حافظ عبد المنان نور پوری 

حافظ عبد المنان نور پوری 

 

مصنف : محمد طیب محمدی

 

صفحات: 1024

 

حافظ عبد المنان نور پور ی﷫(1941ء۔26فروری2012؍1360ھ ۔3ربیع الثانی 1433ھ) کی شخصیت  محتاج  تعارف  نہیں ۔آپ زہد ورع اورعلم وفضل کی جامعیت کے اعتبار سے اپنے  اقران معاصر میں ممتاز تھے  اللہ تعالیٰ نے  آپ کو  علم  وتقویٰ کی خوبیوں اور  اخلاق وکردار کی رفعتوں سے نوازا تھا ۔ آپ کا شمار جید اکابر علماء اہل حدیث میں  ہوتاہے حافظ  صاحب بلند پایا کے  عالمِ  دین  اور مدرس  تھے ۔ حافظ  صاحب  1941ءکو  ضلع گوجرانوالہ میں  پیدا ہوئے اور  پرائمری کرنے کے بعد دینی  تعلیم جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ سے حاصل کی  ۔ حافظ صاحب  کوحافظ  عبد اللہ محدث روپڑی ،حافظ  محمد گوندلوی ، مولانا اسماعیل سلفی  ﷭ وغیرہ  جیسے عظیم  اساتذہ سے شرفِ تلمذ کا اعزاز حاصل ہے۔ جامعہ  محمدیہ  سے  فراغت  کے بعد  آپ  مستقل طور پر جامعہ  محمدیہ گوجرانوالہ میں  مسند تدریس  پر فائز ہوئے  او ر  درس  وتدریس  سے وابسطہ  رہے  اور طویل  عرصہ جامعہ  میں  بطور  شیخ الحدیث  خدمات  سرانجام  دیتے  رہے ۔ اوائل عمرہی  سے  مسند تدریس پر جلوہ افروز ہونےکی وجہ سےآپ کو علوم وفنون میں جامعیت عبور اور دسترس  حاصل تھی  چنانچہ  علماء فضلاء  ،اصحا ب منبرومحراب  اہل تحقیق  واہل فتویٰ بھی  مسائل کی تحقیق کے لیے آپ کی طرف رجوع کرتے  تھے  ۔  بے شمار  طالبانِ علومِ نبوت نے  آپ سے  استفادہ کیا حافظ  صاحب  علوم  وفنون کے  اچھے  کامیاب مدرس ہونےکے ساتھ ساتھ  اچھے  خطیب  ،واعظ ، محقق ،ناقد اور محدثانہ  بصیرت اور فقاہت رکھنے و الے مفتی  ومؤلف بھی تھے عربی اردو زبان  میں  آپ نے علمی و تحقیقی مسائل پر کئی کتب  تصنیف کیں۔آپ  انتہائی مختصر اور جامع ومانع الفاظ میں اپنا مدعا بیان کرنے کےماہر،اندازِ بیان ایسا پر اثر کہ ہزاروں سوالوں کاجواب انکے ایک مختصر سےجملہ میں پنہاں ہوتا ،رعب وجلال ایسا کہ بڑے  بڑے  علماء ،مناظر او رقادر الکلام افراد  کی زبانیں بھی گویا قوت گویائی  کھو  بیٹھتیں۔حافظ صاحب  واقعی محدث العصر حافظ محمدگوندلوی﷫ کی علمی مسند کے صحیح وارث اورحقیقی جانشین ہونے کا حق ادا کیا۔  اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے(آمین)زیر نظر کتاب  حافظ عبد لمنان نورپوری﷫ کی  حیات وخدمات پر جامع کتاب ہے ۔جسے ان کے تلمیذِ خاص  مولانا محمد طیب محمدی ﷾ (مدیر ادارہ تحقیات سلفیہ،گوجرانوالہ )  نےمرتب کیا ہے ۔اس کتاب میں  مرتب موصوف نے  طویل مقدمہ تحریر کرنے کے بعد  42 ابواب قائم کیے ہیں جن  میں انہوں نے  حافظ نوری﷫ کا تعارف ،تعلیم وتعلم ،تدریس وتصنیف ،خطابت ،اساتذہ وتلامذہ  کے  علاوہ  حافظ صاحب مرحوم کی  شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے ۔یہ کتاب حافظ صاحب مرحوم  کے تفصیلی تعارف اور  حیات وخدمات کے حوالے سے  گراں قدر علمی تحفہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ  حافظ صاحب  کے درجات بلند  فرمائے  اور ان کی مرقد پر اپنے رحمتوں کانزول فرمائے  اور کتاب ہذا کے  مرتب کےعلم  وعمل میں  اضافہ اور ان کی  تمام مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے  نوازے  (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
حافظ صاحب سے محبت 47
مقدمہ 50
تاثرات 75
باب نمبر 1 تاثرات 75
باب نمبر 2 شخصی تعارف 93
باب نمبر 3 تعلیم و تربیت 100
باب نمبر 4 حافظ صاحب کے اساتذہ کے حالات زندگی 124
باب نمبر 5 اساتذہ کا احترام 210
باب نمبر 6 آپ کا احترام اساتذہ کی نگاہ میں 242
باب نمبر 7 معاصرین کی نظر میں 246
باب نمبر 8 علما کا احترام 258
باب نمبر 9 تدریس 276
باب نمبر 10 حوصلہ افزائی کرنا 290
باب نمبر 11 نورپوری  کا علمی مقام 307
باب نمبر 12 قوت حافظہ 338
باب نمبر 13 فہم حدیث 346
باب نمبر 14 ذوق مطالعہ 351
باب نمبر 15 خطابت 359
باب نمبر 16 مجالس نور پوری 391
باب نمبر 17 حافظ صاحب  کی باتیں 404
باب نمبر 18 جوابات نور پوری 412
باب نمبر 19 مسائل کا نچوڑ 441
باب نمبر 20 تصانیف و تالیفات 444
باب نمبر 21 کامیاب مناظر 477
باب نمبر 22 تحریری مناظرے 491
باب نمبر 23 سند اجازہ 529
باب نمبر 24 تلامذہ 560
باب نمبر 25 سرفراز کالونی میں رہائش 636
باب نمبر 26 اسفار 640
باب نمبر 27 حرفت و صنعت 669
باب نمبر 28 منہج نور پوری 673
باب نمبر 29 اتباع سنت میں شیفتگی 682
باب نمبر 30مسلمان گھرانہ 718
باب نمبر 31 اخلاق و اقدار کا پیکر 741
باب نمبر 32 مہمان نوازی 781
باب نمبر 33 طرز زندگی 801
باب نمبر 34 تقوی و طہارت 816
باب نمبر 35 زہد وورع 851
باب نمبر 36 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 876
باب نمبر 37 اخلاق حسنہ 889
باب نمبر 38 حکمت عملی 915
باب نمبر 39 سخاوت کا بادشاہ 929
باب نمبر 40 حافظ صاحب کے متعلقہ خواب 936
باب نمبر 41 کرامات نور پوری 940
باب نمبر 42 سفر آخرت 952

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
18.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment