فن تعلیم و تربیت
مصنف : افضل حسین
صفحات: 490
بچوں کی صحیح تعلیم وتربیت ایک اہم دینی فریضہ ہے۔ اس کی ادائیگی کی پوری فکر ہونی چاہیے ورنہ سخت گرفت کا اندیشہ ہے۔ اس ذمہ داری میں والدین اور اساتذہ کے ساتھ اگرچہ پوری ملت‘ معاشرہ اور مملکت بھی شریک ہیں لیکن براہِ راست ذمہ داری والدین اور اساتذہ پر عائد ہوتی ہے اس لیے انہی کو اس ضمن میں سب سے زیادہ فکر مند بھی ہونا چاہیے۔ خصوصاً آج کے حالات میں تو اس طرف غیر معمولی توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ معمولی سی غفلت نہایت خطرناک نتائج سے دو چار کر سکتی ہے۔الحمد للہ صورت حال کی سنگینی کا اب کسی حد تک احساس ہو چلا ہے اور مختلف اداروں اور جماعتوں کی انفرادی واجتماعی کوششوں کے نتیجے میں لوگ اس طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں عوام الناس کی اصلاح وتربیت کی گئی ہے ۔ اس میں زبان آسان اور سلیس‘ انداز عام فہم اور شگفتہ ہے۔یہ کتاب اساتذہ‘والدین اور تعلیم میں دلچسپی رکھنے والے تمام حضرات کے لیے یکساں دلچسپ اور مفید ہے۔اس میں تعلیم وتربیت سے متعلق تمام اہم مباحث پر روشنی ڈالی گئی ہے او راسلامی نقظۂ نظر سے بحث کی گئی ہے۔اس کتاب میں سینتیس ابواب مرتب کیے گئے ہیں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ فن تعلیم وتربیت ‘‘افضل حسین ایم اے ‘ ایل ٹی کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)
عناوین | صفحہ نمبر |
عرض ناشر | 24 |
پیش لفظ | 26 |
باب 1۔تعلیم وتربیت | 28 |
ناکامی کےاسباب | 31 |
غفلت کےنتائج | 33 |
باب2۔تعلیم کامفہوم | 38 |
نظریہ حیات کااختلاف | 38 |
آدرشوں کااختلاف | 38 |
ماحول کااختلاف | 39 |
حالات ضروریات میں اختلاف | 39 |
شخصیت کی پیچیدگی | 39 |
تعلیمی اسکیموں میں اختلاف | 39 |
طریق تعلیم کااختلاف | 40 |
تعلیم کےمعنی | 40 |
تعلیم کامحدوداوروسیع مفہوم | 41 |
باب3۔تعلیم وتربیت پراثراندازعوامل | 41 |
گھرفرائض | 42 |
مدرسہ | 43 |
مدرسہ کےفرائض | 43 |
قریبی ماحول | 44 |
معاشرہ | 45 |
معاشرےکےفرائض | 45 |
حکومت یامملکت | 46 |
فرائض | 46 |
باب4:تعلیم کامقصد | 47 |
تعلیم کاصحیح مقصد | 49 |
باب5۔مختلف تعلیمی نظریات | 50 |
اشتراکی نظریہ تعلیم | 54 |
تعلیم کامقصد | 54 |
اشتراکی نظام تعلیم کی خصوصیات | 55 |
اس نظام کی خوبیاں اورخامیاں | 55 |
خوبیاں | 57 |
خامیاں | 58 |
جمہوری نظریہ تعلیم | 59 |
افرادکی آزادی پریقین | 59 |
مساوات پریقین | 60 |
اجتماعیت اورہم جودیت پریقین | 60 |
تبدیلی میں یقین | 60 |
تعلیم کامقصد | 61 |
جمہوری نظام تعلیم کی خصوصیات | 63 |
تبصرہ | 64 |
اسلامی نظریہ تعلیم | 64 |
اسلامی نظام کی اساس | 66 |
تعلیم کامقصد | 64 |
اسلامی نظام تعلیم کی خصوصیات | 66 |
باب6۔فن تعلیم وتربیت اسوہ حسنہ کی روشنی میں | 66 |
معلم کی شخصیت اوراوصاف | 74 |
معلم کی آواز | 75 |
معلم کی زبان | 78 |
طریق تعلیم | 80 |
بات چیت کاطریقہ | 81 |
سوال جواب کاطریقہ | 83 |
اخباری اطلاع یابیانہ طریقہ | 84 |
لیکچریاخطابت کاطریقہ | 85 |
توضیح تشریح | 86 |
متعلمین سےبرتاؤ | 87 |
باب7:جدیدتعلیمی رجحانات | 90 |
باب8:بچہ اوراس کی فطرت | 94 |
اضطراری قوتیں | 95 |
جبلتیں | 96 |
استعداد | 97 |
اضطراری قوتیں اورتربیت | 97 |
ایساکیوں ہوتاہے؟ | 98 |
قابل لحاظ امور | 100 |
باب9۔جبلتیں اورجذبات | 103 |
جبلتوں کےخواض | 104 |
ہمہ گیرہیں | 104 |
فطری ہیں اورپیدائش کےساتھ مل جاتی ہیں | 104 |
محرک کےبغیرروبعمل نہیں ہوتین | 105 |
عدم استعمال سےکمزورہوجاتی ہیں | 105 |
تسکین کی صورت میں مسرت ورنہ بےچینی ہوتی ہے | 105 |
جبلتیں بہت لچکدارہوتی ہیں اورتعلیم وتربیت سےان میں کافی تغیروتبدل ہوسکتاہے | 106 |
جبلتیں اورجذبات | 106 |
جذبات کےخواص | 108 |
جبلتوں اورجذبات کی اہمیت | 110 |
قابل لحاظ امور | 112 |
باب 10۔نشوونماکےمراحل | 115 |
مختلف مراحل | 115 |
طفولیت | 116 |
خصوصیات | 116 |
بچپن | 122 |
لڑکپن | 128 |
غفوان شباب | 133 |
باب11۔چنداہم جبلتیں | 140 |
تجسس | 140 |
ذخیرہ اندوزی | 142 |
تعمیریت | 144 |
خودادعائی | 146 |
خودتحقیری | 147 |
جنگ جوئی یاجدلی جبلت | 148 |
نقالی یاتقلید | 151 |
اعادہ وتکرارکی خواہش | 153 |
کھیلوں کی قسمیں | 147 |
اپنےجسم سےکھیلنا | 158 |
اشیاءسےکھیلنا | 158 |
مل جل کرکھیلنا | 159 |
کھیل کام اوربیگار | 161 |
کھیل کھیل میں تعلیم | 163 |
کھیل سےفائدے | 164 |
باب12۔بچوں کی تربیت | 167 |
بنیادی خواہشات اوران کی تربیت | 168 |
خواہشات کی تربیت | 170 |
باب1۔والدین اورتربیت | 174 |
ذمہ داریاں | 174 |
تربیت | 175 |
باب14۔مربی اورتربیت کےاصول | 181 |
مربی کارویہ | 182 |
تربیت کےطریقے | 183 |
باب15۔عادتیں اورطورطریقے | 185 |
عادتیں کیاہیں؟ | 185 |
عادتوں سےفائدے | 187 |
تعلیم وتربیت میں عادات کی اہمیت | 188 |
پسندیدہ عادات ڈلوانےکاطریقہ | 189 |
پسندیدہ عادت واطوار | 190 |
بچےکیوں بگڑتےہیں؟ | 192 |
علاج | 195 |
ناپسندیدہ عادات واطوار | 197 |
ترک کرانےکاطریقہ | 197 |
باب16۔تعلیمی اداروں کی کامیابی کی شرائط | 200 |
مخلص کارکن | 201 |
متعین اورواضح مقصد | 202 |
پبلک کاتعاون | 202 |
موزوں عمارت | 203 |
ضروری سامان | 204 |
فیلڈیاکھیل کامیدان | 204 |
نظم وضبط | 205 |
باب17۔معلم کااوصاف | 207 |
طلبہ کی نظرمیں معلم کیساہوناچاہیے | 207 |
سرپرستوں کی نظرمیں | 209 |
ذمہ داروں کی نظرمیں | 210 |
پبلک کی نظرمیں | 211 |
ماہرین تعلیم کی نظرمیں | 211 |
باب18۔صدرمدرس اوراس کےفرائض | 213 |
اوصاف | 213 |
فرائض | 214 |
نظم ونسق | 214 |
نگرانی | 215 |
تدریسی کام | 219 |
امتحانات جانچ جائزےاورمعائنہ وغیرہ کااہتمام | 219 |
رابطے | 220 |
جسمانی تربیت | 233 |
جسمانی نشونماکےلیےضروری چیزیں | 233 |
غذا | 234 |
متوازن غذا | 235 |
صاف پانی | 239 |
تازہ ہوا | 240 |
ہواکیوں گندی ہوجاتی ہے؟ | 240 |
ہواکوصاف کرنےکےفطری ذرائع | 241 |
کافی روشنی | 242 |
محنت مشقت یاورزش اورکھیل | 242 |
موزوں لباس | 243 |
صفائی ستھرائی | 244 |
جسم کی صفائ | 245 |
لباس کی صفائی | 245 |
رہائش گاہ کی صفائی | 245 |
گہری نیند | 246 |
مسرت وشادامانی | 247 |
پاکیزہ سیرت | 248 |
بچوں کی صحت اورمدرسہ | 248 |
مدرسےکی ذمہ داریاں | 249 |
باب22۔سیکھنا(علم وفن کااکتساب | 252 |
خودکرکےسیکھنا | 252 |
تربیت سےسیکھنا | 252 |
مشاہدہ اورتقلیدسےسیکھنا | 253 |
سوجھ بوجھ سےسیکھنا | 253 |
مشروط اضطرارسےسیکھنا | 253 |
سیکھنےکےقوانین | 254 |
قانون آمادگی | 254 |
قانون تاثیر | 254 |
قانون مشق | 255 |
سیکھنےمیں رفتارترقی | 255 |
سیکھنےمیں مہارت | 256 |
سیکھنےکامصم ارادہ | 256 |
سیکھنےکےلےی اقدام | 256 |
کام کےلیے موزوں حالات | 257 |
سخت جدوجہد | 257 |
مدت کارکردگی | 258 |
بچوں کےسیکھنےکےعمل پراثراندازعوامل | 258 |
ذہانت | 258 |
عمر | 258 |
تجربہ | 259 |
تحریک | 259 |
خوشگوارنتیجہ | 259 |
مزیدتقویت | 259 |
اعادہ | 260 |
تعلق خاطر | 260 |