ہفت روزہ اہلحدیث لاہور
مصنف : مختلف اہل علم
صفحات: 200
شیخ الحدیث مولانا محمد عبد اللہ ۱۸؍ مارچ ۱۹۲۰ء بمطابق ۲۶/جمادی الثانی ۱۳۳۸ھ بروز جمعرات، سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے نواحی گاؤں چک نمبر ۱۶ جنوبی میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد گرامی مولانا عبدالرحمن نے آپ کا نام محمد عبداللہ رکھا۔ بعدازاں آپ ’شیخ الحدیث‘ کے لقب کے ساتھ مشہور ہوئے۔ اکثر و بیشتر علماء و طلباء آپ کو شیخ الحدیث کے نام سے ہی یادکیا کرتے تھے۔مولانا موصوف نے ۱۹۳۳ء میں مقامی گورنمنٹ سکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا، پھردینی تعلیم کی طرف رغبت کی وجہ سے ۱۹۳۴ء میں مدرسہ محمدیہ، چوک اہلحدیث، گوجرانوالہ میں داخلہ لیا۔ اسی مدرسہ سے دینی تعلیم عرصہ آٹھ سال میں مکمل کرکے ۱۹۴۱ء میں سند ِفراغت حاصل کی۔ مدرسہٴ محمدیہ کے جن اساتذہ سے آپ نے اکتسابِ فیض کیا، ان میں سرفہرست اُستاذ الاساتذہ حضرت مولانا حافظ محمد گوندلوی، شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی کے اسماء گرامی شامل ہیں۔آپ دورانِ تعلیم سے ہی خطابت میں دلچسپی رکھتے تھے اور گاہے بگاہے منبر خطابت پر اپنے جوہر دکھاتے رہتے تھے۔لیکن ۱۹۴۲ء میں تعلیم سے فراغت کے بعد مستقلاً تدریس اور خطابت اور مدرسہ محمدیہ چوک اہلحدیث میں تدریس کا آغاز کیا۔ حضرت مولانا اسماعیل سلفی کی وفات بعد کے گوجرانوالہ کی جماعت اہلحدیث نے انہیں مولانا اسماعیل سلفی کا جانشین مقرر کردیا ۔ آپ نے نے 1968 ء سے اپنی وفات تک جامعہ محمدیہ کے مہتمم کے منصب کی ذمہ داری نبھائی ۔ آپ تقریباً دس سال تک مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر رہے۔حضرت مولانا محمد عبداللہ جماعت اہلحدیث کی صف ِاول کے ایک نامور رہنما، کہنہ مشق مدرّس، ممتاز اور قدآور علمی شخصیت تھے۔ اللہ نے آپ کو ذہن رسا اور کمال استحضارِ علمی سے نوازا تھا، علمی دسترس کی وجہ سے آپ علمی مکالمہ میں خصوصی ملکہ رکھتے تھے۔ مولاناموصوف کو تدریس وخطابت کا فن اپنے اساتذہ خصوصاً مولانا اسماعیل سلفی سے ملا تھا۔ آپ نے عرصہ ۳۱ سال تک اپنے استادِ گرامی کے جاری کردہ درسِ قرآن اور خطبہ جمعہ کو بالاہتمام نبھایا۔ منفرد اور اعلیٰ تدریسی مہارت کے ساتھ ساتھ آپ ایک بلند پایہ خطیب بھی تھے۔ بیان کرنے کا انداز عام فہم، پرمغز، مدلل، موٴثر اور دلنشین ہوتا تھا۔ مولانا عبداللہ مرحوم کو جب علامہ احسان الٰہی ظہیرشہید نے اپنی جمعیت اہلحدیث کا امیر بنایا جبکہ اس وقت مرکزی جمعیت اہلحدیث موجود تھی تو ان کا تعارف گوجرانوالہ ضلع سے باہر بھی پھیلنے لگا، لیکن مولانا ہمیشہ کی طرح اپنے دورِ امارت میں بھی مثبت اور تعمیری رویہ کے حامل رہے، اور باہم اتفاق و اتحاد کے لئے کوششیں جاری رکھیں۔ چنانچہ علامہ ظہیر کی وفات کے بعد جب دونوں جمعیتیں، مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان اور جمعیت اہلحدیث پاکستان باہم ضم ہوگئیں اور متفقہ نام “مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان” ہی قرار پایا تو متفقہ طورپر آخری لمحات تک اس کی سرپرستی فرماتے رہے۔ مولانا کی علمی اور جماعتی خدمات کی وجہ سے آپ کو انگلستان، سعودی عرب، کویت، عراق، متحدہ عرب امارات، اردن، شام اور دوسرے ممالک کے تبلیغی دورے بھی کروائے گئے چنانچہ ہر جگہ پر علم و فضل کے ساتھ فصیح و بلیغ خطابت کا لوہا بھی منوایا۔مولانا مرحوم زہد و تقویٰ، تہجد گزاری، دیانتدارانہ اور کریمانہ اخلا ق واوصاف کے حامل تھے۔ زیر تبصرہ مجلہ ’’ہفت روزہ اہل حدیث ‘‘ کی شیخ الحدیث مولانا عبد اللہ کی وفات پر ان کی حیات وخدمات کےمتعلق اشاعت خاص ہے ۔اس مجلہ میں مولانا موصوف کی پیدائش ، تعلیم ، خطابت ، اساتذہ ،تلامذہ ،جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں تدریسی و انتطامی خدمات ،جماعت اہل حدیث کی امارت وسرپرستی ، اور ان کی زند گی کےحالات واقعات کےمتعلق وطن عزیز کے معروف سوانح نگار وں اور قلماکاروں کے مضامین اس اشاعت خاص میں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ مولانا کی مرقد پراپنی رحمت کی برکھا برسائے اور اسے جنت کا باغیچہ بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
رفقید و لے نہ ازول ما | 5 |
امیر و سرپر ست جمیعت | 7 |
مو لنا ۔۔ عظیم تر افکار بھی کردار بھی | 13 |
والد گرامی ۔۔ چند یادیں چند باتیں | 13 |
شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 20 |
میرے حضرت شیخ میرے مربی | 31 |
والد مجترم ۔۔شفقت و محبت کا پیکر | 34 |
جما عت اہلحدیث گجرا نو الہ ۔ خدمات کےآ ئینے میں | 37 |
شیخ الحدیث کا سیاسی کردار چند تا بند ہ نقوش | 39 |
دانش و جرات کی نادر مثالیں | 45 |
میرے محسن میرے شیخ | 58 |
میر ے شیخ الحدیث حضرت الا میر | 63 |
شیخ الحدیث مو لنا محمد عبد اللہ | 74 |
شیخ الحدیث مو لنا محمد عبد اللہ چند یادیں ۔ چند ملا قاتیں | 82 |
شیخ الحدیث ہو تو ایسا | 85 |
شیخ الحدیث کے چند او صاف حمیدہ | 89 |
چمن اداس ہے ۔ مولنا محمد عبد اللہ | 99 |
آہ ۔ شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 103 |
مو لنا محمد عبد اللہ ۔ حق گو ئی اور جرات مندانہ کردار کی جھلک | 104 |
پیکر علم و بصیرت ۔ مو لنا محمد عبد اللہ | 107 |
ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا | 113 |
شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ ۔۔ ایک با وقار علمی شخصیت | 117 |
آہ ۔ شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 119 |
اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا | 121 |
سیدی استاذ ی مو لنا محمد عبد اللہ | 123 |
مو لنا محمد عبد اللہ انتقال کر گئے | 126 |
حضرت شیخ الحدیث کی یا د میں | 127 |
عظیم سانحہ | 131 |
آہ ۔ شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 133 |
حضرت مولنا محمد عبد اللہ بھی چل بسے | 135 |
مو لنا محمد عبد اللہ گو جرانولہ | 137 |
خراج عقیدت بروفات مو لنا محمد عبد اللہ | 138 |
آہ ۔ شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 139 |
مر عو ب کر سکی نہ کسی کی نگہ اسے | 140 |
آہ ۔۔ شیخ الحدیث | 141 |
اظہار تعزیت مسلم لیگ سعودی عرب و جمیعت اہلحد یث بر طا نیہ | 142 |
شیخ الحد یث کی و فات پر مر کزی رہنما ؤں کے تاا ثرات | 143 |
شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ | 149 |
میاں نو از شریف کا تعزیتی مکتو ب | 152 |
سعو در ایمبسی اور مکتب الدعوۃ اسلام آباد کی طرف سے اظہا ر تعزیت | 153 |
جنا ب محمد رفیق تارڑ کا تعزیتی مکتوب | 154 |
جمیعت احیا ء الترا ث کو یت کی طرف سے تعزیتی مکتوب | 155 |
مر کزی جمعیت اہلد یث شہر گو جرانو الہ کا ہنگامی اجلاس | 156 |
شیخ الحدیث ۔۔میدان مناظرہ کے شہسوار | 157 |
حضرت شیخ الحدیث سعو دی عرب اور بر طا نیہ میں | 166 |
ہماری دعو ت | 172 |
کشمیر پاکستان کا جز ولا ینفک ہے | 178 |
مسئلہ خلیج | 184 |
شیخ الحدیث حضرت مو لنا محمد عبد اللہ کے چند پسند یدہ اشعار | 188 |
اسے کیا کہئیے | 191 |
جامعہ محمدیہ اہلحدیث گو جرانولہ ۔۔ ایک تعا رف | 192 |