حدود آرڈینینس کتاب و سنت کی روشنی میں
مصنف : ڈاکٹر طفیل ہاشمی
صفحات: 277
ساری کائنات کا خالق ،مالک اور رازق اللہ تعالی ہے۔وہی اقتدار اعلی کا بلا شرکت غیرے مالک اور انسانوں کا رب رحیم وکریم ہے۔انسانوں کے لئے قوانین حیات مقرر کرنا اسی کا اختیار کلی ہے۔اس کا قانون عدل بے گناہ افراد میں اطمینان خاطر پیدا کرتا ہے اور بڑے جرائم پر اس کی مقرر کردہ سخت سزائیں مجرموں کو ارتکاب جرم سے روکنے ،انہیں کیفر کردار تک پہنچانے اور دوسرے افراد کے لئے عبرت وموعظت کا سامان مہیا کرنے کا باعث ہیں۔اسلامی قانون عدل وانصاف کی ضمانت فراہم کرتا ہے،معاشرتی حقوق کا تحفظ کرتا ہے اور عزت وحرمت کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔انسانوں اور رب کے باہمی تعلق کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے قوانین کے نفاذ کے نتیجے میں زندگی میں وہ راحت،آرام اور آسائشیں پیدا ہوں جن کا قرآن حکیم میں بار بار وعدہ کیا گیا ہے۔جس نسل نے تخلیق پاکستان میں حصہ لیا ،اس کے لئے پاکستان میں اسلامی قوانین کا نفاذ ایک سہانا خوان اور جنت گم گشتہ کا حصول تھا۔،لیکن عجیب بات یہ ہے کہ اسلامی قوانین کے نفاذ کے بعد معاشرے سے فیڈ بیک ملتی ہے وہ کسی طرح حوصلہ افزاء نہیں ہے۔اس لئے اس امر پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا معاذ اللہ خدائی قوانین اپنی تاثیر کھو چکے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ” حدود آرڈیننس،کتاب وسنت کی روشنی میں”محترم ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی صاحب کی کاوش ہے جو حدود آرڈیننس کا ایک غیر جانبدارانہ مطالعہ ہے جس میں کوشش کی گئی ہے کہ قرآن ،سنت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حدود آرڈیننس کا جائزہ لیا جائے کہ کون سی دفعہ کس حد تک الہامی قانون سے ہم آہنگ ہے اور کون سی نہیں ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ اللہ تعالی مملکت پاکستان میں اسلامی نظام کو نافذ فرمائے اور اس کے لئے راستے آسان فرمادے۔آمین
با ب اول ۔ حدود اور تعز یرات | ۱ | |
حدود اور تعز یرات میں فر ق | ۳ | |
حد کی تعر یف | ۳ | |
جرائم کی حدود | ۳ | |
کیا حد مقرر سزا ہے یا زیا دہ سے زیا دہ سزا ہے ؟ | ۵ | |
حا صل بحث | ۱۳ | |
کیا حدود کی سز ا ئیں عادی مجر مو ں کے لیے ہیں ؟ | ۱۳ | |
حا صل بحث | ۲۳ | |
حدود ا ٓ ر ڈ یننس اور اسلامی قوانین حدود میں جو ہری فر ق | ۲۸ | |
حا صل بحث | ۳۳ | |
تو بہ | ۳۴ | |
توبہ کی تعر یف | ۳۴ | |
تو بہ کے ا رکان وشرا ئط | ۳۶ | |
حدود ا ر ڈیننس کتاب و سنت کی روشنی میں | ||
تو بہ کا اعلان | ۳۷ | |
قبول توبہ کی علامت | ۴۰ | |
کیا حدود میں تو بہ قبول ہو تی ہے ؟ | ۴۰ | |
حا صل بحث | ۵۱ | |
تعز یرات | ۵۱ | |
تعزیر کی تعر یف | ۵۱ | |
تعز یر ، حد اور قصا ص میں فر ق | ۵۲ | |
تعز یر کا حکم | ۵۳ | |
تعزیری سزا کے و جو ب کی حکمت | ۵۳ | |
تعزیری سزا کا تعین | ۵۴ | |
حدود ا ٓ ر ڈیننس میں تعزیری سز ا ئیں | ۵۶ | |
حا صل بحث | ۵۸ | |
تعزیری دفعا ت کوحدود آ ر ڈیننس سے الگ کر دیا جائے | ۵۸ | |
حواشی و تعلقیات | ۵۹ | |
با ب دوم ۔ حدود ا ٓ ر ڈ یننس (زنا) | ۶۷ | |
معا ہدہ نکا ح کے تقا ضے | ۶۷ | |
حد زنا کی د فعات کا اجما لی تعارف | ۷۲ | |
غیر مسلمو ں پر حدود کا نفاذ | ۷۴ | |
حا صل بحث | ۷۷ | |
ا صطلا حات پر تبصرہ | ۷۷ | |
ا صلا حا ت کا جا ئزہ | ۷۸ | |
حا صل بحث | ۸۰ | |
محصن کی تعر یف حدود ا ر ڈیننس کی رو سے | ۸۰ | |
محصن کا مفہوم | ۸۱ | |
فقہا کے نز دیک ا حصان کی شرا ئط | ۸۲ | |
حا صل بحث | ۸۵ | |
زنا کی تعر یف | ۸۵ | |
زنا کی تعر یف کا جا ئزہ | ۸۶ | |
حا صل بحث | ۹۸ | |
زنا مستو جب حد | ۹۹ | |
زنا مستو جب کی شرا ئط | ۱۰۳ | |
حا صل بحث | ۱۱۷ | |
حد زنا | ۱۱۸ | |
حد زنا کی سزا کا جا ئزہ | ۱۱۹ | |
قرا ٓ ن حکیم میں ز نا کی سزا | ۱۱۹ | |
حدود ا ٓ ر ڈیننس کتاب و سنت کی رو شنی میں | ||
بحث | ۱۲۵ | |
سزا ئے ر جم | ۱۲۵ | |
سزا ئے رجم اور اسلام | ۱۲۷ | |
کن کن لو گو ں کو کن کن جرا ئم پر رجم کیا گیا ؟ | ۱۳۵ | |
حا صل بحث | ۱۳۶ | |
سزا ئے قید | ۱۳۶ | |
سزا ئے قید کا جواز | ۱۳۶ | |
حا صل بحث | ۱۴۲ | |
زنابالجبر | ۱۴۳ | |
زنابالجبر کی تعر یف | ۱۴۳ | |
نا با لغ یا فاتر العقل کے ساتھ اس کی ر ضا مندی سے زنا ، زنا بالجبر ہے | ۱۴۴ | |
کیا زنا با لجبر زنا کی ایک قسم ہے | ۱۴۵ | |
زنا بالجبر میں سزا کس کو ملے گی | ۱۴۹ | |
زنابا لجبر میں سزا | ۱۵۰ | |
حا صل بحث | ۱۵۶ | |
زنا یا زنا بالجبر مستو جب حد کا ثبو ت | ۱۵۹ | |
حرابہ کے لئے معیار ثبوت | ۱۶۰ | |
خواتین کی ا ٓ گا ہی | ۱۶۲ | |
فہرست | ||
زنا کا ثبوت | ۱۶۴ | |
حا صل بحث | ۱۶۸ | |
مقدمات جن میں حد نا فذ نہیں کی جا ئے گی | ۱۶۹ | |
گوا ہو ں کی تعداد چار سے کم رہ جا نا | ۱۷۲ | |
حا صل بحث | ۱۷۴ | |
سنگسار کرنے کی سزا ےتعمیل کا طر یق کار | ۱۷۵ | |
بحث | ۱۷۷ | |
حوا شی و تعلقیات | ۱۷۷ | |
با ب سوم ۔ حدود ا ٓ ر ڈیننس ۔ حد قذف | ۱۹۱ | |
حد قذف | ۱۹۱ | |
حد قذ ف کا د ئرہ کار | ۱۹۴ | |
قذ ف کی تعریف | ۱۹۵ | |
دونو ں تعر یفو ں میں فر ق | ۱۹۶ | |
حد قذ ف میں محصین کی تعر یف | ۲۰۱ | |
گواہی اور تز کیتہ الشہو د | ۲۰۴ | |
گوا ہی کے لئے مسلمان کی شر ط | ۲۰۵ | |
عور ت کی گوا ہی | ۲۱۰ | |
حدود آ ر ڈ نینس کتاب و سنت کی رو شنی میں | ||
استغاثہ کو ن دائر کر سکتا ہے ؟ | ۲۱۱ | |
حا صل بحث | ۲۱۳ | |
حواشی و تعلقیات | ۲۱۵ | |
با ب چہار م ۔ حدود ا ٓ ر ڈنینس ۔ ما ل کیخلا ف جرا ئم | ۲۱۷ | |
با لغ کی تعر یف | ۲۱۸ | |
حر ز کی تعر یف | ۲۱۹ | |
سر قہ کی تعریف | ۲۲۱ | |
نصاب | ۲۲۱ٍٍ | |
سر قہ مستو جب حد کا ثبو ت | ۲۲۴ | |
ایک سے زیا دہ ا شخا ص کا سر قہ مستوجب حد کا ارتکاب کر نا | ۲۲۶ | |
حا صل بحث | ۲۲۸ | |
حر بہ کی سزا | ۲۳۲ | |
حا صل بحث | ۲۳۴ | |
حوا شی و تعلقیات | ۲۳۴ | |
فہرست | ||
با ب پنجم ۔حدود ا ٓ ر ڈیننس ۔حدا متنا ع منشیا ت | ۲۳۷ | |
حد امتنا ع منشیات | ۲۳۷ | |
خمر سے کامرا دہے ؟ | ۲۳۹ | |
کیا خمر کے استعما ل پر دی جانے ولی سزا حد ہے یاتعزیر ؟ | ۲۴۰ | |
حا صل بحث | ۲۴۳ | |
حواشی و تعلقیات | ۲۴۳ | |
با ب ششم ۔ حدود ا ٓ ر ڈیننس ۔ نتا ئج بحث | ۲۴۵ |