حقوق مرداں حقوق نسواں

حقوق مرداں حقوق نسواں

 

مصنف : حافظ صلاح الدین یوسف

 

صفحات: 359

 

اللہ تعالیٰ نے عورت کو معظم بنایا لیکن قدیم جاہلیت نے عورت کو جس پستی   کے گھڑے میں پھینک دیا اور جدید جاہلیت نے اسے آزادی کا لالچ دے کر جس ذلت سے دو چار کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ایک طرف قدیم جاہلیت نے اسے زندگی کے حق سے محروم کیا تو جدید جاہلیت نے اسے زندگی کے ہر میدان میں دوش بدوش چلنے کی ترغیب دی اور اسے گھر کی چار دیواری سے نکال کر شمع محفل بنادیا۔ جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب و مکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی اور عورت اپنی عزت ووقار کھو بیٹھی آزادی کے نام پر غلامی کا شکار ہوگئی۔ ۔ لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم، بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔آج مغربی اقوام بھی عورت کی غلام بنام آزادی سے تنگ آچکی ہیں۔ کیونکہ مغربی تمدن میں اس بے جا آزادی کے نتائج، زنا کاری اور بے حیائی کی شکل میں ظاہر ہورہے ہیں افسو س اس بات کا ہے کہ مسلمان عورت بھی آج اسی آزادی کے حصول کی کوشش میں سرگرداں نظر آتی ہے جبکہ اسلام قرآن کے ذریعے اس کا قرآن وحدیث کے لیے اس کا مقام ، حیثیت اور حقوق وفرائض متعین کرتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’حقوق مرداں حقوق نسواں‘‘ مفسر قرآن مصنف کتب کثیرہ حافظ صلاح الدین یوسف﷾ کی تصنیف ہے۔ حافظ صاحب نےاس کتاب میں اسلام کے عورت اور مرد کے لیے متعین حقوق کے موضوع پر بہت اعلیٰ تحقیق پیش کی ہے اور حقوق نسواں اور حقوق مرداں کے حوالے سے پیش آمدہ ایک ایک پہلو پر دلائل و براہین سے مزین سیر حاصل اور تشفی بخش بحث کی ہے۔ کتاب کی ایک نمایاں اور امتیازی بات حالیہ دنوں پنجاب اسمبلی میں پیش ہونے والے ’’تحفظ نسواں بل‘‘ پر بھی نقد وتجزیہ شامل ہے۔ نیز محدث العصر فضیلۃ الشیخ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی ﷾ نے کتاب پر ایک جامع اور جاندار مقدمہ تحریر کر کے اس کی افادیت کومزید چار چاند لگادیے ہیں۔ اس کتاب کامطالعہ مرد وعورت دونوں کے لیے نہایت ضروری ہے تاکہ ہرایک اپنے ذمے واجب حقوق کی ادائیگی میں کسی طرح کے پس وپیش سے کام نہ لے۔ اور وہ حقوق ادا کر کے اپنے گھر، معاشرے کو خوشیوں کا گہوارہ بنائے اوراپنے لیے ذخیر آخرت جمع کرے۔ نیز اس کتاب کے مطالعہ سےمغربی افکار کے اسیر افراد کے فکری سلاسل بھی کھلیں گے اور مرد و خواتین کے اسلامی احکام سے متعلق اٹھنے والے اعتراضات کی بھی بیخ کنی ہوگی اور مغرب زدہ لوگوں کا اٹھایا ہوا وہ گردوغبار کافور ہوجائے گا جو اسلامی تعلیمات سے لاعلمی وبے خبری کے نتیجے میں پھیلا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ محترم حافظ صاحب کی صحت وعافیت سے نوازے اور ان کی تحقیقی وتصنیفی، دعوتی اور صحافتی خدمات کو شرف قبولیت سےنوازے۔ (آمین)

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 22
عرض مؤلف 28
کچھ زیرنظر کتاب کےبارےمیں 33
عورت کےشرف ووقار کےتحفظ کےلئے اسلامی تعلیمات کاخلاصہ 36
شادی سےقبل اورشادی کےبعد 44
مرداوعورت کےدائرہ کارکااختلاف 48
معاشی کفالت کاذمے داراورخاندان کاسربراہ 51
عورت کےلئے پردے کاحکم 52
وراثت میں عورت کانصف حصہ 57
مردکو ایک سےزیادہ چارتک شادیاں کرنےکی اجازت ہے 58
مردکاحق طلاق اوراس کی حکمت 59
جدیدماہرین کااعتراف 62
مسئلہ شہادت نسواں اورمردعورت کےدرمیان فرق واختلاف کی تین صورتیں 63
ضلعی حکومتوں کےنئے نظام میں عورتوں کی نمائندگی 80
مملکت کی سربراہی مسلمان خواتین کےحل طلب ضروری مسائل کی ایک فہرست 81
حالات کی تبدیلی سےاجتہادی احکام تبدیل ہوسکتے ہیں نہ کہ منصوص احکام 94
مغرب کاکامیابی لاوینیت کانہیں ،مسلسل عمل اورعلم وہنرکانتیجہ ہے 96
حقو ق نسواں (بیوی کےساتھ حسن سلوک کی تفصیل اوراس کی بابت مردکی ذمہ داریاں) 105
عورت کےساتھ حسن معاشرت کی تاکید 106
حسن معاشرت کےلئے چند رہنمااصول 109
حق مہر کی ادائیگی 109
خوبیوں پر نظر رکھی جائے 110
کسی بھی اختلاف کوانا اوروقار کامسئلہ بنایا جائے 111
بیویوں کوبھی اختلاف رائے اورمشورےکاحق دیں 111
کسب معاش یعنی سرمائے کی فراہمی مردکی ذمے داری ہے 113
خرچ میں اعتدال اورمیانہ روی ضروری ہے 116
بیوی کےلیے مناسب تفریحی مواقع فراہم کرنا 121
نبی ﷺ کااپنی زبان مبارک سےاہلیہ کےساتھ حسن معاشرت کی تمثیل 125
بیوی کےساتھ ظلم وزیادتی کامعاملہ نہ کرے 126
عدل وانصاف کی تاکید 130
خانگی امور میں تعاون 134
محبت کابھرپور اظہار 135
عورت ہرحیثیت سےقابل احترام ہے 139
بیوی گھر کی ملکہ اورگھر کی زینت ہے 140
عورت ،بیٹی اوربہن کی حیثیت سے 141
مغرب میں عورت کی ذلت وخوارسی 142
عورت بھی بہ حیثیت انسان کےمرد کےبرابر ہے 143
مردکےبعض صلاحیتوں اورخصوصیات میں ممتاز ہونےکی حکمتیں 145
عورت کو مارنے کی رخصت اوراس کی حکمت اورمطلب 147
عورت کومنحوس سمجھناغلط ہے 150
نحوست کےتصور کی بنیاد 151
عدم موافقت ہوسکتی ہے لیکن صرف اللہ کی مشیت سے 153
بعض احادیث اورآثار سےمذکورہ مفہوم کی تائید 155
بیوی کو عارنہ دلائے 157
بیوی پر طاقت سےزیادہ بوجھ نہ ڈالے 159
مشاورت کااہتمام کیاجائے 160
مردحسن باطنی کےساتھ ظاہری زیب وزنیت کوبھی اختیار کرے 162
مروارت کابیشتر حصہ گھر میں گزارے 166
میاں بیوی کےدرمیان راز کی باتیں دوستوں میں بیان نہ کی جائیں 166
بیوی کو دینی تعلیمات سےآگاہ کیاجائے 168
گھرسے باہر جانےکی اجازت دےمگر 169
گھرکےاندر بھی عورت کی حفاظت کرے 170
عورت کی خدمات کااعتراف کرے 172
ایک کتاب کےفاضل مولف کی صراحت 172
حقوق مرواں (بیوی کےذمے خاوند کےحقوق ) 182
بیوی کےذمے خاوند کےحقوق 184
امہات المومنین کےلیےبیان کردہ احکام میں تمام مومنات کےلیے رہنمائی 185
مشترکہ حقوق 190
نیک بیوی کی پہلی صفت وہ صالحہ اورقانتہ ہے 204
عورت ناشز نہ ہواوراس کامطلب 205
خیراوبھلائی کےکاموں میں خاوند کی فرماں بردار 207
خاوند کااستقبال مسکراہٹ اوراچھے لباس میں کرے 207
اپنی عصمت وآبرو کاپورا تحفظ کرے 207
خاوند کےمال میں بے تصرف نہ کرے 208
بچوں پر نہایت مہربان خاوندکےمفاوات کاخیا ل رکھنے والی 208
خاوند کی خدمت واطاعت کی اہمیت وتاکید 210
خاوند جب بھی بیوی کوبلائے بلانا خیراس کی خواہش پوری کرے 210
انکار کرنےوالی عورت پر فرشتے لعنت کرتےہیں 211
آسمان والابھی ایسی عورت سےناراض رہتاہے 211
معصیت میں خاوند کی اطاعت کی اجازت نہیں 212
عورت مردکی قنوامیت (حاکمیت)کوبرداشت کرے 213
کسی کےلیے بدعانہ کرے 214
خود کوجنتی عورتوں کی صفات سےمتصف کرے 215
قرآن کریم میں بیان کردہ مومنہ عورتوں کی صفات 216
خاوند کوتسلی دینے والی 217
صبر وضبط کانمونہ 219
صبر وضبط کاایک مثالی نمونہ 220
شکر گزار عورت 223
اللہ کی اورخاوند کی ناشکری ایک بڑا جرم اوراس کانبوی حل 224
مال دولت کی فروانی ہلاکت کاپیش خیمہ 235
والدین کی ذمہ داری 237
مردکےلیے حکمت وادانش کی ضرورت 239
ساس کاکردار 240
بیوی کاحسن کردار اورحسن تدبر 242
ایک نہایت دلچسپ حکایت 245
مخصوص حالات کےبغیر ضبط ولادت کےسارے طریقے ناجائزہیں 254
کثرت اولاد یاقلت اولاداسلام نےکس کی ترغیب د ی ہے 255
ضبط ولادت کی تحریک زناکاری کوفروغ دینےکی استعاری مہم ہے 257
بڑھتی ہوئی آبادی سےپیداہونےوالےمسائل کاصحیح حل 258
بیوی کادینی جذبہ اورخاوند کی اطاعت 261
عورت اپنے غریب خاوند کوزکاۃ دےسکتی ہے 263
بیوی انمول عطیہ ہےعضو معطل نہیں 265
خطبہ حجۃ الوداع میں عورتوں کےبارےمیں خصوصی ہدایات 268
فضول خرچی اوربخل   کےدرمیان اعتدال (میانہ روی )اورکفایت شعاری کی اہمیت 281
بخیل خاوند کی بیوی کےلیے ایک اجازت 283
حضرت فاطمہ اورحضرت اسماء بنت ابوبکر ﷢ کےسبق آموز واقعات 284
لڑکے یالڑکی کی پیدائش میں انسان ہےبےاختیار ہےناراض ہونے کاکوئی جواز نہیں 289
لڑکی کی پیدائش کوبراسمجھنا جاہلیت کی رسم ہے 291
لڑکی بہتر ثابت ہوسکتی ہے 292
عورت کی تعلیم وتربیت کامسئلہ 294
ایک ضروری وضاحت 302
عورت کو اپنا رویہ صحیح رکھنا چاہیے 303
خلع کےچند ضروری مسائل 307
عورت کی عفت وپاکیزگی کامفہوم 308
عورت کے اصل مسائل اوران کاحل 337
عورتوں کی مشکلات کاایک اورقرآنی حل محلہ وار پنچائتیں 344
امرکی ادارے کی سروے رپورٹ 349
حرف آخر 351
مغربی معاشرے کی ایک جھلک 352
عورت اقبال کی نظر میں 356
اےدختر اسلام 358

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آخرتآزادیاحادیثاحکاماسلاماسلامیاسلامی احکاماللہانسانبیویپنجابتاریختبصرہتحقیقتعلیمتعلیماتتمدنچاندحقحقوقحکمتحلخاوندخدماتخواتیندلائلزبانشہادتصحتطلاقعبداللہقرآنلباسمسائلمسکراہٹمسلمانمشکلاتنظر
Comments (0)
Add Comment