حدیث و سنت میں تفریق کا فتنہ قادیان سے دیوبند تک

حدیث و سنت میں تفریق کا فتنہ قادیان سے دیوبند تک

 

مصنف : عبد الواحد انور یوسفی الاثری

 

صفحات: 202

 

حدیث وسنت  دونوں آپس میں اس طرح لازم ملزوم  ہیں کہ ایک کے  کہنے سے دوسرا خود بخود سمجھ میں آجاتا ہے  اسی لیے حدیث  وسنت کو مترادف اور متساوی قرار دیا جاتا ہے اگرچہ لفظی اور معنوی اعتبار سے  دونوں الگ الگ مادوں سے آتے  اورسمجھے جاتے ہیں لیکن اصطلاحی اعتبار سے دونوں لازم ملزوم ہیں  علماء اصول  نےدونوں کی تعریف میں یکسانیت اور توافق کو برقرار رکھا ہے ۔ اسلاف امت ایک ہی چیز کو کبھی سنت اور کبھی حدیث کہہ دیاکرتے تھے اس طرح دونوں میں کسی طرح کی مغایرت باقی نہیں ۔ ایک ہی  حقیقت کے دو نام آپس میں اس طرح ضم ہوگئے کہ دوروح ایک قالب ہوگئے۔ حتیٰ کہ حدیث وسنت کا  یہی مفہوم نبی کریمﷺ، صحابہ کرام ﷢ اور اسلاف امت سے ثابت ہے ۔ماضی قریب میں بھی ہمارے علماء حدیث وسنت کو مترادف سمجھتے تھے اسی لئیے وہ حدیث  کا ترجمہ سنت اور سنت کا ترجمہ  حدیث سے کیا کرتے تھےجس کے ثبوت  زیر نظر کتاب میں ملاحظہ کیا جاسکتے ہیں ۔ حدیث وسنت میں فرق  کا فتنہ برصغیر میں سب سے پہلے مرزا غلام  احمد قادیانی  کذاب ودجال نے چھوڑ ا اور پھر بہت سے دانشوروں نے  اسے اپنایا اور گلے لگایا یہاں تک کہ ازہر ہند دار العلوم دیوبند میں بھی اس کی بازگشت سنائی دی جانے  لگی  اور شیخ الحدیث سعید پالنپوری کو لکھنا پڑا کہ ہم سنت کے ماننے والے  ہیں  حدیث کےنہیں۔ زیر نظر کتا ب’’ حدیث وسنت میں تفریق کا  فتنہ قادیان سے دیوبند تک‘‘ مولانا عبد الواحد انور یوسفی الاثری﷾  (نائب صدر  مرکز الدعوۃ الاسلامیہ والخیریہ ،مہاراشٹر۔بھارت)کی حدیث وسنت میں تفریق کے فتنے کی سرکوبی کے لیے  تحقیقی کاوش ہے ۔ موصوف نے  یہ کتاب بالخصوص  مشہور دیوبندی عالم  امین صفدر اکاڑوی  کی کتاب ’’ حدیث وسنت میں فرق‘‘  کے جواب میں تحریر کی ہے اوراس موضوع پر موجود  دیگرکتب کابھی ناقدانہ جائزہ لیا ہے۔فاضل مصنف نے امین صفدر اوکاڑی  کی مذکورہ کتاب  کے مشمولات کا جائزہ لےکر یہ ثابت کیا ہےکہ  اسلاف امت حدیث وسنت کو مترادف سمجھتے تھے  دونوں کی اصالت اور حجیت  میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتے تھےیہاں تک کہ دیوبند کے چوٹی کےپرانے علماءبھی حدیث وسنت کو مترادف سمجھتے اور لکھتے  تھے۔یہ کتاب اپنے موضوع پر  گراں قدر اور مفید تر ہےاس کے ذریعےاصولی علمی، تاریخی اور توارث کےساتھ حدیث وسنت کی اصل حقیقت واضح ہوجاتی ہے ۔ اور سارے  شبہات تضادات مقلدین کے سامنے آجاتے اور تفریق کرنے والوں کے مکروہ مقاصد ومشن بھی سامنے آجاتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف وناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے  اور حدیث وسنت میں تفریق کے فتنہ کے خاتمہ کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)

 

 

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment