دہلوی، سیرسید ،مولانا ابو الکلام آزاد، علامہ اقبال ، مولانا غلام رسول مہر اور دیگر بے شمار حضرات کے خطوط کتابی صورت میں مطبوع ہیں اور نہایت دلچسپی سے پڑ ھےجاتے ہیں۔ابتدائے اسلام کے خطوط میں سے کسی ایک کے بارے میں یقین کے ساتھ یہ کنہا مشکل ہے کہ و ہ اپنی لفظی ومعنوی شکل میں ویسا ہی ہے کہ جیسا ان کو لکھا گیا تھا۔اس میں شک نہیں کہ یہ خطوط ہمارے پاس مکتوب ومدون شکل میں آئے ہیں لیکن قید تحریر میں آنے سے پہلے بہت عرصہ تک وہ سینہ بہ سینہ اور زبان بہ زبان نقل ہوتے رہے ۔سینہ بہ سینہ انتقال کے دوران بعض خطوط کے مضمون بڑھ گئے اور بعض کے گھٹ گے اور بعض کے بدل گئے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’حضرت ابوبکر صدیق کے سرکاری خطوط‘‘ ڈاکٹر خورشید احمد فاروق کی مرتب شدہ ہے اس میں حضرت ابو بکر صدیقکے 70 خطوط ہیں۔ اولاً ان میں سے پنتالیس خطوط برہان دہلی میں شائع ہوئے بعد ازاں ان میں اضافہ کرکے ان کو کتابی صورت میں شائع کیا گیا فاضل مصنف نے ان خطوط کی عربی عبارتیں بھی کتاب کے آخر میں درج کردی ہیں۔ ان خطوط کے سلسلہ میں یہ بات پیش نظر رہنی چاہیے کہ جو خط جتنا زیادہ مختصر ہوگا اتنا ہی زیادہ اس کے اصل سے قریب ہونے کا امکان ہے اور جو خط جنتا بڑا اور طویل ہوگا اس میں اضافہ اور راویوں کے تصرف کا اتنا ہی زیادہ احتمال ہے ۔اوران خطوط کی استنادی حیثیت قوی نہیں ہے ۔نیٹ پر ان کو محفوظ کرنے کی خاطر سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے
عناوین | صفحہ نمبر |
بغاوت حجاز زنجد | |
باغی قبیلوں کےنام | 1 |
خط کی دوسری شکل | 10 |
سپہ سالاروں کوہدایت نامہ | 14 |
خالد بن ولیدؓ کوہدایت نامہ | 16 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 19 |
عکرمہؓ بن اجہل کےنام | 22 |
خط کی دوسری شکل | 24 |
شرجیل بن حسنہ کانام | 24 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 31 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 31 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 32 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 33 |
طریفہ بن عاجز کےنام | 33 |
خالد بن ولیدؓ کےنام | 35 |
عمروبن عاص ؓاورولید ؓ بن عقبہ کےنام | 36 |
بغاوت یمن | 37 |
یمن کے حمیری رئیسوں کےنام | 37 |
طاہربن ابی ہالہؓ کےنام | 40 |
عتاب بن اسید کےنام | 42 |
مہاجربن ابی امیہ کےنام | 43 |
نجران کےعیسائیوں کودستاویز | 44 |
دستاویز کی دوسری شکل | 45 |
بغاوت بحرین | 48 |
علاءبن حضرمیؓ کےنام | 48 |
انس بن مالک کےنام | 53 |
بغاوت عمان | 53 |
عمربن عاصؓ کےنام | 53 |
عکرمہ ؓ بن ابی کےنام | 56 |
بغاوت حضرموت وکندۃ | 59 |
زیاد بن لابید انصار یؓ کےنام | 59 |
اشعت بن قیس کندی اورکندی رئیسوں کےنام | 60 |
عکرمہؓ بن ابی جہل کےنام | 66 |
زیاد بن لبید انصاری کےنام | 69 |
زیاد بن لبید انصاریؓ کےنام | 72 |
مہاجربن ابی امیہ کےنام | 73 |
مہاجربن ابی امیہ کےنام | 76 |
مہاجربن ابی امیہ کےنام | 79 |
خط کی دوسری شکل | 80 |
خط کی تیسری شکل | 81 |
سالاران ردہ کےنام | 83 |
فتوحات عراق | |
خالدؓ بن ولید کےنام | 84 |
خط کی دوسری شکل | 85 |
خط کی تیسری شکل | 86 |
عیاض بن غنم کےنام | 86 |
خط کی دوسری شکل | 87 |
خالدبن ولید اورعیاض بن غنم کےنام | 88 |
خالدؓ بن ولید اورعیاض بن غنم کےنام | 88 |
خالدؓ بن ولید اور عیاض بن غنم کےنام | 88 |
خالدؓ بن ولید اوران کےفوج کانام | 89 |
فتوحات شام | 98 |
یمن کےمسلمانوں کےنام | 100 |
خالد بن سعید کےنام | 102 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 105 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 106 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 108 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 108 |
فوجی سالاروں کےنام | 109 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 110 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 110 |
فوجی سالاروں کےنام | 111 |
عمروؓ بن عاص کےنام | 112 |
خط بن کی دوسری شکل | 114 |
خط کی تیسری شکل | 115 |
فوجی سالاروں کےنام | 117 |