حرارت ایمان یعنی ایمان کو گرما دینے والے واقعات
مصنف : ابو یاسر
صفحات: 427
واقعات جہاں انسان کے لیے خاصی دلچسپی کا سامان ہوتے ہیں وہیں یہ انسان کے دل پر بہت سارے پیغام اوراثرات نقش کر دیتے ہیں۔ اسی لیے قرآن مبین میں اللہ تعالیٰ نے جا بجا سابقہ اقوام کے قصص و واقعات بیان کیے ہیں تاکہ لوگ ان سے عبرت و نصیحت حاصل کریں اور اپنی زندگی میں وہ غلطیاں نہ کریں جو ان سے سرزد ہوئیں۔دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو ہر موڑ پر مکمل راہ نمائی کرتا ہے خوشی ہو یاغمی ہواسلام ہر ایک کی حدود وقیوم کو بیان کرتا ہے تاکہ کو ئی شخص خوشی یا تکلیف کے موقع پر بھی اسلام کی حدود سےتجاوز نہ کرے فرمان نبوی ہے ’’ مومن کامعاملہ بھی عجیب ہے اس کا ہر معاملہ اس کے لیے باعث خیر ہےاور یہ چیز مومن کے لیے خاص ہے ۔ اگر اسے کوئی نعمت میسر آتی ہے تووہ شکرکرتا ہے اور یہ اس کےلیے بہترہے اور اگراسے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور یہ بھی اس کےلیے بہتر ہے۔‘‘ نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام وتابعین کی سیرت وسوانح میں ہمیں جابجا پاکیزہ مزاح او رہنسی خوشی کے واقعات او رنصیت آموز آثار وقصص ملتے ہیں کہ جن میں ہمارے لیے مکمل راہ نمائی موجود ہے ۔ لہذا اہمیں چاہیے کہ خوش طبعی اور پند نصیحت کےلیے جھوٹے ،من گھڑت اور افسانوی واقعات ولطائف کےبجائے ان مقدس شخصیات کی سیرت اور حالات کا مطالعہ کریں تاکہ ان کی روشنی میں ہم اپنے اخلاق وکردار اور ذہن وفکر کی اصلاح کرسکیں۔ زیر نظر کتاب ’’حرارت ایمان یعنی ایمان کو کو گرما دینے واقعات‘‘ مولانا ابو یاسر﷾ کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے صحیح بخاری اور صحیح مسلم سے مکمل حوالہ جات کےساتھ واقعات پیش کیے ہیں تاکہ اپنی تسلی اور حوالہ دریافت کرنے والوں کومطمئن کیا جاسکے اور خطباء حضرات اپنے خطبات ودروس میں ان کوصحیح واقعات کو بیان کرسکیں۔فاضل مصنف نےاس کتاب کا ابتدائی عنوان اللہ تعالیٰ کی ہستی کے متعلق قائم کیا ہے او روہ صحیح بخاری کےمنتخب واقعات سے لیا گیا ہے۔ تاکہ ابتداء میں قاری اللہ تعالیٰ کے جاہ وجلال کا نقش ذہن میں رکھے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
فہرست مضامین | ||
تعارف | 7 | |
حدیث | 7 | |
تدوین حدیث | 7 | |
فرعی اختلاف کااثر | 8 | |
عباسی انقلاب کااثر | 9 | |
ایک مغالطے کاازالہ | 10 | |
حالات مصنف | 16 | |
دیباچہ ازمصنف | 21 | |
پہلاباب | ||
رسول اللہ ﷺ کااپنی حدیثیں حفظ کرنے اورانہیں دوسرں تک پہنچانے کاحکم | 28 | |
رسول اللہ ﷺ کافرمان میری حدیث پہنچاؤاورمجھ پرجھوٹ نہ بولو | 28 | |
رسول اللہ ﷺ کااس شخص کے لیے دعاکرناجوحدیثیں پڑھے پڑھائے | 29 | |
رسول اللہ ﷺ کافرمان کہ جوشخص میری امت میں سے چالیس حدیثیں حفظ کرے | 30 | |
رسول اللہ ﷺ کااہلحدیث کی عزت کرنے کاحکم | 30 | |
اسلام پرغربت کادورآنے کی خبراورغرباء کوخوشخبری | 31 | |
امت کے سترفرقےہونے کی خبر | 32 | |
اہلحدیث کےعادل ہونے کی پشین گوئی | 33 | |
رسول اللہ ﷺ کے خلفاء اہل حدیث ہیں | 34 | |
اہلحدیث کے امانت دارہونے کی پیش گوئی | 35 | |
اہلحدیث کو رسول اللہ ﷺ کےقرب بوجہ کثرت درود | 37 | |
اہل حدیث طلباء کوبشارت نبوی ﷺ | 38 | |
اسنادکی فضیلت | 39 | |
اہلحدیث رسول اللہ ﷺ کے امانت بردارہیں | 41 | |
اہلحدیث دین کےحامی اوردفاع کرنے والے ہیں | 42 | |
اہلحدیث رسول اللہ ﷺ کے وارث ہیں | 43 | |
اہلحدیث امت میں سے بہترین لوگ ہیں | 43 | |
اہلحدیث ابدال اوراولیاء اللہ ہیں | 45 | |
اہلحدیث نہ ہوتے تواسلام مٹ جاتا | 45 | |
دوسراباب | 47 | |
اہلحدیث حق پرہیں | 47 | |
اہلحدیث نجات کےحقدارہیں | 47 | |
طلب حدیث کی فضیلت | 50 | |
حدیث دین ودنیاکانفع ہے | 50 | |
خلفاء کااہلحدیث کی سرپرستی کرنا | 50 | |
اپنے بچوں کوحدیث کی تعلیم دلانا | 52 | |
مرتے دم تک احادیث لکھنے میں مشغول رہنا | 52 | |
اہل حدیث قوی دلائل والی جماعت ہے | 53 | |
اہلحدیث سےمحبت رکھنےوالا اہل سنت ہے | 54 | |
اہلحدیث کی مدح اوراہل رائے کی مذمت | 55 | |
حدیث واہل حدیث کے فضائل | 58 | |
حدیث کاطلب کرناسب عبادتوں سے افضل ہے | 58 | |
حدیث کالکھناپڑھنانفل نمازاورروزوں سےافضل ہے | 60 | |
حدیث سے شفاحاصل کرنا | 61 | |
سیدناعمر ؓنے روایت سے کیوں روکااوراس کاصحیح مطلب | 61 | |
صحابہ وتابعین کے فرامین برائے اشاعت حدیث | 65 | |
شاہان اسلام کی روایت حدیث کی تمناکرنا | 67 | |
اہلحدیث کی مجلسوں کےسرورکابیان | 69 | |
تیسراباب | 72 | |
اہلحدیث کی فضیلت میں بزرگان دین کے خواب | 72 | |
بعض روایات کابیان جن سےکچھ لوگ مغالطے میں پڑجاتے ہیں اوران کاصحیح مطلب | 75 | |
سیدنامغیرہ ؓکےقول کاصحیح مطلب | 80 | |
امام مالک ؒ کےقول کاصحیح مطلب | 83 | |
امام اعمش کےقول کاصحیح مطلب | 84 | |
امام ابوبکرعیاش کےقول کاصحیح مطلب | 87 | |
امام ابوبکرعیاش کااہلحدیث کےفضائل بیان کرنا | 89 |