ہم دعوت کا کام کیسے کریں؟
مصنف : عبد البدیع صقر
صفحات: 176
دنیا میں کوئی بھی فکر اور نظریہ ہو اسے لوگوں تک منتقل کرنے کے لیے یا اسے لوگوں تک پہنچانے کے لیے اس کی دعوت ضروری ہے ۔ پھر یہ ہے کہ دعوت کے اندر افہام و تفہیم کا پہلو غالب ہو ۔ تاکہ بات سمجھ کر اسے قبول کرنا آسان ہو ۔ یا کہیں ایسا نہ ہو کہ بات بحث و نزاع میں ہی الجھ کر رہ جائے اور اصل مدعا فوت ہو کر رہ جائے ۔ پھر جب آپ کسی کو دعوت دیتے ہیں تو اس وقت کچھ اصولوں کو ملحوظ رکھنا ہوتا ہے یعنی آپ اپنی دعوت کیسے آگے پہنچائیں کہ سامع قائل ہوئے بغیر نہ رہ سکے ۔ یہ بات انسان عملی تجربات سے سیکھتا ہے اگرچہ اس باب میں بھی قرآن و حدیث نے کچھ بنیادی اصول دے رکھے ہیں تاہم ان کے ساتھ ساتھ انسان کے عملی تجربات کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔ اور پھر دوسری بات یہ ہے کہ ہر علاقے اور قوم کے احوال مختلف ہوتے ہیں ہر قوم کی اپنی اپنی نفسیات ہوتی ہیں ۔ اس کے سمجھنے کے اپنے اپنے زاویے ہوتے ہیں تاہم پھر بھی عقل و فہم کے کچھ عمومی اصول ہوتے ہیں جن پر عمل کیا جاسکتا اور انہیں بوقت دعوت عملا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی پہلو کے بارے میں روشنی ڈالتی ہے کہ قرآن و حدیث اور عمومی تجرباتی اصول دعوت کیا ہو سکتے ہیں ۔ یہ کتاب ایک عربی کتاب کا ترجمہ ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالٰی اس کتاب کے مصنف ، مترجم اور ناشر کے لیے نافع بنائے ۔
عناوین | صفحہ نمبر | |
مقدمہ | 9 | |
پہلا باب انفرادی دعوت | 23 | |
مفہوم ، خصوصیات | 23 | |
اثرات | 25 | |
آداب | 26 | |
مخاطب کے جذبات کا احترام | 28 | |
حالات کا مطالعہ | 29 | |
بنیادی اصولوں پر توجہ | 30 | |
اعتراف حق | 31 | |
متفقہ امور میں باہمی تعاون | 32 | |
حرص سے پرہیز | 33 | |
دوسرا باب عوامی دعوت | 37 | |
حقیقت وہمیت | 37 | |
عبادتی امور سے متعلق خطبے | 41 | |
عیدین کی نماز | 42 | |
سورج گرہن یا چاند گرہن کی نماز | 44 | |
نماز جنازہ غسل میت | 45 | |
میت کی تدفین | 48 | |
شرعی تقریروں میں قابل لحاظ امور | 50 | |
موثر خطبے | 51 | |
عوامی دعوت کے آداب | 52 | |
توسیعی لیکچرس | 75 | |
مباحثہ | 76 | |
گفتگو کے چند نمونے | 79 | |
تیسرا باب دعوت کتابوں سے | 89 | |
تصنیف وتالیف | 89 | |
تالیف کتب کے دو پہلو | 90 | |
داعی اور تصنیف وتالیف | 92 | |
صحافت | 93 | |
صحافتی مقالے | 94 | |
تنقید | 96 | |
رسائل وخطوط | 97 | |
کارٹون | 101 | |
ٹیپ ریکارڈنگ | 102 | |
چوتھا باب دعوت کردار سے | 107 | |
داعی کا کردار | 107 | |
پاکیزگی وایثار | 110 | |
فراخدلی اور اعلیٰ ظرف | 111 | |
قربانی | 112 | |
نیکو کاروں سے تعلق | 114 | |
دینی تربیت کا فن | 116 | |
عربی زبان کا اہتمام | 119 | |
اجتماعی کاموں کی اہمیت | 122 | |
فلاحی اداروں کا قیام | 124 | |
عبرت کے لیے ! | 129 | |
پانچواں باب عام معاملات | 135 | |
سوالات وجوابات | 135 | |
دعوت کے کام سے متعلق چند سوالات | 146 | |
مغربی افکار سے متاثر مسائل | 150 | |
ظاہر وباطن | 152 | |
وسیلہ اور شفاعت | 154 | |
اجتماعات کا قیام | 157 | |
دعوتی ادارے | 163 | |
پسماندگی کی بعض مثالیں | 165 | |
خارجی مشکلات | 166 | |
بشارتیں | 169 | |
حرف آخر | 171 |