چہرے اور ہاتھوں کا پردہ،شرعی حیثیت اور شبہات کا ازالہ
مصنف : علی بن عبد اللہ النحی
صفحات: 231
اسلام ایک پاکیزہ دین اور مذہب ہے ،جو اپنے ماننے والوں کو عفت وعصمت سے بھرپور زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔ایک مسلمان خاتون کے لئے عفیف وپاکدامن ہونے کا مطلب یہ کہ وہ ان تمام شرعی واخلاقی حدود کو تھامے رکھے جو اسے مواقع تہمت و فتنہ سے دور رکھیں۔اور اس بات میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ ان امور میں سے سب سے اہم اور سرفہرست چہرے کو ڈھانپنا اور اس کا پردہ کرنا ہے۔کیونکہ چہرے کا حسن وجمال سب سے بڑھ کر فتنہ کی برانگیختی کا سبب بنتا ہے۔امہات المومنین اور صحابیات جو عفت وعصمت اور حیاء وپاکدامنی کی سب سے اونچی چوٹی پر فائز تھیں،اور پردے کی حساسیت سے بخوبی آگاہ تھیں۔ان کا طرز عمل یہ تھا کہ وہ پاوں پر بھی کپڑا لٹکا لیا کرتی تھیں،حالانکہ پاوں باعث فتنہ نہیں ہیں۔زیر تبصرہ کتاب” چہرے اور ہاتھوں کا پردہ،شرعی حیثیت اور شبہات کا ازالہ”سعودی عرب کے معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ علی بن عبد النمی کی تصنیف ہے۔جس پر فضیلۃ الشیخ عبد اللہ بن عبد الرحمن الجبرین اور فضیلۃ الشیخ عبد اللہ ناصر رحمانی کی تقدیم ہے۔مولف نے اس کتاب میں قرآن وسنت کی روشنی میں مضبوط دلائل سے چہرے اور ہاتھوں کے پردے کو ثابت کیا ہے۔اور چہرے کے پردے کا انکار کرنے والوں کا مدلل رد کیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمان ماؤں اور بہنوں کو عفت وعصمت کا مجسمہ بننے اور پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
عناوین | صفحہ نمبر |
مقدمہ (عبد اللہ ناصر رحمانی) | 11 |
مقدمہ (عبد اللہ بن عبد الرحمٰن الجبرین) | 20 |
مقدمہ (مؤلف) | 21 |
اس موضوع پر لکھنے کا سبب | 25 |
رسالہ کی اہمیت | 27 |
مہم رسالہ | 27 |
رسالہ کا اسلوب | 28 |
رسالہ کا منہج | 29 |
رسالہ کی تشکیل اور تخطیط | 29 |
تمہید | 32 |
پہلا ادب | 33 |
دوسرا ادب | 33 |
تیسرا ادب | 33 |
چوتھا ادب | 37 |
پانچواں ادب | 38 |
چھٹا ادب | 38 |
ساتواں ادب | 38 |
آٹھواں ادب | 40 |
نواں ادب | 40 |
دسواں ادب | 42 |
ان شبہات کا بیان، جو چہرے کے پردے کے وجوب پر اٹھائے گئے ہیں۔ | 59 |
ان شبہات کا بیان جو معترضین نے وجوب کے دلائل پر وارد کیے ہین | 60 |
حجاب کی تفسیر | 62 |
کپڑے اتار رکھنے کی تفسیر | 67 |
الخمار کی تفسیر اور صوت | 86 |
الجلباب کی تفسیر اور صفت | 91 |
بے پردگی کے قائل حضرات | 99 |
ان شبہات کا بیان جو آیات حجاب میں قلت فہم کی بناء پر پیدا ہوئے | 102 |
عبد للہ بن مسعود کی تفسیر | 103 |
ان شبہات کا بیان جو ایسی احادیث پر مشتمل ہیں جن کی تصحیح میں تساہل کارفرما ہے | 113 |
ایسے شبہات سے استدلال ، جو کسی عذر شرعی کی بناء پر محل نزاع سے خارج ہوجاتے ہیں | 128 |
ایسے شبہات جو کسی احتمال کے پیدا ہونے کی وجہ سے قابل استدلال نہیں رہتے | 133 |
ایسے شبہات کا بیان جو غلط استنباطات پر مبنی ہیں | 148 |
ایسے شبہات کا بیان، جن میں مذکور بعض اشیاء یا مسمیات کی حقیقت کے تعین یا فہم میں لوگ وہم کا شکار ہو گئے) | 154 |
رائے اور تقلید کی بناء پر استدلال | 159 |
ایسے شبہات سے استدلال جو کسی طرح بھی ان کے مؤقف پر دلالت نہیںکرتے | 173 |
کچھ عقلی شبہات جو ناقابل تسلیم ہیں | 194 |
ایسے شبہات جو باطل قسم کے اعتراضات پر قائم ہیں | 197 |
ان شبہات کا بیان جو ہاتھوں کے پردے کے وجوب پر اٹھائے گئے ہیں | 202 |
ایسے شبہات کا بیان جن کی سند ہی ضعیف ہے | 205 |
ایسے شبہات کا بیان جو محل نزاع ہی سے خارج ہیں | 207 |
ایسے شبہات کا بیان، جو ردی اور فاس قسم کے استنباطات پر قائم ہیں | 214 |