حدیث خیر و شر (جدید تحقیق شدہ ایڈیشن)
مصنف : حافظ عبد المتین میمن جونا گڑھی
صفحات: 240
جب سے یہ کائنا ت معرض وجود میں آئی اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کی راہنمائی کے لیے اپنے برگزیدہ اور محبوب انبیاء اور رسل کو مبعوث فرمایا۔ جو اپنے اپنے مخصوص علاقوں، بستیوں میں لوگوں کی اصلاح فرماتے رہے۔ اسی سلسلہ کا آغاز سیدنا آدم سے ہوا اور آخر ی کڑی سیدالانبیاء سیدنا محمد ﷺ ہیں۔ آپﷺ کی زندگی کا ایک ایک گوشہ اور بول آپ کی ولادت سے وفات تک، کماحقہ محفوظ ہے۔ ملت اسلامیہ کے ہر فرد کے لیے رسول ﷺکااسوہ حسنہ حرزجاں کی حیثیت رکھتا ہے اور قرون اولیٰ میں اسلاف کا اس پر تمسک ایک تاریخی ریکاڈ ہے مگر رفتہ رفتہ لوگوں نے اپنے اکابر، بزرگوں،ائمہ اور آباء کی پیروی شروع کر دی اور اتباع کو چھوڑ کر تقلید کو اپنا لیاتو معاشرے میں بدعات و خرافات نے جنم لیا۔مسلمانوں نے اپنے اپنے ائمہ کی تقلید کو لازم کر لیااورحنفی،شافعی، مالکی، حنبلی وغیرہم کہلوانے میں فخر محسوس کرنے لگے اور اپنے مسلک کے دفاع پر اتر آئے حتی کہ ضعیف وموضوع، روایات کا سہارالیتے ہوئے اپنے اپنے مذہب کو ثابت کرنے پر کمر باندھ لی ۔مگر درحقیقت امت مسلمہ کی بھلائی اور نجات اطاعت نبوی ﷺ میں ہی مضمر ہے۔ ائمہ واکابرقابل احترام ہیں مگر ذریعہ نجات آپﷺ کا اسوہ ہے۔ زیر تبصرہ کتاب “حدیث خیروشر” حافظ عبدالمتین میمن جوناگڑھی کی تصنیف ہے۔موصوف بھارت کے ممتاز عالم دین ہیں۔یہ کتاب انہوں نے “محمد پالن حقانی” کی کتاب “شریعت یا جہالت”کے جواب میں تحریر کی۔ حقانی صاحب نے اپنی کتاب میں اہل الحدیث پر طعنہ زنی کرتے ہوئے ایک ہاتھ سے مصافحہ کرنے کو یہودونصاریٰ سے مشابہت قرار دیا۔تو جناب حافظ عبدالمتین میمن جوناگڑھی نے محمد پالن حقانی کےاس اعتراض اور احناف کے کئی ایک مغالطوں کا دلائل وبراہین سےکتاب ہذا میں تعاقب کیا اور حقانی صاحب کے اعتراضات کا کتاب وسنت کی روشنی میں مدلل اور مسکت جواب تحریر کیا۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔اور ہم سب کو فرقہ واریت سے محفوظ رکھتے ہوئے خالص دین کے نور سے مالامال فرمائے۔یہ اس کتاب کا جدید محقق شدہ ایڈیشن ہے۔ اور مولانا عبداللطیف اثری صاحب نے اس پر تعلیق اور مفید حواشی کا کام بھی کیا ہے ۔جس اس کتاب کی افادیت وعلمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
عناوین | صفحہ نمبر |
کلمۃ الناشر | 7 |
کلمۃ المولف | 9 |
اہل حدیث پر حقانی صاحب کے شرانگیز | 13 |
اعتراضات اوران کے مختصر الزامی جوابات | 14 |
پہلی بات کامختصر جواب | 15 |
دوسری بات کامختصر جواب | 16 |
تیسر ی بات کامختصر جواب | 18 |
چوتھی بات کامختصر جواب | 19 |
پانچویں بات کامختصر جواب | 21 |
چھٹی بات کامختصر جواب | 22 |
اعتراض کی پہلی وجہ | 31 |
دوسری وجہ | 32 |
تیسری وجہ | 32 |
چوتھی وجہ | 33 |
پہلی مثال تیمم صرف ایک ضرب ہے | 34 |
دوسری مثال تیمم میں مسح پہنچوں تک ہے | 38 |
تیسری مثال ،گردن کامسح بدعت ہے | 39 |
چوتھی مثال ،اکہری تکبر | 43 |
پانچویں مثال ،اذان میں ترجیج | 44 |
چھٹی مثال ،دوران خطبہ دورکعت نماز | 45 |
ساتویں مثال،جمعہ میں مخصوص سورتیں | 47 |
آٹھویں مثال،عیدین میں مخصوص سورتیں | 48 |
مفصل جوابات | 51 |
تروایح کابیان | 51 |
آٹھ رکعت تروایح کی بنیادی حدیث | 52 |
بیس رکعت تراویح کی بنیادی حدیث | 53 |
شارح صحیح بخاری علامہ قسطلائی کابیان | 54 |
شارح بخاری علامہ احمد علی کابیان | 55 |
شارح بخاری حافظ ابن حجر کابیان | 56 |
شارح بخاری علامہ انور شاہ کابیان | 57 |
شاہ صاحب کی ایک اور وضاحت | 57 |
علامہ ابن نجیم کابیان | 58 |
علامہ امام زیلعی کابیان | 59 |
علامہ ابن تیمیہ کابیان | 60 |
علامہ ابو الطیب محمد بن عبدالقادر سندھی کابیان | 61 |
مولانا وصی اللہ صاحب کابیا ن | 61 |
مولانا زکریا صاحب کابیان | 61 |
علامہ کمال امام ابن ہمام کابیان | 62 |
شیخ عبدالحق محدث دہلوی کابیان | 63 |
شیخ عبدالحق محدیث دہلوی کاتبصرہ | 63 |
علامہ رشید احمد گنگوہی کابیان | 65 |
علامہ ابوالحسن شرنیلاولای کابیان | 65 |
علامہ ملاعلی القاری کابیان | 65 |
علامہ ابن عابدین شامی کابیان | 65 |
علامہ احمد طحطاوی کافتوی | 65 |
علامہ ابو لسعود کابیان | 66 |
علامہ سید احمد حموی کابیان | 66 |
مولانا محمد احسن نانوتوی کابیان | 66 |
علامہ کمال ابن ہمام کی ایک اور وضاحت | 66 |
امام سیوطی کافیصلہ کن بیان | 67 |
بیس رکعت والی روایت کی سند کاحال | 69 |
پہلاکھونا وال یابو شیبہ ابراہیم بن عثمان | 70 |
دوسر اکھونا روای حکم بن عتیبہ کوفی | 72 |
تیسر کھو نا راوی :محمد بن پالن حقانی | 74 |
پہلا انعام | 78 |
دوسرا انعام | 78 |
تیسرا انعام | 79 |
چوتھا انعام | 79 |
پانچواں انعام | 80 |
چھٹا انعام | 81 |
ابن عباس کےفتوے | 82 |
پہلا فتوی | 83 |
دوسرا فتوی | 84 |
چوتھا فتوی | 87 |
پانچواں فتوی | 87 |
چھٹواں فتوی | 88 |
ساتواں فتوی | 88 |
آٹھواں فتوی | 88 |
نواں فتوی | 89 |
دسواں فتوی | 89 |
زیرناف ہاتھ باندھے کی روایت | 91 |
ہولناک غلطی | 94 |
آٹھ رکعت تراویح کی دوسری حدیث | 96 |
رکوع کےرفع الیدین کی بحث | 98 |
آٹھ رکعت کی دوسری حدیث سےحنیفہ کااستدلال | 102 |
امامزیلعی کاستدلال | 102 |
ملاعلی قاری کااستدلاال | 103 |
علامہ عبدالحی لکھنوی کااستدلال | 103 |
علامہ عبدالحی کی ایک ارو وضاحت | 104 |
علامہ عینی کااستدلال | 104 |