حقوق الزوجین ( مودودی)

حقوق الزوجین ( مودودی)

 

مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

 

صفحات: 194

 

آج ہر شخص پریشان ہے کسی کوسکون میسر نہیں ۔ اس کی وجہ محض یہ ہے کہ اہم اپنے  مسائل حل کرنے کے لیے دین  قیم سے رہنمائی  کی روشنی نہیں لیتے  بلکہ  ان مادہ پرست لوگوں کے ٹمٹماتے چراغوں کے  گردیدہ ہیں  جو اسلام کے دشمن اور مسلمانوں کے قاتل ہیں۔ اگر  ہمیں اپنے موجودہ مصائب ومکروہات سے نجات پانی ہے اور ترقی کی شاہراہ پر آگے برھنا ہے تو ہمیں صرف قرآن وسنت ہی کے دار الشفاء سے وابستہ ہونا پڑے گا۔ اسلام نے فرد اور معاشرے کی اصلاح ، استحکام، فلاح وبہبود اورامن وسکون کےلیے  ہر شخص کے حقوق  وفرائض مقرر کردیے ہیں۔اسلام کے بیان کردہ  حقوق وفرائض میں سے  ایک  مسئلہ حقوق الزوجین کا ہے ۔ اسلام کی رو سے  شادی چونکہ ایک  ذمہ داری  کانام ہےاس لیے  شادی کےبعد خاوند پر بیوی اور بیوی  پر خاوند کے  کچھ حقوق عائد ہوتے ہیں جنہیں پورا کرنا دونوں پر فرض ہے ۔ زوجین اگر دینی تعلیمات کے مطابق ایک  دوسرے  کےحقوق خوش دلی سے  پور ے کرنے لگیں تونہ صرف بہت سےمفسدات اور خرابیوں کا خاتمہ ہوجائے گا بلکہ ہمارا معاشرہ سکون وطمانیت کی پیاسی  مادہ پرست دنیا کے لیےبھی امید اورآرام کی سبق آموز بشارت بن جائے ۔حقوق  الزوجین کےسلسلے میں  قرآن  وسنت میں واضح احکام موجود ہیں اور اس موضوع پر کئی اہل علم نے  مستقل کتب بھی تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ  کتاب ’’حقوق الزوجین ‘‘ازسید ابو الاعلی مودودی  بھی اسے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ دراصل  یہ کتاب  مودودی صاحب  کے  ترجمان القرآن  میں قسط وار شائع ہونےوالے مضامین کی کتابی صورت ہے جس کے اب تک  کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔اس کتاب میں مودودی صاحب نے  اسلامی قانونِ ازدواج کے مقاصد،نکاح وطلاق کےمسائل  اور یورپ کے قوانین طلاق وفسخ وتفریق پر  سیر حاصل بحث کی ہے۔اللہ تعالیٰ مودودی  کی اشاعت اسلام کےلیے تمام کاوشوں کو قبول فرمائے  (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
عرض ناشر 2
دیباچہ 5
مقدمہ 9
قانون ازدواج کے مقاصد 17
غیر مسلموں سے ازدواجی تعلق کی قباحت 24
مسئلہ کفاءت 26
اصول قانون 29
اصل اول مرد کے فرائض 30
اصل دوم طلاق اور اس کی شرائط 51
قضاء شرعی 79
مسائل جزئیہ 107
خیار بلوغ 110
مہر 119
نفقہ 123
لعان 147
خاتمہ کلام 153

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

احکاماسلاماسلامیاصلاحبیویتعلیماتحقوقحلخاوندشادیطلاقعلمقرآنقوانینمسئلہمسائلمضامینمعاشرہیورپ
Comments (0)
Add Comment