اسلامی مہینوں کے غیر شرعی رسوم و رواج
مصنف : تفضیل احمد ضیغم ایم اے
صفحات: 147
اللہ تعالیٰ کا ہم پریہ احسان ہے اللہ تعالیٰ نے ہماری آسانی کے لیے زمانے کو بارہ مہینوں میں تقسیم فرمادیاہے او ر جب سے اللہ نے زمین وآسمان پیدا فرمائے ہیں مہینوں کی کل تعداد بارہ ہے اور ان میں سے چار مہینے(محرم، رجب، دوالقعدہ اور ذو الحج)حرمت والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں حرمت والے مہینوں کا ذکرکرتے ہوئے ارشاد فرمایا:’’جس دن سے اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اورزمین کوپیدا کیا ،اسی دن سے اللہ کےنزدیک اس کی کتاب میں مہینوں کی تعداد بارہ ہے ۔ ان میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں۔ یہی صحیح دین ہے،پس تم ان چار مہینوں میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو ‘‘سورہ توبہ :36) محسنِ انسانیت سیدنا محمدﷺ نے بعض مخصوص مہینوں کے لیے کچھ اعمال او ران کے عظیم فضائل وبرکات بیان فرمائے ہیں کتب حدیث میں ان کی وضاحت موجود ہے ۔لیکن ہمارے معاشرے میں لوگوں سارے مہینوں میں طرح طرح کی بدعات وخرافات انجام دیتے ہیں کہ جو صریحاً شریعت اسلامیہ کے خلاف ہیں ۔قمری سال اور اس کے مہینوں کے تعارف کے سلسلے میں عربی اوراردومیں مختصر اور مفصل کئی کتب ترتیب دی گی ہیں جن میں ان مہینوں میں پیش آنے والے تاریخی واقعات اور ان میں کی جانے والی عبادات کا تذکرہ کیا گیا ہے لیکن ان میں اکثر کتب غیر مستند اور ناقابل اعتماد ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’اسلامی مہینوں کے غیر شرعی رسوم ورواج ‘‘ محترم جناب تفضیل احمد ضیغم کی تالیف ہے ۔ فاضل مصنف نے ا س کتاب میں اسلامی مہینے اوربدعات مروجہ میں رمضان المبارک اور غیر شرعی امور ، شب برات اوراسلام ، رجب کےکونڈے ،محرم اوربدعات محرم ، مروجہ عید میلاد النبی جیسے مسائل کو باحوالہ اور ضعیف روایات سے اجتناب کرتے ہوئے علمی اور تحقیقی انداز میں مرتب کر کے لوگوں کودعوت فکر دی ہے کہ ان چیزوں سے مکمل اجتناب واحتراز کریں جن کا دین سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے ۔ اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو شرف قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے اور ہمارے معاشرے سے بدعات وخرافات کا ذریعہ بنائے ۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
تقریظ | 7 |
کلمات چند | 10 |
محرم اوربدعات محرم | 13 |
رلادینے والی تقاریر | 17 |
حضرت حسینؓ کامنگتابنانا | 20 |
دودھ کی سبیلیں اورکجیاں ٹھوٹھیاں | 22 |
محرم کےمہینہ کوسوگ کامہینہ قرار دینا | 25 |
میت پرسوگ کی شرعی مدت | 26 |
ماہ محرم میں شادی پر پابندی | 28 |
دین میں سختی کرنےوالوں کونبی ﷺ کی تنبیہہ | 29 |
احمد رضاصاحب کافتویٰ | 30 |
قبروں پر لیپاپوتی کرنا | 31 |
کیاماہ صفرمنحوس ہے ؟ | 33 |
ماہ صفر کی وجہ تسمیہ | 37 |
ماہ صفر اورموجودہ عمل | 37 |
نحوست اسلام کی نظر میں | 39 |
ماہ صفر کاآخری بدھ اورسیرو سیاحت | 40 |
احمد رضاخاں صاحب کافتوی | 41 |
ماہ صفر میں دیگر رائج شدہ کام | 42 |
عیدمیلاد النبیﷺ تاریخ کےآئینہ میں | 45 |
عیدمیلاد النبیﷺ کی تاریخی حیثیت | 51 |
گھرکی گواہیاں | 52 |
لاہور میں میلاد کاآغاز | 54 |
راولپنڈی میں میلاد کاآغاز | 54 |
عیدمیلاد کس دن منائیں؟ | 55 |
5ربیع الاول | 55 |
9ربیع الاول | 56 |
10،12،اور17 ربیع الاول | 57 |
پیرعبدالقادر جیلانی کےہاں 10محرم کادن | 58 |
میلاد منانےوالوں کےدلائل | 60 |
محفل میلاد اورامام سیوطی کارد | 60 |
پہلاشبہ | 61 |
بطلان ورد | 61 |
دوسراشبہ | 63 |
تیسراشبہ | 64 |
چوتھا شبہ | 65 |
میلاد منانے والوں کےبے بنیاد دلائل | 67 |
دلیل نمبر 1 | 67 |
دلیل نمبر 2 | 68 |
دلیل نمبر 3 | 69 |
دلیل نمبر 4/5 | 70 |
دلیل نمبر 6 | 71 |
علامہ عبدالعزیز بن باز مفتی اعظم سعودی عرب کافتوی | 76 |
اسماعیل سلفی کافتوی | 77 |
محبت کامعیار | 81 |
مفتی عبیداللہ عفیف کافتوی | 81 |
رجب کےکونڈے تاریخ کےآئینہ میں | 87 |
رجب کےکونڈے اورطریقہ کار | 90 |
کونڈوں کی بنیاد | 91 |
کتاب داستان عجیب کاخلاصہ | 92 |
داستان عجیب پر ایک نظر | 96 |
کونڈوں کی ابتداء | 98 |
کونڈے بھرنے کی وجہ | 98 |
اما م جعفر صادق کی پیدائش وفات | 99 |
22رجب امیرمعاویہ کی وفات کادن | 100 |
شب برات اوراسلام | 103 |
آتش بازی کی ابتداء | 106 |
کتب احادیث کی شروحات سےثبوت | 107 |
ملکی معیثت اورآتش بازی | 110 |
رمضان المبارک اورغیرشرعی امور | 119 |
روزےکی نیت کےالفاظ | 122 |
قیامت کےمعنی میں لفظ غد کااستعمال | 122 |
آنےوالے کل کےلیے لفظ غد کااستعمال | 123 |
نمازوروزہ کی نیت فقہ حنفی کی نظر میں | 125 |
روزے کی افطاری | 125 |
روزے کی افطار ی اورصحابہ کاانداز | 126 |
روزے کی افطاری اورہماراانداز | 128 |
افطاری میں نصاری سےایک اورمشابہت | 128 |
روزے کی افطاریس کےلیے اعلان کرنا | 130 |
لیلۃ القدر کوصرف ستائیسویں رات کوساتھ خاص کرنا | 131 |
اکیسویں رات | 131 |
تئیسویں رات | 132 |
ستائیسویں رات | 132 |
لیلۃ القدر کوکس رات ڈھونڈھیں | 133 |
چراغاں کس رات کریں | 134 |
عیدکارد رسم بد | 135 |
شبینہ کااہتمام | 136 |
اعتکاف کرنےوالے | 141 |
اعتکاف میں آزادی | 141 |
اعتکاف میں تنگی کرنےوالے | 142 |
کتابیات | 143 |