ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی کی کتاب حدود آرڈیننس پر تبصرہ کتاب وسنت کی روشنی میں

ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی کی کتاب حدود آرڈیننس پر تبصرہ کتاب وسنت کی روشنی میں

 

مصنف : علامہ سید مظہر سعید کاظمی

 

صفحات: 228

 

شریعت میں حدود اللہ سے مراد وہ خاص سزائیں ہیں جو مخصوص  معاصی وذنوب او غلطیوں پر ان کے ارتکاب کرنے والوں کو دی جاتی ہیں تاکہ وہ گناہوں سے باز آ جائیں اورمعاشرہ امن وسکون کا منظر پیش کرسکے۔ اللہ تعالیٰ کی  قائم کردہ حددو سے  تجاوز کرنے والے کو اللہ تعالیٰ نے   اپنے  آپ پر ظلم کرنے والا قرار دیا ہے اور ان کے لیے   عذاب مہین کی  وعید  سنائی ہے ۔اسلام کایہ نظام  جرم وسزا عہد رسالت اورعہد خلافت راشدہ میں بڑی کامیابی سے قائم رہا  جس  کے بڑے فوائد وبرکات تھے ۔عصر حاضر کے بعض سیکولرذہنیت کےحاملین نے  اسلامی  حدود کو وحشیانہ اور ظالمانہ سزائیں کہا  ہے ۔ (نعوذ باللہ   من ذالک) اور بعض اسلام دشمنوں نےیہ کہا کہ اسلام کانظام جرم وسزا عہد رسالت وخلافت راشدہ کےبعد  کبھی کسی ملک میں کامیبابی سے نہیں  چل سکا۔معترضین کے اعتراضات  کےجوابات اور حدود اللہ کی وضاحت وتوضیح اور اثبات سے متعلق اہل علم نے  بیسوں کتب تصنیف کی ہیں ۔علامہ سید مظہر سعید کاظمی  نے زیر نظر کتاب میں   ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی  کی کتاب ’’ حدودو آرڈیننس ‘‘ پر ناقدانہ تبصرہ کیا ہے 

 

عناوین صفحہ نمبر
وجہ تصنیف 1
آمدبرسرمطلب 2
مصنف کی عبارت(حدودآرڈیننس میں حدودوتعزیرات کویکجاکرکےالہامی قانون اورانسانی قانون میں برابری پیداکردی گئی)پرتبصرہ 3
مصنف کااقرارکہ تعزیرات شرعی قوانین ہیں انسانی نہیں 4
مصنف کی عبارت(حدود میں کمی بیشی کاکسی کوکوئی اختیارنہیں درست نہیں ہے اوروہ زیادہ سے زیادہ سزاہے جوکسی بھیانک جرم کےارتکاب پردی جاسکتی ہے)پرتبصرہ 6
حدود آرڈیننس اوردوسرے قوانین کارابطہ مصنف کااعتراض اوراسکاجواب 13
عائلی قانون کی خرابی کااقرار 14
مصنف کاحدود آرڈیننس پرایک اوراعتراض (نکاح فاسد اورباطل پرحد کیوں ؟) 15
اعتراض کاجواب 16
صاحبین کاارشادامام صاحب کاارشاد ہوتاہے 18
محرماتِ ابدیہ سے زناپرحد میں فتوی صاحبین کےقول پرہے 19
نکاحِ فاسد اورنکاح باطل میں فرق 21
حنفیہ کےنزدیک عقوبت بالتعزیراورعقوبت بالحد کےلیے علم بالحرمت شرط ہے 21
کچھ تعزیرات کوحاکم معاف نہیں کرسکتا 24
تعزیر منصوص مشابہ حد ہے 24
حداورتعزیرکےدرمیان فرق 26
مصنف کےنزدیک زنابالجبرکےلیے چارگواہ ضروری نہیں۔اس کاجواب 28
مصنف کی بے تکی دلیل کاجواب 31
حوالہ جات کاتعارض اوراختلاف 36
مصنف کی قلابازی 37
ترجمہ قرآن میں مصنف کی صریح تحریف 39
زنابالجبرکاثبوت صرف عورت کےقول سے ہونے کےلیے مصنف کی پیش کردہ دلیل کاجواب 39
محدثین کےنزدیک روایت علقمہ بن وائل کی حیثیت 43
مذکورہ بالاروایت منقطع ہے 45
مذکورہ روایت معلل ہے 46
زیرغورروایت معلل ہے 48
فقہاءکےاقوال کی روشنی میں حدیث مذکورہ کاجائزہ 49
انقطاع باطنی کی تعریف 49
نیتجہ بحث اورہماری بحث پرممکنہ اعتراض کاجواب 51
زنابالجبرحرابہ نہیں 51
رجم کےمعنی اورمصنف کےکلام پرتبصرہ 56
رجم کی بحث میں ذکرکی گئی حدیث پرتبصرہ 57
حدیث کاحرابہ سے تعلق نہیں 60
آیت حرابہ کانزول تفاسیر کی روشنی میں 60
لاقودالابالسیف کی تشریح 63
رجم کےبارے میں حضرت عمررضی اللہ عنہ کاخطبہ 65
زناکی حدود سورہ احزاب کےبعد اتریں 69
یہودیوں کی تورات کےحکم سے رجم حدیث سے ثابت ہے 75
بعض جروح میں قصاص نہیں 76
حاصل بحث 78
رجم سورۃ نورکےبعد ہواہے 79
مسلمان زانی ثیب کوقتل کرانا 81
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےزمانے میں غیر شادی شدہ کوکوڑے اورشادی شدہ کرجم اکٹھے نافذ تھے 82
آثار صحابہ سے رجم کاثبوت۔حضرت عمررضی اللہ عنہ 83
حضرت علی رضی اللہ عنہ 84
رجم تعزیر نہیں ہوسکتا 86
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ 86
غیرمسلموں پررجم(حنفیہ رعایت دیتےہیں) 89
احادیث میں جرم زناپررجم حرابہ کی قسم سے نہیں ہے 89
کیاحضرت ماعز رضی اللہ عنہ عادی مجرم تھے؟ 91
حضرت ماعز کےمتعلق مصنف کےذکرکردہ دلائل پرایک نظر 93
قول سعید بن جبیر اورامام مسلم 94
مصنف کا(ماعز کےعادی مجرم ہونےکےبارے میں)جھوٹاحوالہ 97
مرجوم کےجنازہ کی نماز 102
مصنف کاایک اورسفید جھوٹ(کہ ماعز باربارپکڑےگئے) 103
مصنف عبدالرزاق کی روایت کاجائزہ 109
مسند احمد کی روایت کاجائزہ 110
عادی اوراتفاقی جرم کی سزا 113
مصنف کےدیگرغلط حوالے 114
ابن جوزی کاحوالہ جھوٹانکلا 115
زمحشری کاحوالہ جھوٹانکلا 120
“الذين في قلوفهم مرض”کی تفسیر سے ایک شبہ کاازالہ 121
غیر محصنہ کورجم:(ایک اورجھوٹادعویٰ) 123
یہودی قاتل کورجم کرناثابت نہیں 125
حداورقصاص میں فرق 126
چوری کی حدمیں رجم کارد 127
حوالہ میں مصنف کی علمی خیانت 127
مصنف کابے ربط استدلال 128
مصنف کاآخری واراورجھوٹاحوالہ(کئی شادی شدہ زانیوں کوکوئی سزانہیں دی گئی) 128
نتیجہ بحث 129
فقہاءکااختلاف اورنفاذِ حد 130
کتاب وسنت معیار 131
پاکستان میں اکثریت کامذہب اورجمہوریت کاتقاضاہے 132
دستورکےدفعہ نمبر227کوبھی تبدیل کیاجائے 133
گوئی سے رجم جائز ہے 134
دفعہ 227میں ترمیم کی ضرورت 137
نفاذِ حدثمرات کی روشنی میں 138
طریقہ اندراج میں ترمیم ہونی چاہیے(حد زناکاپرچہ کیسے درج ہو؟) 140
حدود آرڈیننس میں توبہ 141
مصنف کاایک اورغلط حوالہ(گرفتاری اورپھرعدالتی کاروائی سے قبل توبہ سے حد ساقط ہے) 142
حد زناسے غیرمسلموں کااستثناء 144
غیرمسلموں پرحد 144
دفعہ 227میں ترمیم کی جائے 145
زنامیں کوڑوں کی سزا 145
حدود میں بلوغ کی عمر 146
تتمہ 148
جلد بازی کیوں؟ 149
حد قذف
حد قذف کادائرہ کار 149
مصنف کاتصادبیانی 150
جھوٹاالزام لگانامسیحی مردوں پربھی ظلم ہے 151
آرڈیننس کےدفعہ نمبر3میں ترمیم 152
دونوں استثناءغلط ہیں 153
چارگواہوں میں سے ایک فاسق ہوتوحد جاری نہ ہوگی 154
مصنف کاتضاد 158
حنفیہ کےموقف کی وضاحت قرآن کی روشنی میں 156
مصنف کادوسراتضاد 158
گواھی
قاذف کی گواہی 159
قاذف اورفاسق کی گواہی کاردکیوں؟ 159
اعتراضات کاخلاصہ 159
گواہ کےلیےمسلمان ہونے کی شرط کیوں؟ 160
حد سرقہ
انورشاہ کشمیری کی عبارت پرتبصرہ 163
پیش کردہ حدیث کاجواب 166
حد حرابہ
مصنف کی تصادبیانی 167
مصنف کی ایک اورتضاد بیانی 169
کیافقہاءنےمحاربہ صرف ڈاکےکوقراردیا؟ 170
جبرمیں گواہوں کی ضرورت 171
حد سکر
استعمال خمرپردی جانے والی سزاحد ہے یاتعزیر 173
حد شراب کانفاذ اورسیدناعلی رضی اللہ عنہ 178
حضرت علی رضی اللہ عنہ پرممکنہ اعتراض کاجواب 181
ایک اوراعتراض کاجواب 182
عکس حوالہ نمبر1،2،3 184
عکس حوالہ نمبر4،5،6،7 185
عکس حوالہ نمبر8،9،10،11 186
عکس حوالہ نمبر12،13،14 187
عکس حوالہ نمبر15(بخاری ومؤطاامام مالک) 188
عکس حوالہ نمبر16(سنن کبری)وعکس حوالہ نمبر16(مسند احمد وترمذی) 189
عکس حوالہ نمبر17(تہذیب التہذیب ومیزان الاعتدال)نمبر18 191
عکس حوالہ نمبر19،20 192
عکس حوالہ نمبر21 193
عکس حوالہ نمبر22 194
عکس حوالہ نمبر23 196
عکس حوالہ نمبر24،25 197
عکس حوالہ نمبر26،27،28،29 198
عکس حوالہ نمبر29 199
عکس حوالہ نمبر30،31 200
عکس حوالہ نمبر31(تفسیر ابن جریر)اور32 201
عکس حوالہ نمبر33،34 202
عکس حوالہ نمبر35،36،37 203
عکس حوالہ نمبر37(مسلم شریف)اور38،39،40 204
عکس حوالہ نمبر41،42،43،44،45 205
عکس حوالہ نمبر46،47،48 206
عکس حوالہ نمبر49،50،51 207
عکس حوالہ نمبر52،53،54 208
عکس حوالہ نمبر54،55،56 209
عکس حوالہ نمبر57،58،59،60 210
عکس حوالہ نمبر61،62 211
عکس حوالہ نمبر63،64،65،66 212
عکس حوالہ نمبر67،68،69 213
عکس حوالہ نمبر70،71،72 214
عکس حوالہ نمبر72(ہدایہ خیرین)73،74 215
عکس حوالہ نمبر74(فتاوی عالمگیری وفتح القدیر)اور75 216
عکس حوالہ نمبر75(فتاوی عالمگیری)اور76،77 217
عکس حوالہ نمبر77،78 218
عکس حوالہ نمبر79،80 221
عکس حوالہ نمبر80(فتاوی عالمگیری وفتح القدیر)اور81 222
عکس حوالہ نمبر82،83،84 223
عکس حوالہ نمبر85،86،87 224
عکس حوالہ نمبر88،89،90 225
عکس حوالہ نمبر91،92 226

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment