حاصل زندگی
مصنف : امام ابو محمد علی بن احمد بن حزم ؒ
صفحات: 154
امام ابن حزم کی شخصیت علمی حلقوں میں تعارف کی محتاج نہیں ہے۔ یہ امام ابن حزم کی کردارسازی کے موضوع پر لکھی کتاب الاخلاق والسیر کا اردو ترجمہ ہے۔اس میں انہوں نے اخلاق اور معاشرتی روایات کا تجزیہ کیاہے۔ انہوں نے اس کتاب کی بنیاد کتاب و سنت کے راہنما اصولوں کے ساتھ ساتھ اپنے ذاتی تجربات ومشاہدات اورافکار وخیالات پر رکھی ہے ۔ اور زیادہ تر اپنے ذاتی تجرباتِ زندگی اور پند ونصائح کو ذکر کرتے ہوئے عنوانات قائم کئے ہیں۔اس کتاب کے معروف عنوانات تزکیۂ نفس، عقل مندی ،راحت وسکون،علم وعرفان،اخلاق وکردار، دوستی وخیر خواہی ، محبت ، عادات وخصال ، بری عادتیں اوران کا علاج،مدح پسندی کی خواہش،انسان کی عجیب وغریب عادتیں،اور علمی محفلیں وغیرہ ہیں۔اصل کتاب عربی میں ہے ،اورعربی سے اردو ترجمے کا کام مولانامحمد یوسف ﷾آف راجووال کے صاحبزادے ڈاکٹر عبدالرحمن یوسف نےسرانجام دیا ہے۔ اس کو شائع کرنےمیں حافظ عبد اللہ حسین روپڑی آف کراچی اور عارف جاوید محمدی﷾ نےنمایاں کردار اداکیاہے۔اللہ ان سب کی محنتوں کو قبول فرمائے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر | |
عرض مترجم | 13 | |
حیات و خدمات امام ابن حزم | 19 | |
پیش لفظ | 24 | |
باب نمبر 1 تزکیہ نفس اور اخلاق و عادات کی اصلاح | ||
باکمال اور دوسرے لوگوں میں فرق | 27 | |
سب سے بہترین کام اور اسے سرانجام دینے کا طریقہ | 28 | |
انسانیت کا ہدف اساسی | 28 | |
لوگوں کی مختلف اقسام | 29 | |
ہدف انسانیت تک رسائی | 30 | |
باب نمبر 2 عقل مندی اور راحت و سکون | ||
خوش قسمتی اور بدنصیبی | 35 | |
مختلف خوبیوں پر فخر کرنا | 36 | |
زندگی کی حقیقت | 39 | |
پریشانی سے نجات | 39 | |
اہل وعیال اور ہمسایوں سے تعلقات | 39 | |
باب نمبر 3 علم و عرفان | ||
تحصیل علم کو فوائد | 41 | |
نااہل کو تعلیم دینا | 42 | |
آدمی کو کون سا علم سیکھنا چاہیے؟ | 42 | |
علم کی انتہا | 44 | |
علم اور جہالت کا کردار | 45 | |
باب نمبر 4 اخلاق و کردار | ||
خلاف طبع کام کرنا | 48 | |
نقصان پہنچانے کا خواہش مند | 48 | |
محفلوں کے نقصانات | 50 | |
حکمران اور صاحب منصب لوگ | 52 | |
موت کی حقیقت | 54 | |
بدگمانی | 55 | |
مال و دولت کا مصرف | 56 | |
جسم اور جان کا مصرف | 57 | |
عفت و عصمت | 58 | |
مصنف کی عظمت | 58 | |
بدگمانی کرنا ہر موقع پر غلط نہیں | 61 | |
دولت کا مصرف | 64 | |
تعریف و توصیف کے مختلف انداز | 65 | |
باب 5 دوستی اور خیر خواہی | ||
دوست کی ذمہ داریاں | 68 | |
معاشرتی اصول | 69 | |
دولت اور منصب کا استعمال | 70 | |
خیر خواہی کی تعریف | 72 | |
نصیحت اور چغل خوری | 74 | |
مروت اور چشم پوشی | 76 | |
دوست کی خیر خواہی | 78 | |
دوست کی بیوی کے متعلق سنی گئی بات | 78 | |
نصیحت کرنے کا صحیح طریقہ | 81 | |
باب 6 محبت | ||
محبت کسے کہتے ہیں | 84 | |
محبت کی قسمیں | 84 | |
عورتوں سے محبت | 86 | |
خوش نصیب محب | 88 | |
محبت اور غیرت | 90 | |
باب نمبر 7 عادات و خصال | ||
انداز زیست میں تبدیلی | 93 | |
استقامت اور اصرار میں فرق | 94 | |
دیانت داری اور زہد و قناعت | 97 | |
امید اور لالچ | 97 | |
دنیا سے بے نیازی کا فائدہ | 99 | |
پریشانیوں کی مثال | 100 | |
قدرت الہیہ کے کرشمے | 103 | |
باب نمبر 8 بری عادتیں اور ان کا علاج | ||
خود پسندی | 106 | |
خامیوں کا علاج | 107 | |
خود پسندی شجاعت | 111 | |
حسب و نسب کا غرور | 115 | |
خود پسندی کی ایک عجیب و غریب صورت | 120 | |
لوگوں کی مدح و تعریف | 124 | |
عدل و انصاف | 126 | |
ایک انوکھی بات | 128 | |
ایک عجیب رویہ | 130 | |
پریشانیوں کی درجہ بندی | 132 | |
باب نمبر 9 انسان کی عجیب و غریب عادتیں | ||
ظالم اور مظلوم کا ایک انوکھا انداز | 136 | |
غفلت اور تغافل میں فرق | 136 | |
صبر و تحمل اور آہ و بکا کس موقع پر؟ | 137 | |
باب نمبر 10 راز جوئی ، مدح پسندی اور ناموری کی خواہش | ||
اچھی یاد چھوڑنے کی آرزو | 140 | |
گزشتہ اقوام کی تاریخ | 140 | |
غلط کام میں محسن کی معاونت؟ | 142 | |
باب نمبر 11 علمی محفلیں | ||
تعلیمی محفل میں کس نیت سے بیٹھا جائے؟ | 145 | |
مجلس علم میں بیٹھنے کے آداب | 145 | |
سوال کرنے کا انداز | 146 | |
حقیقی دولت مندی | 147 | |
تبلیغ دین کیسے؟ | 147 |