حدیث ثقلین

حدیث ثقلین

 

مصنف : محمد نافع

 

صفحات: 267

 

اہل اسلام میں یہ بات روز اول ہی سے متفق علیہ رہی ہے کہ شرعی  علم کے حصول کے قابل اعتماد ذرائع صرف دو ہیں:ایک اللہ کی کتاب اور دوسرا اللہ کے آخری رسول ﷺ کی حدیث وسنت ۔امت میں جب بھی کوئی گمراہی رونما ہوتی ہے اس کا ایک بڑا سبب یہ ہوتا ہے کہ ان  دونوں ماخذوں میں سے کسی  ایک ماخذ کی اہمیت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔ہماری بدقسمتی ہے کہ موجودہ زمانے میں بعض لوگوں نے ’حسبنا کتاب اللہ ‘کے قول حق کو اس گمراہ کن تصور کے ساتھ پیش کیا کہ کتاب اللہ کے بعد سنت رسول ﷺ کی ضرورت ہی نہیں رہی۔اس طرح بعض افراد رسول مقبول ﷺ کے بارے میں یہ تصور پیش کرتے رہے ہیں کہ ان کا کام محض قاصد  کا تھا۔(معاذ اللہ)فتنہ انکار حدیث کی تاریخ کے  سرسری مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حدیث نبوی کی حجیت و اہمیت کے منکرین دو طرح کے ہیں ۔ایک وہ جو کھلم کھلا حدیث کا انکار کرتے ہیں اور اسے کسی بھی حیثیت سے ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔دوسری قسم ان لوگوں کی ہے جو صراحتاً حدیث کے منکرین ،بلکہ زبانی طور پر اس کو قابل اعتماد تسلیم کرتے ہیں لیکن انہوں نے تاویل و تشریح کے ایسے اصول وضع کر رکھے ہیں جن سے حدیث کی حیثیت مجروح ہوتی  ہے اور لوگوں پر یہ تاثر قائم ہوتا ہے کہ سنت نبوی کو تشریعی اعتبار سے  کوئی اہم مقام حاصل نہیں ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب” حدیث ثقلین “محترم مولانا محمد نافع صاحب کی تصنیف ہے۔آپ نے اس کتاب میں حدیث وسنت نبوی کی اہمیت وضرورت اور حجیت پر تفصیلی بحث کی ہے اور منکرین حدیث کے اعتراضات کا کافی وشافی جواب دیا ہے۔اللہ تعالی دفاع سنت نبوی کی ان کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 6
دین اور شریعت کی اصطلاحات 6
اسلام کی اصولی ہدایت 6
مسٹر پرویز کا مرکز ملت 7
مسٹر پرویز کےہاں حدیث کا مقام 8
مرکز ملت کی بجائے مرکز امامت 8
فتنہ انکار حجیت رسول ؐ
حجیت پیغمبر کا قرآنی نظریہ 10
مرتبہ امامت مرتبہ نبوت کی نظر 11
اقرار امامت ختم نبوت کےمنافی 13
قطعی عقائد کے لیےقطعی دلائل کی ضرورت 15
قرآن میں بارہ اماموں کی نص نہیں 17
روایت من کنت مولاہ 19
امامی حضرات کی حدیث ثقلین 20
اہل سنت کے ہاں اہل بیت ؓ کا مقام 22
حضرت علامہ افغانی کی رائے گرامی 25
تقریظ از حضرت استاذ شاہ صاحب 27
مؤلف کی ایک ضروری گزارش 28
تمہید کلام 29
حصہ اول 31
دس ضروری تمہیدات 32
روایت صحیفہ امام علی رضا 36
روایت طبقات ابن سعد 42
عطیہ عوفی سنی کتب رجال میں 43
عطیہ شیعہ کتب رجال میں 43
روایت مصنف ابن ابی شیبہ 45
شریک بن عبداللہ پر کلام 48
روایت مسند اسحق بن راہویہ 48
مسند احمد کی آٹھ روایات 51
روایت مسند عبد بن حمید 55
یحییٰ بن عبد الحمید راوی 56
روایت سنن دارمی 57
نوادر الاصول حکیم ترمذی کی روایات 58
زید بن حسن انماطی 59
معروف بن خربوذ مکی 61
نوادر الاصول کی بحث کاضمیمہ 65
مسلم کی روایت میں حقوق اہلبیت کےاحترام کاحکم 66
روایت مسلم کےمتعلق ضروری امور 68
ثقل ثانی ’’اہلبیت ‘‘ نہ ہونے کے قرائن 71
ترمذی شریف کی روایات 74
علی بن المنذر الشیعی 76
محمد بن فضیل الشیعی 77
مسند بزار کی روایات 79
الحارث الاعور 82
اسانید امام نسائی 84
ابومعاویہ غالی شیعہ 88
مولیٰ کےمعنی اورحدیث ولایت کی بحث 89
روایت مسند ابی یعلیٰ 92
اسناد طبری بحوالہ کنز العمال 93
کثیر بن زید 94
روایت مسند ابی عوانہ بحوالہ طبقات 95
روایت امام طحاوی 97
اسناد ابی القاسم بغوی بحوالہ طبقات 99
ابن عقدہ شیعی کےاسانید ہشتگانہ 101
ابن عقدہ کا ذکر خیر ( قابل دید) 105
روایت و علج بن احمد سنجری 110
محمد بن سلمہ بن کھیل 132
روایت ابن جعابی 111
روایت ابی بکر القطیعی 112
اسانید طبرانی 6عدد صغیر ۔ اوسط ۔ کبیر 112
عباد ابن یعقوب امامی 113
کثیر بن اسماعیل النواء 115
یونس بن ارقم 117
ہارون بن سعد 118
روایات مستدرک حاکم4عدد 126
ابو بکر محمد بن الحسین مجہول الحال 127
جریر بن عبد الحمید الضبی 127
عبدالملک الرقاشی 130
خلف بن سالم مخرمی 130
اسناد ازمفسر ثعلبی 137
بحث مستدرک کا تتمہ 137
احمد بن الاحجم کذاب 137
اسناد از حلیۃ الاولیاء لابی نعیم 138
اسناد از تاریخ بغداد 139
اسناد ابی بکر البیہقی 141
تذکرہ اخطب خوارزم 143
ابوجعفر محمد بن علی مجہول 143
ابن المغازلی کےاسانید 5عدد 145
روایت حمیدی 153
روایت ابو المظفر السمعانی 154
روایت کتاب الفردوس للدیلمی 155
اسناد محی السنۃ بغوی 156
روایت العبدری 159
روایت بنقل قاضی عیاض 160
روایت ابی محمد العاصمی 161
اسناد اخطب خوارزم 163
ایک نام کےمختلف بزرگوں کا اشتباہ 166
اسناد ابن عساکر بحوالہ ابن کثیر 167
روایت ابی موسیٰ اصفہانی 168
روایت اسد الغابہ لابن اثیر 170
روایت المختارہ للضیاء المقدسی 173
تذکرۃ الخواص سبط ابن الجوزی 174
تذکرہ سبط ابن الجوزی 179
روایت از کفایت الطالب للکنجی 181
بیع المؤدۃ کی روایات پر بحث 183
روایات سلیم بن قیس ہلالی 193
تنبیہات 200
ثقل ثانی ’’محل محبت ہیں واجب التمسک نہیں
ثقل ثانی کوواجب التمسک کہنے کےنتائج
اہل بیت کے معنی اور تعیین

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment